2015ء،بھارت کی 400بار کنٹرول لائن پر سیزفائر کی خلاف ورزی،36شہید،سینکڑوں زخمی،بھارتی ہائی کمیشن کی بار بار دفترخارجہ طلبی،پاکستان کے شدید تحفظات سے آگاہ کیا گیا، پاکستان کئی بار عالمی برادری کے نوٹس میں بھی لایا،بھارت پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے اچھوتے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے، کسی بھی جگہ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، خارجہ امور کمیٹی کو بریفنگ

بدھ 28 اکتوبر 2015 09:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28اکتوبر۔2015ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور میں وزارت خارجہ کے حکام نے بتایا ہے کہ بھارت رواں سال 400 بار کنٹرول لائن پر سیز فائر کی خلاف ورزی کر چکا ہے‘ 36 سویلین شہید ہوئے اور سینکڑوں زخمی ہیں ‘ پاکستان ہمیشہ امن کا خواہاں رہا ہے اور عالمی برادری کو بار بار باور کروایا جارہا ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف جارحیت کررہا ہے۔

بھارت کے ساتھ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کشمیر ہے سمجھوتہ ایکسپریس کے مرکزی ملزم کو بھارت کی عدالت کی جانب سے ضمانت پر رہائی اس بات کا ثبوت دیتی ہے کہ بھارت پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے اچھوتے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے پاکستان بھارت کے ساتھ کسی بھی جگہ پر بغیر کسی شرائط کے مذاکرات کرنے کیلئے تیار ہے۔

(جاری ہے)

گیتا کو انسانیت کی خاطر بھارت کے حوالے کیا۔

قومی کمیٹی کا اجلاس قائم مقام چیئرمین رانا افضل خان کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ کمیٹی کے چیئرمین سردار اویس لغاری الیکشن کمیشن میں اثاثے جمع نہ کروانے کے باعث معطل ہونے کی وجہ سے کمیٹی میں بطور مہمان شرکت کی۔ کمیٹی کو دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل سارک نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر رواں سال چار سو بار سیز فائر کی خلاف ورزی کر چکا ہے بھارت کی اس خلاف ورزی کو پاکستان نے کئی بار عالمی برادری کے نوٹس میں لایا ہے اس ضمن میں اقوام متحدہ کی سکیورٹی ایڈوائزر کو کئی بار خط لکھ چکے ہیں۔

بھارت کے ساتھ تعلقات پر ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے کمیٹی کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا ہے کہ رواں سال بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں چھتیس انسانوں کی قیمتی جانیں ضائع ہوگئی ہیں اور سینکڑوں زخمی ہوگئے ہیں۔ دفتر خارجہ میں بھارتی ہائی کمیشن کی بار بار طلبی کی جاتی رہی ہے اور پاکستان کے شدید تحفظات سے بھارت کو آگاہ بھی کیا جاتا ہے۔

پاکستان کی خارجہ پالیسی کے پیش نظر پاکستان نے ہمیشہ پڑوسیوں کے ساتھ رواداری کا ثبوت دیاہے۔ اوفا ملاقات کے بعد جاری اعلامیے میں متفقہ طو رپر بھارت نے یہ مانا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ مذاکرات میں سرفہرست ہوگا لیکن بھارت بار بار اپنے کئے گئے وعدے سے مکر جاتا ہے۔ پاکستان ہمیشہ امن کا خواہاں رہا ہے اور کنٹرول لائن پر آنے والی فائرنگ کا جواب بھی موثر اندازمیں دیتا ہے انہوں نے کہا کہ بھارتی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس کے مرکزی ملزم کو رہا کرکے امن دشمنی کا ثبوت دیا ہے۔

پاکستان کے اندر ”را“ کی مداخلت کے ثبوت پاکستان نے امریکہ اور اقوام متحدہ کو فراہم کئے ہیں۔ پاکستان نے ہمیشہ کشمیر کے مسئلے کو سرفہرست رکھا ہے کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے ۔ گیتا کو بھارت واپسی کی راہ ہموار کرنے میں میڈیا کا اہم کردار ہے پاکستان بھارت کے ساتھ بغیر کسی شرائط پر کسی بھی جگہ پر مذاکرات کرنے کیلئے تیار ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گیارہ ستمبر کو دہلی میں فلیگ میٹنگ کے دوران بھی یہ معاہدہ طے پایا ہے کہ بھارت کنٹرو ل لائن پر پاکستان کے ساتھ پر امن رہے گا ۔ کمیٹی کو دفاعی تجزیہ نگار اشرف جہانگیر قاضی ‘ نسیم لارا کی جانب سے بھی پاکستان اور بھارت کے تعلقات کے تناظر بریفنگ دی گئی۔ گزشتہ ماہ نسٹ یونیورسٹی کے ساتھ کمیٹی کی جانب سے ایم او یو دستخط ہونے کے بعد نسٹ یونیورسٹی کے طلباء کی جانب سے بھی کمیٹی میں شرکت کی گئی اور ان طلباء کی جانب سے پاکستان اور بیرونی ممالک کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ریسرچ ڈاکومنٹ بھی کمیٹی کو پیش کیا گیا ۔