ایم این اے شاہ جہان مینگریو کا خاتون کانسٹیبل پر تشدد، پولیس نے معاملہ تھپڑوں کی میڈیکل رپورٹ آنے سے مشروط کردیا،کارسرکار میں مداخلت سمیت عزت نفس مجروح ہونے کی دفعات کے تحت کارروائی کوسفارش کی پرچی نے روک دیا ،وزیر داخلہ کی غیر جانبداری پر پولیس نے ایک بار پھر بدنما داغ نصب کردیا ،تون ایم این اے کی جانب سے صلح کے لیے دباؤ بھی بڑھ گیا

جمعرات 22 اکتوبر 2015 09:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22اکتوبر۔2015ء) رکن قومی اسمبلی شاہ جہان مینگریوکی جانب سے خاتون کانسٹیبل پر تشدد پولیس نے معاملہ تھپڑوں کی میڈیکل رپورٹ آنے سے مشروط کردیا،کارسرکار میں مداخلت سمیت عزت نفس مجروح ہونے کی دفعات کے تحت کارروائی کوسفارش کی پرچی نے روک دیا ،وزیر داخلہ کی غیر جانبداری پر پولیس نے ایک بار پھر بدنما داغ نصب کردیا ہے ۔

ایس ایس پی سیکورٹی ڈویثرن کو دی گئی درخواست کے تحت واقعہ کی تحقیقات کے بعد خاتون ایم این اے کی جانب سے صلح کے لیے دباؤ بھی بڑھ گیا ۔قیادت کے نشے میں مست نیشنل پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شاہ جہان مینگریو نے گزشتہ روز ایم این اے ہاسٹل میں ڈیوٹی پر تعینات لیڈی کانسٹیبل افشاں کوتشدد کا نشانہ بنایاتھا ۔

(جاری ہے)

کانسٹیبل افشاں نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ خاتون ایم این اے نے اسے اپنے کمرے میں بلایا اس کے انکار کرنے پر وہ استقبالیہ پرآئیں تشدد کا نشانہ بنایا اور گالیاں بھی دیں جو کہ کارسرکار میں مداخلت ہے کارروائی کی جائے ۔

ایم این اے ہوش میں نہیں تھیں ان کے ساتھ انصاف کیا جائے ۔دوسری جانب پولیس نے واقعہ سے جان چھڑاتے ہوئے خاتون کانسٹیبل کو میڈیکل رپورٹ آنے تک کسی بھی کارروائی سے روک دیا ہے جبکہ ایک روز گزرنے کے بعد تھپڑوں کے نشانات باقی نہیں رکھتے جس کے تحت میڈیکل رپورٹ نہ ہونے کے برابر آنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔پولیس کے اعلیٰ افسر نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اعلیٰ افسران پر خاتون ایم این اے کی جانب سے ممکنہ دباؤ کے تحت معاملہ کو میڈیکل کی نظر کردیا گیا ہے پولیس کے دائرہ اختیا رمیں ہے کہ وہ عزت نفس مجروح ہونے سمیت کارسرکار میں مداخلت کے تحت ازخود کارروائی کرسکتی ہے ۔

خبر رساں ادارے کے رابطہ کرنے پر ایس ایچ او وویمن تھانہ اشفاق احمد نے بتایا کہ میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد کارروائی کی جائے گی جس کے تحت دفعات لاگئی جاسکتی ہیں تاہم میڈیکل میں زخمی کے نشانات آئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :