قومی خوراک پالیسی دو ماہ کے اندر پیش کردی جائے گی ،سکندر حیات بوسن،مالی سال2015-16 کیلئے گندم کا ٹارگٹ چھبیس ملین ٹن رکھا گیا ہے،گزشتہ سال گندم دفاتر اضافہ ہونے کی وجہ سے ٹارگٹ کو بڑھایا نہیں گیا، کپاس کی پیداوار ٹارگٹ کے مقابلہ میں کم رہی ہے ،گنے کی پیداوار 65ہزار چار سو 35 ہزار ٹن ، چاول کی پیداوار چھ ہزار چھ سو چھ ہزار ٹن رہی، ربیع سیزن کے لئے پارٹی کی کمی نہیں ،وفاقی وزیر خوراک سکیورٹی اینڈ ریسرچ کی پریس کانفرنس

جمعرات 22 اکتوبر 2015 09:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22اکتوبر۔2015ء) وفاقی وزیر خوراک سکیورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات بوسن نے کہا ہے کہ قومی خوراک پالیسی دو ماہ کے اندر پیش کردی جائے گی ،مالی سال دو ہزار پندرہ سولہ کے لئے گندم کا ٹارگٹ چھبیس ملین ٹن رکھا گیا ہے گزشتہ سال گندم دفاتر اضافہ ہونے کی وجہ سے ٹارگٹ کو بڑھایا نہیں گیا، کپاس کی پیداوار ٹارگٹ کے مقابلہ میں کم رہی ہے گنے کی پیداوار 65ہزار چار سو 35 ہزار ٹن ، چاول کی پیداوار چھ ہزار چھ سو چھ ہزار ٹن رہی ربیع سیزن کے لئے پارٹی کی کمی نہیں ہے ان خیالات کااظہار وفاقی وزیر خوراک سکیورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات بوسن سے فیڈرل کمیٹی برائے زراعت کے اجلاس کی صدارت کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اگست کے ماہ میں بارش اور بیماری کی وجہ سے کپاس کا ہدف پورا نہیں کیا جاسکا گندم کے سرپلس 8.980 ملین ٹن رکھا گیا ہے انہوں نے کہا کہ پہلے بھی گندم کی کمی کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن اب سرپلس جارہی ہے گزشتہ ہفتہ دو لاکھ ٹن کے قریب گندم پاکستان میں مختلف گوداموں سے نکال کر فروخت ہوئی ہے جو کہ حوصلہ افزا ہے انہوں نے مزید کہا کہ دو ہزار پندرہ کے دوران گنے کی پیداوار 11.6 ہزار ہیکٹر 65ہزار 435 ہزار ٹن رہی جبکہ خریف 2015ء کے دوران چاول کی پیداوار 2740 ہزار ہیکرز پر چھ ہزار چھ سو ٹن رہی انہوں نے مزید کہا کہ سیڈ ایکٹ کے پاس ہونے کے بعد مئی کی مختلف اقسام کو متعارف کروایا ہے اس کے علاوہ کسانوں کو گندم چاول کے علاوہ واپس دالیں چنے و دیگر کاشت کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں اس سے کسانوں کی مشکلات کم ہوں گی

متعلقہ عنوان :