سردار ایاز صادق کے دوبارہ سپیکر بننے میں مشکلات،تحریک انصاف نے ضمنی الیکشن میں بھی دھاندلی کے شواہد تلاش کر نا شروع کر دئیے، وزیراعظم نواز شریف ایاز صادق کو دوبارہ اسپیکر قومی اسمبلی بنانے کا خطرہ مول نہیں لینا چا ہتے، ذرا ئع،حکمران جماعت نے تاحال سپیکر قومی اسمبلی کے عہدے کیلئے اپنے امیدوار کے نام کا حتمی فیصلہ نہیں کیا

ہفتہ 24 اکتوبر 2015 09:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24اکتوبر۔2015ء)تحریک انصاف کی جانب سے این اے 122 کے ضمنی الیکشن میں بھی دھاندلی کے شواہد تلاش کرنے کی لہر نے سردار ایاز صادق کے دوبارہ قومی اسمبلی کا سپیکر بننے کی راہ میں مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔ واضح رہے کہ حکمران جماعت نے تاحال سپیکر قومی اسمبلی کے عہدے کیلئے جس کا انتخاب 6 نومبر کو متوقع ہے، اپنے امیدوار کے نام کا حتمی فیصلہ نہیں کیا۔

(ن) لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ دوسری مرتبہ بھی ایاز صادق ہی اس عہدے کیلئے امیدوار ہونگے جبکہ تحریک انصاف کا خیال ہے کہ اس کی جانب سے ضمنی الیکشن میں دھاندلی کے دعوے کے باعث وزیراعظم نواز شریف ایاز صادق کو دوبارہ اسپیکر قومی اسمبلی بنانے کا خطرہ مول نہیں لیں گے کیونکہ اگر تحریک انصاف دوسری مرتبہ بھی دھاندلی کے الزام کو سچا ثابت کرنے میں کامیاب ہو گئی تو حکومت کو ایک بار پھر اپنے سپیکر سے محروم ہونا پڑ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کے ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت کیلئے تحریک انصاف کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کے موقف کو نظر انداز کرنا آسان نہیں کیونکہ اس حلقے میں الیکشن سے قبل ووٹوں کی تبدیلی کے بعض شواہد تو پہلے ہی سامنے آ چکے ہیں جبکہ تحریک انصاف مزید شواہد اکٹھے کرنے میں بھی مصروف ہے۔ ادھر تحریک انصاف کے حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس نے سپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب میں حصہ لینے کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔