بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ ؛ پنجاب میں شیر دھاڑ نے سب کو خاموش کرادیا ، سندھ میں تیر نے مخالفین کو چھلنی کر دیا ،آزادامیدواروں کا دوسرا نمبر ، پنجاب میں مسلم لیگ (ن) 1064نشستیں حاصل کرکے سب سے آگے ، دوسرا نمبر آزاد امیدواروں کا ، 912 نشستوں پر اپنا قبضہ جما لیا ، تحریک انصاف 284، مسلم لیگ (ق) 44 اور پیپلز پارٹی 42 نشستوں پرکامیاب،سندھ میں پیپلز پارٹی نے720 سیٹیں جیت کر واضح اکثریت حاصل کر لی، مسلم لیگ فنکشنل نے 74سیٹیں اپنے نام کیں، 174 آزاد امیدوار کامیاب، جے یوآئی (ف) 11 ، ایم کیو ایم اور تحریک انصاف نے4،4 ، مسلم لیگ (ن) کے حصے میں صرف 3 نشستیں ہی آسکیں ،غیرسرکاری غیر حتمی نتائج ، الیکشن کمیشن حتمی نتائج کا اعلان کل 3 نومبر کو کرے گا

پیر 2 نومبر 2015 09:43

کراچی / لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2نومبر۔2015ء) بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے شیر کی دھاڑ نے سب کو خاموش کرادیا جبکہ سندھ میں تیر نے مخالفین کو چھلنی کر دیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف قابل ذکر پرفارمنس دینے میں ناکام ہوگئی،آزادامیدواروں کا دوسرا نمبر رہا ۔ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سے لودھراں تک 12 اضلاع میں مسلم لیگ (ن) کے شیر دھاڑ نے سب کو خاموش کرادیا ہے۔

اب تک پنجاب میں 2 ہزار696 نشستوں میں سے 2 ہزار350 نشستوں کے غیرسرکاری نتائج سامنے آگئے ہیں جس کے تحت مسلم لیگ (ن) 1064نشستیں حاصل کرکے سب سے آگے ہے جب کہ دوسرا نمبر آزاد امیدواروں کا ہے جنہوں نے 912 نشستوں پر اپنا قبضہ جما لیا ہے۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف 284، مسلم لیگ (ق) 44 اور پیپلز پارٹی 42 نشستوں پرکامیاب ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ جماعت اسلامی اور پاکستان عوامی تحریک 2،2 نشستیں ہی حاصل کر سکی ہیں۔

لاہور میں چیئرمین کی نشستوں میں غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ( ن) 220 سیٹوں کے ساتھ آگے ہے۔ تحریک انصاف کے 11 امیدوار اور پی پی کا ایک امیدوار منتخب ہوا جب کہ 24 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔فیصل آباد کی 468 میں سے 278 نشستوں کے غیر سرکاری نتائج سامنے آئے ہیں جن میں 148 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں جب کہ مسلم لیگ (ن) نے 100 اور تحریک انصاف نے اپنے نام 29 نشستیں کی ہیں، کامیاب ہونے والے آزاد امیدواروں میں سے اکثریت کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہی ہے جو ٹکٹ نہ ملنے پر اپنی ہی جماعت کے امیدواروں کے مدمقابل آئے تھے۔

عابد شیر علی کے بھائی اور میئر شپ کے امیدوار عامر شیرعلی رانا ثناء اللہ کے حامی امیدوار عاشق رحمانی سے ہار گئے ہیں۔۔ ننکانہ صاحب کی 158میں سے مسلم لیگ (ن) 67 نشستیں حاصل کرکے سب سے آگے ہے، آزاد امیدوار 58 جب کہ تحریک انصاف 19 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے۔ قصور میں مسلم لیگ (ن) نے 52 سیٹوں پر میدان مار لیا۔ 23 نشستوں پر آزاد امیدوار، 13 پر تحریک انصاف اور 2 پر مسلم لیگ (ق)نے کامیابی حاصل کی۔

بہاولنگر میں بہاولنگر میں آزاد امیدواروں نے ایک سو باسٹھ نشتیں حاصل کیں مسلم لیگ ن باون پر کامیاب رہی۔ مسلم لیگ ضیا 19 اور تحریک انصاف 9 نشستوں پر کامیاب ہوئی۔ پاک پتن میں 44 نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کامیاب قرار پائے ہیں جب کہ تحریک انصاف کے 11، پاکستان عوامی تحریک کا 1 اور 38 آزاد امیدوار سرخرو ہوئے ہیں۔وہاڑی میں 46 نشستوں کے ساتھ آزاد امیدوار سر فہرست جبکہ ن لیگ 32 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

پی ٹی آئی 13 اور پی پی پی نے 3 نشستیں حاصل کیں۔ لودھراں میں مسلم لیگ (ن) 31 نشستوں لے کر سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر سامنے آئی ہے، جب کہ 31 آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوئے ہیں، اس کے علاوہ 10 پر تحریک انصاف کو کامیابی ملی ہے ۔قصور میں (ن) لیگ نے ایک سو ستائیس آزاد امیدواروں نے اناسی اور تحریک انصاف نے پچاس سیٹیں جیتیں۔ گجرات میں ن لیگ اٹھہتر نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔

چوالیس پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ انتیس نشستوں پر ق لیگ کامیاب رہی،تحریک انصاف نشستیں حاصل کر سکی ہے ۔ مسلم لیگ ضیا کے حصے میں تئیس سیٹیں آئیں۔ چکوال میں کامیاب آزاد امیدواروں کی تعداد بائیس ہے۔ ن لیگ نے سترہ اور ق لیگ نے سات سیٹوں پر کامیابی سمیٹی۔ پی ٹی آئی تین نشستیں جیت گئی۔دنیاپور میں ن لیگ 7، پی ٹی آئی نے 4 اور 4 ہی آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔

کہروڑ پکا میں ن لیگ کو 20 نشستیں ملیں، پی ٹی آئی1 اور 7 آزاد امیدوار بھی منتخب ہوگئے۔ بھکر میں ن لیگ نے 10 نشستیں حاصل کی ہیں، عوامی محاذ نے 7 اور ایک آزاد امیدوار کامیاب ہوا۔ پاکپتن سے ن لیگ کو 19 نشستیں ملیں، پی ٹی آئی 13 اور 22 آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔ دوسری جانب سندھ کی ایک ہزار70 نشستوں میں سے ایک ہزار سے زائد غیر سرکاری نتائج موصول ہوچکے ہیں۔

جس کے تحت پیپلز پارٹی نے720 سیٹیں جیت کر واضح اکثریت حاصل کر لی ہے۔ مسلم لیگ فنکشنل نے 74سیٹیں اپنے نام کی ہیں جب کہ 174 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ جے یوآئی (ف) 11 ، ایم کیو ایم اور تحریک انصاف نے4،4 جب کہ مسلم لیگ (ن) کے حصے میں صرف 3 نشستیں ہی آسکیں ،دیگر جما۔بالائی سندھ کے سب سے بڑے شہر سکھر میں پیپلز پارٹی 65 سیٹوں کے ساتھ سب سے آگے ہے، 13نشستوں کے ساتھ آزاد امیدوار دوسرے نمبر پر ہیں، ،اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ نے 4 اور مسلم لیگ(فنکشنل) 2 کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے آبائی علاقے خیر پور کی291 میں سے 140نشستوں کے غیر سرکاری نتائج آگئے ہیں جس کے تحت پیپلزپارٹی 85، مسلم لیگ (فنکشنل) 45 اور 9 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ پیپلز پارٹی کے گڑھ لاڑکانہ کی 113میں سے 74 نشستوں کے غیر سرکاری نتائج آگئے ہیں، جن میں پیپلزپارٹی 65 اور 10 نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے،فنکشنل لیگ کو ایک نشست ملی۔

بھکر میں ن لیگ ستائیس پر کامیاب رہی۔ چھتیس سیٹیں آزاد امیدوار لے اڑے۔ پیپلز پارٹی نے ایک سیٹ پر کامیابی حاصل کی۔ وہاڑی میں ن لیگ چون نشستیں لے گئی۔ اکیاسی پر آزاد امیدوار کامیاب قرار پائے۔ تحریک انصاف کو ستائیس اور پیپلز پارٹی کو تین سیٹیں ملیں۔ شکار پورمیں پیپلز پارٹی کو 16، فنکشنل لیگ کو 6 نشستیں ملیں، 15 آزاد امیدوار بھی جیت گئے۔

گھوٹکی کی 122 میں سے 120 نشستوں کے غیرسرکاری نتائج کے تحت پیپلزپارٹی 86، آزاد امیدواروں کی 26 اورمسلم لیگ(فنکشنل) 4 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے۔ جیکب آباد میں پیپلز پارٹی 65 نشستوں پر کامیاب ہوئی، 8 آزاد اور دیگر جماعتوں کے 3 امیدوار منتخب ہوگئے۔ مسلم لیگ ن کے حصے میں ایک نشست آئی جب کہ تحریک انصاف کو ایک بھی نشست نہیں مل سکی۔ اس کے علاوہ قمبر شہداد کوٹ سے پیپلز پارٹی نے 50 نشستیں حاصل کرلیں، ن لیگ کو 7 اور پی ٹی آئی کو 4 سیٹیں مل گئیں ۔

کشمور سے پیپلز پارٹی نے 22 اور آزاد امیدواروں نے 19 نشستیں حاصل کیں۔ ۔ گھوٹکی میں پیپلز پارٹی 42 نشستوں کے ساتھ آگے ہے، فنکشنل لیگ نے 4 اور 26 آزاد امیدواروں نے کامیاب حاصل کی۔جماعت اسلامی اپنے گڑھ منصورہ سے بھی ہار گئی، ایم کیو ایم، جمعیت علمائے اسلام ف بھی ووٹرز کا اعتماد حاصل کرنے میں ناکام رہیں۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن پاکستان سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے حتمی نتائج کا اعلان کل 3 نومبر کو کرے گا۔