سپریم کورٹ نے پرویز اشرف دورمیں جاری سی این جی سٹیشنز لائسنس کی فہرست طلب کرلی،کتنے لائسنس سابق وزیراعظم کے حکم پر جاری کیے گئے، اٹارنی جنرل کو عدالت کی آئینی اور قانونی معاونت کرنے کی ہدایت، وزیراعظم کو سی این جی اسٹیشن کے لائسنس جاری کرنے کا حکم دینے کا اختیار نہیں،جسٹس میاں ثاقب نثار

بدھ 28 اکتوبر 2015 09:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28اکتوبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے راجہ پرویز اشرف کے دورمیں جاری کردہ غیر قانونی سی این جی سٹیشنز لائسنس کی فہرست اوگرا سے طلب کرلی‘ عدالت کو بتایا جائے کہ 2008 ء میں کتنے لائسنس سابق وزیراعظم کے حکم پر جاری کئے گئے۔ عدالت نے احکامات اور قانون کے مطابق لائسنس کے اجراء کے بارے میں اٹارنی جنرل پاکستان سے آئینی اور قانونی معاونت پیش کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے جبکہ تین رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو سی این جی اسٹیشن لائسنس جاری کرنے کا حکم دینے کا اختیار نہیں جبکہ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا ہے کہ عدالت کو اصل ایشو سے نہ ہٹایا جائے۔

یہ کوئی پالیسی نہیں کہ وزیراعظم کے حکم پر لائسنس جاری کئے جائیں دیکھنا یہ ہے کہ پالیسی کیا ہے اور لائسنس جاری کرنے کا اختیار کس کے پاس ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ اٹارنی جنرل پاکستان نے منگل کے روز عدالت کو بتایا ہے کہ وفاقی حکومت سی این جی لائسنس جاری کرنے کے حوالے سے اوگرا کو گائیڈ لائن دے سکتی ہے‘ دوران سماعت حکومتی وکیل نایاب گردیزی نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے تاحال لائسنس کے اجراء پر پابندی عائد کر رکھی ہے وزیراعظم کو لائسنس کے اجراء کا کوئی اختیار نہیں وزیراعظم اوگرا کو اس حوالے سے احکامات نہیں دے سکتے۔

اس پر عدالت نے کہا کہ دسمبر کے پہلے ہفتے تک مقدمے کی سماعت ملتوی کررہے ہیں اس دوران اوگرا لائسنس کے اجراء کے حوالے سے 2008 ء کی فہرست عدالت میں پیش کرے عدالتی معاونت کیلئے اٹارنی جنرل پاکستان آئینی و قانونی نکات پر دلائل دیں گے۔