سانحہ منی ، 515پاکستانیوں کی شہادت کی سعودی وزارت صحت نے تصدیق کر دی ، وزارت مذہبی امور کی ناکامی اور حکومت پاکستان کے سفید جھوٹ سے پردہ اٹھا دیا ،فہرست جاری ہونے کے بعد وزیر اعظم نے وفاقی وزیر مذہبی امور سے استعفی طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا ، ذرائع

ہفتہ 31 اکتوبر 2015 09:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31اکتوبر۔2015ء)سانحہ منی میں 515پاکستانیوں کی شہادت کی سعودی وزارت صحت نے تصدیق کرتے ہوئے وزارت مذہبی امور کی ناکامی اور پاکستانی حکومت کے سفید جھوٹ سے پردہ اٹھا دیا ہے ۔فہرست جاری ہونے کے بعد وزیر اعظم نے وفاقی وزیر مذہبی امور سے استعفی طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ،سعودی وزارت صحت نے سانحہ منی کے حوالے سے 187صفحات پر مشتمل شہدا کی فہرست جاری کردی ہے جس میں شہدا کی کل تعداد 7477جن میں 515پاکستانی ،1511سعودی شہری،321ایرانی ،444مصری،316انڈین،453انڈونیشن،307نائجرین سمیت دیگر60 ممالک اور غیر شناخت کے حامل حجاج کرام کی بھی فہرست جاری کر دی گئی ہے ۔

غیر شناخت کے حامل شہدا کی تعداد 1507بتائی گئی ہے ۔خبر رساں ادارے ذرائع کے مطابق وزارت مذہبی امور نے 215افراد سے متعلق معلومات دیکر اپنی ناکامی کو چھپانے کی کوشش کی تاہم سعودیہ حکومت نے تما م تر جھوٹ سے پردہ چاک کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

قبل ازیں بھی سینکڑوں کی تعداد میں زخمی افراد سے متعلق خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا تو اس حوالے وزارت مذہبی امور تاحال تردید نہ کر سکی ہے ۔

وزیر اعظم ہاؤس میں سانحہ منی کے حوالے سے جو سیل قائم کیا گیا تھا وہ بھی سعودی حکومت سے کوئی خاطر خواہ معلومات حاصل نہ کر سکا اور جس پر وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو سعودیہ بھیجا گیا تاہم انہیں بھی کسی ہسپتال نہ جانے دیا گیا اور نہ ہی سعودی حکومت نے شہدا اور زخمیوں کی تعداد بتائی ۔ذرائع کے مطابق وفاقی مذہبی امور سردار یوسف نے اپنی ناکامی کا ملبہ افسران وزارت اور ایک میڈیا کوارڈینٹر پر ڈالتے ہوئے انہیں وزارت میں آنے سے منع کر رکھا تھا تاہم وزیر اعظم ہاؤس نے سعودی وزارت صحت سے لسٹ جاری ہونے کی تصدیق کرنے کے لیے ایک سینئر وزیر کو ٹاسک دیدیا ہے جیسے ہی لسٹ کی تصدیق ہو جائیگی اس کے بعد وفاقی وزیر کی نااہلی پر ان سے استعفی طلب کیا جائیگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کو قریبی حلقوں نے بھی مشورہ دیا ہے کہ وزارت مذہبی امور کی ناکامی اور ناقص حکمت عملی پر ان سے وضاحت طلب کی جائے ۔