بھارت کاپھر پاکستان پر دہشت گردی کو ریاستی پالیسی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام ،پاکستان کے ساتھ تمام معاملات کو دوطرفہ طور پر حل کرنے کے خواہاں ہیں ،امیدہے پاکستان امریکہ میں کئے گئے وعدوں کو جلد پورا کرے گا،ترجمان بھارتی وزارت خارجہ وکاس سوارپ کا بیان

ہفتہ 24 اکتوبر 2015 09:50

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24اکتوبر۔2015ء )بھارت نے ایک بار پھر پاکستان پر دہشت گردی کو ریاستی پالیسی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ تمام معاملات کو دوطرفہ طور پر حل کرنے کا ہمیشہ سے خواہاں رہا ہے ،امیدہے کہ پاکستان امریکہ میں کئے گئے وعدوں کو جلد پورا کرے گا۔بھارتی میڈ یا کے مطابق ان خیالات کا اظہار بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے اپنے ایک بیان میں کیا۔

ان کا بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب وزیر اعظم پاکستان محمد نوازشریف دورہ امریکہ پر ہیں جہاں انہوں نے امریکی صدر بارا اوبامہ سے ملاقات کی ہے ۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم اس بات کی اُمید کرتے ہیں کہ پاکستان نے جو وعد ے امریکہ میں کئے ہیں اس پر جلد پورا اُترے گا ۔

(جاری ہے)

ہم نے امریکہ میں کروائی گئی پاکستانی یقین دہانیاں پڑھ لی ہیں ہم اٰمید کرتے ہیں کہ وہ اس پر عمل پیرا ہوں گئے۔

بھارتی وزارت خارکے جاری طنزیہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم جب بھی پاکستان کے بارے میں بات کرتے ہٰیں تو قدرتی طور پر دہشت گردی کاعنصر ذہن میں اُبھرتاہے۔ان کا کہنا ہے کہ پاک امریکہ کے جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ میں دہشت گردی کے خاتمے پر کافی عزم کا اظہار کیا گیا ہے ۔ جبکہ اعلا پاک بھارت بات چیت اور بارڈر پر کشید گی کو کم کروانے کے نکات بھی شامل ہیں ۔

بھارت وزیر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم ا ب بھی پاکستان کیساتھ اوفامعاہدے کے تحت قومی سلامتی کے مشیروں کی سطح پر مذاکرات کرنے کیلئے تیار ہیں۔یہ پاکستان کا داخلی معاملہ ہے کہ وہ اپنے مشیر قومی سلامتی کے طور پر کس کا تقرر کرتا ہے تاہم جہاں تک ہمارا تعلق ہے اوفا معاہدے کے تحت مذاکرات کے دروازے پاکستان کیلئے ہمیشہ کھلے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :