مقبوضہ کشمیر : کرفیو اورپابندیوں کے باوجود پاکستان اور آزادی کے حق میں مظاہرے و ہڑتال ،نظام زندگی مفلوج ،حریت قیادت مسلسل نظر بند، پاکستانی پرچم بھی لہرائے گئے ،ریاستی انتظامیہ کی طرف سے بڑے شہروں میں کرفیو اور دیگر پابندیاں کے ساتھ فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ،فورسز کے تشدد سے مظاہرین زخمی ،بیسیوں زخمی ، جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے کارکنوں کو اقوام متحدہ مبصرین دفتر کی طرف مارچ سے روک دیا گیا

ہفتہ 24 اکتوبر 2015 09:50

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24اکتوبر۔2015ء)مقبوضہ کشمیر میں لوگوں نے کرفیو اور دیگر پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے سرینگر اور دیگر قصبوں میں جمعہ کے روز پاکستان اور آزادی کے حق میں زبردست مظاہرے و ہڑتال کی گئی ،نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ علاقے میں بے گناہ شہریوں کے قتل اور بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی کیخلاف مظاہروں کی کال بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی اورکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے دی تھی جبکہ دیگر حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے اسکی حمایت کی تھی۔

ریاستی انتظامیہ نے بھارت مخالف مظاہروں کوروکنے کیلئے تمام بڑے شہروں میں کرفیو اور دیگر پابندیاں کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیئے تھے ۔

(جاری ہے)

شدید پابندیوں کے باوجود سرینگر ، اسلام آباد، بیج بہاڑہ ، بوٹینگو ، کھڈونی ، قائموہ، شوپیاں ، کولگام، پلوامہ، ترال، بارہمولہ، سوپور، پلہالن، پٹن، اچھہ بل، قاضی گنڈ، ٹنگمرگ اور دیگرعلاقوں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور پاکستان اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف زبردست نعرے لگائے۔

مظاہرین نے متعدد مقامات پر پاکستان کا پرچم بھی لہرایا۔حریت رہنما محمد اشرف صحرائی نے ہندو فرقہ پرستوں کے ہاتھوں ادھمپور میں ٹرک ڈرائیور زاہد رسول بٹ کے قتل کیخلاف سرینگر کے علاقے حیدر میں ایک ریلی کی قیادت کی۔بھارتی فورسز نے متعدد مقامات پر مظاہرین کے خلاف شدید لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے جس سے درجنوں مظاہرین زخمی ہو گئے۔

مظاہروں کے دوران بیسیوں نوجوان گرفتار کیے گئے۔ انتظامیہ نے حریت رہنماؤں کو مظاہروں کی قیادت سے روکنے کے لیے مسلسل گھروں اور تھانوں میں نظر بند رکھا۔ جامع مسجد سرینگر کی طرف جانے والے تمام راستے سیل کر دیے گئے تھے اور لوگوں کو نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی گئی۔بھارتی پولیس نے جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے متعدد کارکنوں کو سرینگر کے علاقے صنعت نگر سے اس وقت حراست میں لے لیا جب انہو ں نے سونہ وار کے علاقے میں قائم اقوام متحدہ کے مبصرین دفتر کی طرف مارچ کی کوشش کی۔

انہوں نے مبصرین دفتر میں اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون کے نام ایک یاد داشت پیش کرنا تھی جس میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی تفصیلات موجود تھیں۔دریں اثنا بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں گزشتہ شام دو نوجوانوں کی شہادت پر ضلع شوپیاں میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ شہید نوجوانوں کی نماز جناز ہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی ۔ انہو ں نے اس موقع پر آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔نامعلوم شرپسندوں کی طرف سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف بھدواہ قصبے میں بھی آج لوگوں نے ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کیے۔