اربوں روپے کرپشن ،نیب نے پیپلز پارٹی کے 12 وزراء،اراکین پارلیمنٹ کیخلاف تحقیقات کی منظوری دیدی، پیر مظہرالحق، ارباب عالمگیر، عاصمہ عالمگیر، دوست محمد، طاہر بشیر چیمہ، عبدالستار راجپوت، افتخاراحمد ، اسماعیل گجر شامل،سندھ کے سابق وزیر تعلیم پیر مہر الحق کیخلاف تیرہ ہزار غیر قانونی اساتذہ کو بھرتی کرنے کے سکینڈل کی تحقیقات کی بھی اجازت

جمعرات 22 اکتوبر 2015 09:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22اکتوبر۔2015ء) نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے پیپلز پارٹی کے دور کے 12 وزراء اور اراکین پارلیمنٹ کیخلاف اربوں روپے کرپشن کی تحقیقات کی منظوری دی ہے ان میں پیر مظہر الحق ، ارباب عالمگیر ، عاصمہ عالمگیر ، دوست محمد ، طاہر بشیر چیمہ ، عبدالستار راجپوت ، افتخار احمد ، اسماعیل گجر شامل ہیں انہوں نے کرپشن کے ذریعہ اربوں روپے کے اثاثے بنائے تھے اور غیر قانونی بھرتیاں کیں تھیں ۔

یہ کرپشن گیلانی دور حکومت میں ہوئی ہے ۔ سندھ کے سابق وزیر تعلیم پیر مہر الحق کیخلاف تیرہ ہزار غیر قانونی اساتذہ کو بھرتی کرنے کے سکینڈل کی تحقیقات کی اجازت دیدی ہے اس سے قومی خزانہ کو سالانہ چھ ارب کا نقصان پہنچا تھا سابق وفاقی وزیر مواصلات ارباب عالمگیر اور ان کی بیوی عاصمہ ارباب عالمگیر کیخلاف کرپشن کے اثاثے بنانے کی انکوائری کرنے کی منظوری دیدی ہے بورڈ نے بلوچستان کے وزیر ایکسائز امین عمرانی کیخلاف کرپشن کرنے اور ناجائز اثاثے بنانے کی انکوائری کی اجازت دیدی ہے ۔

(جاری ہے)

نیب ایگزیکٹو بورڈ نے کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور سابق وزیر کیخلاف سرکاری زمین منتقل کرنے کی انکوائری کی منظوری دیدی ہے ۔ پی اے آر سی کے سابق چیئرمین افتخار احمد کیخلاف غیر قانونی بھرتیاں اور کرپشن کرنے کی منظوری بھی دیدی ہے ۔ افتخار احمد نے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے نیب کے بورڈ نے سندھ کے وزیر زکوة دوست محمد ، سندھ اسمبلی کے رکن ڈاکٹر عبدالستار راجپوت پنجاب یونیورسٹی کے اعلیٰ افسر اور فوڈ سکیورٹی ایجنسی کے اعلیٰ افسران کیخلاف کرپشن شکایات کی تحقیقات کی اجازت دی گئی ہے شکایت میں ان کرپٹ لوگوں نے کرپشن سرکاری زمین کی بندر بانٹ سے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا تھا سابق ڈی جی سول ایوی ایشن ایئر کموڈور جاوید خان ، سول ایوی ایشن ڈائریکٹر ٹیکنیکل خالد علاؤ الدین کے علاوہ دیگر سول ایوی ایشن کے طاہر شبیر چیمہ اور ابراہیم کیخلاف کرپشن اور غیر قانونی بھرتیاں کرنے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے افسران پر اڑھائی ارب کرپشن کی ازسرنو تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے ابراہیم جموکہ نے گوجرانوالہ ریجن میں 437 اہلکاروں کو بھرتی کیا تھا سندھ پبلک سروس کمیشن کے اعلیٰ افسران کو اٹھارہ ملین واپسی کی درخواست منظور کی گئی ہے جبکہ این ایچ اے کی درخواست مسترد کردی گئی ہے