حکومت کا محصولات کا مطلوبہ ہدف حاصل کرنے کیلئے 40 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کافیصلہ

پیر 9 نومبر 2015 09:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9نومبر۔2015ء)وفاقی حکومت نے محصولات کا مطلوبہ ہدف حاصل کرنے کیلئے 40 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے ، ایف بی آر نے عوام پر نئے ٹیکس کا بوجھ ڈالنے کیلئے تیاری کر لی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ چند دنوں میں اعلیٰ حکام کی ملاقات میں ٹیکس میں اضافہکیلئے مصنوعات اور مختلف شعبوں کا انتخاب کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے دبئی میں ہونے والی آئی ایم ایف سے مذاکرات میں 40 ارب روپے کے شارٹ فال کو فوری ختم کرنے کیلئے مالی سال 2015-16ء کے اگلے چھ ماہ میں اضافی ٹیکس لگا کر مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس سلسلے میں اسحاق ڈار نے ایف بی آر کو نئے ٹیکس لگا کر 40 ارب روپے کے شارٹ فال کو پورا کرنے کے پہلے چار ماہ جولائی سے اکتوبر کے دوران صرف 814 ارب روپے ٹیکس وصولی ہو سکی جبکہ 45 ارب روپے ہدف سے کم ہے۔

(جاری ہے)

مالی سال 2015-16ء کیلئے 3104 ارب روپے کا ہدف رکھا گیا ہے جو کہ مالی سال کے باقی آٹھ مہینوں میں ہدف حاصل کرنے کیلئے 2291 ارب روپے ٹیکس وصول کرنا ہو گا۔ سابق مشیر خزانہ ڈاکٹر اشفاق کے مطابق حکومت 1990ء کی دہائی میں جاتے ہوئے نظر آ رہی ہے اور مزید انہوں نے کہا ہے کہ ٹیکس بڑھانے سے مقامی صنعتکاروں کیلئے مسائل مین اضافہ ہو جائے گا اور لوکل پیداواری میں کمی ہو جائے گی۔ ایف بی آر حکام کے مطابق مختلف چیزوں کے سیل ٹیکس‘ کسٹم اور ایکسائز ڈیوٹی مین اضافہ پر غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کو 40 ارب روپے کا شارٹ فال پورا کرنے کیلئے فوری وصولی کی ضرورت ہے اور اس کیلئے کسٹم ڈیوٹی مین اضافہ کر کے فوری وصولی ممکن بنائی جا رہی ہے۔