حکومتی دعووٴں کے باوجود پاور سیکٹر کا گردشی قرض بڑھ کر ایک مرتبہ پھر350ارب روپے تک پہنچ گیا ،وزارت پانی و بجلی نے سرکلر ڈیٹ سے نمٹنے کے لیے بجلی کے بلوں پرمزیدٹیکس لگانے کی حکمت تیارکرلی، اس مقصد کے لیے اوسط بلوں کے نام پرصارفین کو ایک مرتبہ پھر سردیوں میں اضافی بل بھیجنے کاامکان

پیر 9 نومبر 2015 09:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9نومبر۔2015ء) تمام تر حکومتی دعووٴں اور اعلانات کے باوجود پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ بڑھ کر ایک مرتبہ پھر350ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزارت پانی و بجلی نے سرکلر ڈیٹ سے نمٹنے کے لیے بجلی کے بلوں پرمزیدٹیکس لگانے کی حکمت تیارکرلی، اس مقصد کے لیے اوسط بلوں کے نام پرصارفین کو ایک مرتبہ پھر سردیوں میں اضافی بل بھیجنے کاامکان ہے تاکہ بلوں کی مد میں صارفین کی جیبوں سے اضافی قیمت نکالی جا سکے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ موسم سرما کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وزارت پانی و بجلی نے ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ توکم نہیں کیا لیکن صارفین سے اضافی بلوں کے ذریعے سرکلر ڈیٹ کی ادائیگیوں کا پلان تیار کیا گیاہے۔وزارت پانی و بجلی کے ذرائع کے مطابق حکومت نے ایک طرف جہاں بجلی بلوں پر جنرل سیلز ٹیکس، ٹیرف ریشنلائزیشن سرچارج، نیلم جہلم سرچارج سمیت دیگرٹیکسز کے ذریعے سرکلرڈیٹ کی ادائیگیوں کا ذریعہ بنا لیا وہیں تقسیم کار کمپنیوں کوبلوں کی وصولیوں میں سختی سے عملدرآمدکرتے ہوئے نادہندگان کے خلاف فوری کارروائی کی بھی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ سرکلر ڈیٹ کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے آئندہ موسم گرما تک زیادہ سے زیادہ ادائیگیاں کردی جائیں تاکہ گرمیوں میں سرکلر ڈیٹ کا مسئلہ کھڑا نہ ہو۔اس بارے میں وزارت پانی و بجلی کے ترجمان نے بتایا کہ پاور سیکٹر کاسرکلر ڈیٹ318ارب روپے سے کم ہو کر 308ارب روپے پر آ گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سرکلر ڈیٹ پر بڑی حد تکب قابو پا لیا ہے اور آئندہ اس حوالے سے کسی قسم کا نیا قرضہ لینے کے بجائے اپنے ذرائع سے ادائیگیوں کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :