وفاقی اور صوبائی حکومتیں روابط کو بڑھائیں، متاثرین کی بحالی کیلئے کام کی رفتار تیز کی جائے، نواز شریف کی ہدایت،وزیر اعظم کی زیر صدارت زلزلہ کی صورت حال پر اجلاس ،وفاقی وزراء ،آرمی چیف سمیت امدادی اداروں کے سربراہوں کی شرکت ،امدادی سرگرمیوں پر وزیر اعظم کا اطمینان کا اظہار،تاریخ کا بدترین زلزلہ آیا ،شکر ہے ماضی کی نسبت بہت کم نقصان ہوا،متاثرین کی بحالی کیلئے کام نگرانی خود کروں گا، اجلاس، عوام سے خطاب

بدھ 28 اکتوبر 2015 09:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28اکتوبر۔2015ء) وزیر اعظم نواز شریف نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ آپس کے روابط ط کو مزید مضبوط بنائیں اور متاثرین کی بحالی کیلئے کام کی رفتار کو تیز کیا جائے ،متاثرین کی بحالی کیلئے وفاقی حکومت تمام وسائل بروئے کار لائے گی ،منگل کے روز وزیر اعظم نواز شریف کی زیرصدارت ہولناک زلزلے کے بعد کی صورتحال پر ہنگامی اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء چوہدری نثارعلی خان، وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیراطلاعات پرویز رشید، گورنرخیبرپختونخوا سردار مہتاب، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی ملٹری آپریشن میجر جنرل ساحر شمشاد، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ شریک ہوئے۔

اجلاس میں زلزلہ سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور جاں بحق افراد کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے گزشتہ روز متاثرہ علاقوں کے دورے سے متعلق وزیر اعظم کو آگاہ کیا،اجلاس کے دوران امدادی اداروں کے سربراہان نے زلزلے سے ہونے والے نقصانات کے حوالے سے بریفنگ دی جبکہ این ڈی ایم اے کے میجر جنرل زلزلے کے بعد ہی صورتحال پر رپورٹ پیش کی ،وزیر اعظم نے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں امدادی اداروں کی کارکردگی اور پاک فوج کی جانب سے ریلیف آپریشن پر اطمینان کا اظہار کیا ، اجلاس میں امریکا اور اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر سے آنے والی امداد کی پیشکشوں کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تاریخ میں شدید ترین زلزلہ آیا ہے اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ہولناک زلزلے سے ماضی کی نسبت بہت کم نقصان ہوا ہے ،وزیر اعظم نے کہا کہ زلزلہ متاثرین کی بحالی کیلئے وفاقی حکومت تمام تر وسائل بروئے کار لائے گی اس سلسلے میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنے روابط کو مزید مضبوط بنائیں تا کہ ملک کے دور دراز علاقوں میں پھنسے ہوئے زلزلہ متاثرین کی بحالی کیلئے کام تیزی سے مکمل کیا جاسکے،وزیراعظم نے کہا کہ آخری متاثرین کی بحالی تک حکومت چین سے نہیں بیٹھے گی اورمتاثرین کی بحالی کیلئے تمام کام کی نگرانی میں خود کروں گا،وزیر اعظم نے امدادی اداروں کے سربراہوں کو ہدایت کی کہ زلزلہ سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے تا کہ متاثرین کا ازالہ کیا جاسکے،ادھروزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ زلزلہ متاثرین کو کسی صورت اکیلا نہیں چھوڑیں گے ،امدادی کاموں میں فوج کے جوانوں کا بڑھ چڑھ کر حصہ لینے پر شکر گزار ہوں ،متاثرین کی مکمل بحالی تک آفت زدہ علاقوں کا دورہ کرتارہوں گا، صوبائی حکومت کی مشاورت سے ایک دو روز میں متاثرین کیلئے ایک اچھا پیکج دیں گے تا کہ متاثرین کی مشکلات کو ختم کیا جاسکے۔

منگل کے روز وزیر اعظم نواز شریف نے وزیر طلاعات و نشریات سینٹر پرویز رشید ،گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب احمد خان ، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین جنرل اصغر نواز بھی ہمراہ شانگلہ کا دورہ کیا ہے اس مو قع پر جنرل اصغر نواز کی طرف سے وزیر اعظم کو زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں ہونے والے نقصانات پر بریفنگ دی گئی ہے وزیر اعظم کو بتایا گیا ہے کہ 2005کے تباہ کن زلزلے میں بھی شانگلہ بہت متاثر ہو ا تھا اور گزشتہ روز ہونے والے زلزلے کے نتیجے میں شانگلہ میں 49افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ مزید معلومات بھی اکٹھی کی جا رہی ہے دور دراز علاقوں سے معلومات تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے ،شانگلہ میں بارشوں کے باعث سردی میں اضافہ ہو گیا ہے اور مکانات کے تباہ ہونے کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے یہاں پر فی الفورر خیموں اور کمبل کی ضرورت ہے وزیر اعظم کو بتا یا گیا ہے کہ رات گئے تمام اہم شاہراؤں کو کھل دیا گیا ہے تاہم بارش کے باعث چند رابطہ سڑکوں کو کھولنے میں دشواری کا سامنا ہے جنہیں جلد کھول دیا جائے گا ، وزیر اعظم نواز شریف نے بریفنگ کے دوران متعلقہ محکموں کو فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں کمبل اور خیموں کی ترسیل یقینی بنانے اور زلزلہ سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت کی ہے تاکہ متاثرین کو معاوضہ ادا کیا جا سکے۔

بعد ازاں وزیر اعظم نے متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے ملک میں ہولناک حادثے پر افسوس ہے ،شانگلہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ،جاں بحق ہونے والوں کی بلندر جات کیلئے دعاگو ہیں اور لواحقین دعا ہے کہ لواحقین کو صبر وجمیل عطاء فرمائے ، وزیر اعظم نے کہا کہ زلزلہ متاثرین مدد کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی،وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت مل کر متاثرین کیلئے ایک اچھا پیکج تیار کریں گی جس کا اعلان ایک دو روز میں کر دیا جائیگا