پاکستان نے بھارتی مداخلت کے ثبوت امریکی حکام کے حوالے کردئیے،سرکاری ٹی وی ،وزیر اعظم نواز شریف کی جان کیری سے ملاقات،امریکہ کی آپریشن ضرب عضب کی تعریف ، توانائی اور معاشی بحران کے حل کیلئے ہر سطح پر تعاون کی یقین دہانی ،وزیراعظم نے امریکی وزیر خارجہ کو بھارتی مداخلت اور لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کے مسلسل خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا، پاکستان میں بھارتی مداخلت سے متعلق ثبوت پر مبنی ڈوزیئر امریکی وزیر خارجہ کے حوالے کردیا ہے جس پر انہوں نے مثبت رد عمل کا اظہار کیا ہے ، مشیر خارجہ

جمعرات 22 اکتوبر 2015 09:36

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22اکتوبر۔2015ء)پاکستان نے بھارتی مداخلت کے ثبوت امریکی حکام کے حوالے کردئیے۔سرکاری ٹی وی کے مطابق مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے ثبوتوں پر مبنی3دستاویزات امریکی حکام کے حوالے کیں۔امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے آپریشن ضرب عضب کی تعریف کرتے ہوئے توانائی اور معاشی بحران کے حل کیلئے ہر سطح پر تعاون کی یقین دہانی کرائی،وزیراعظم نوازشریف نے امریکی وزیر خارجہ کو بھارتی مداخلت اور لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کے مسلسل خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔

بدھ کے روز وزیراعظم نوازشریف واشنگٹن کے بلیرہاؤس میں امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات کی،اس ملاقات میں وزیرداخلہ چوہدری نثار مشتبہ خارجہ سرتاج عزیز،وزیردفاع خواجہ آصف،وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی امریکہ میں پاکستان کے سفیر کے شرکت ہے جبکہ جان کیری کے وفد میں رچرڈ اولسن،پیٹرلیوے نمائندہ خصوصی پاکستان افغان امور کے لورل ملر اور دیگر ہمراہ تھیں،ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات اور خطے کی صورتحال،دہشتگردی کے خلاف جنگ،تجارت،پاکستان میں بھارتی مداخلت سمیت تمام ایشوز پر غور آئے،اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف امریکی وزیرخارجہ جان کیری کو اقوام متحدہ میں پیش کئے گئے پاک بھارت امن سے متعلق4نکات سے آگاہ کیا،اسمیں انہیں یہ بتایا گیا کہ بھارت کراچی،فاٹا اور بلوچستان میں عدم استحکام کے پالیسی پر تلے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے پاک امریکہ تعلقات اور ہر قسم کے شعبے میں تعاون کی یقین دہانی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں توانائی کے شدید بحران کے حل میں امریکہ ساتھ دے گا۔انہوں نے وزیراعظم نوازشریف کو خطے میں امن سلامتی کیلئے ان کی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے اقتصادی تعاون کرنے پاکستان کی معیشت مزید مضبوط ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپریشن ضرب عضب کی کامیابی وزیراعظم کی امن پالیسی قائم رکھنے کا ثبوت ہے،وزیراعظم محمدنوازشریف نے کہاہے کہ پاکستان میں سیکورٹی کی صورتحال بہت بہترہے ،دہشتگردی کے خلاف جنگ کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں ،پاکستان کی معاشی بحالی کااعتراف دنیابھرمیں کیاجارہاہے ،پاکستانی مصنوعات کی امریکی منڈیوں تک رسائی کے خواہاں ہیں ،2017ء تک بجلی کی قلت پرقابوپاناہماراہدف ہے ،ٹیکس استثنیٰ کامکمل خاتمہ کردیاہے ،پاک چین بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ امریکی تاجرپاکستان کے قابل اعتمادشراکت دارہیں ،پاکستان بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے دلکش منڈی بن چکاہے ،اورسازگارماحول فراہم کررہاہے ۔

بزنس فورم کے انعقادسے دوطرفہ تجارت کوفروغ ملے گا۔پاکستان اورامریکہ کے درمیان گہرے تجارتی تعلقات ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں امن وامان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے ،پاکستان غیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے منافع بخش مارکیٹ ہے ،عالمی مالیاتی ادارے نے ہماری پالیسیوں کوسراہاہے ۔پاکستان میں مہنگائی میں کمی آچکی ہے ،مالیاتی خسارے میں کمی محصولات میں اضافہ ہواہے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان تھری جی اورفورجی کی شفاف نیلانی کی گئی نجکاری کیلئے موثرپالیسی اختیارکی ہے ۔پاک چین اقتصادی راہداری سے خطے میں خوشحالی آئے گی ،کاسااورتابی جیسے منصوبے توانائی کی کمی کوپوراکرنے میں معاون ثابت ہوں گے،ہم علاقائی ممالک کے درمیان تجارت کوفروغ دیناچاہتے ہیں ،افغان ٹرانزٹ معاہدہ وسطی ایشیائی ریاستوں تک پہنچاناچاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ خطے میں امن وخوشحالی کاخواب شرمندہ تعبیرکرناچاہتے ہیں ،پاکستان ہمسایوں سے اچھے تعلقات کاخواہاں ہے ،انہوں نے کہاکہ پاکستان کے جی سی پی کی شرح 4.2فیصدتک پہنچ چکی ہے ،2017ء میں توانائی کی قلت پرقابوپاناہدف ہے ۔وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ حکومت کی مؤثر اقتصادی پالیسیوں سے معیشت مستحکم ہورہی ہے،شرح نمو 4.5فیصد تک پہنچ گئی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر مینجمنٹ کرسٹینا لیگارڈ سے ملاقات میں کیا جنہوں نے بلیر ہاؤس میں ان سے ملاقات کی،ملاقات میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی شریک ہوئے،وزیراعظم نے ایم ڈی آئی ایم ایف کو اقتصادی اصلاحات اور ترقیاتی ایجنڈے سے آگاہ کیا،وزیراعظم نے سٹیٹ بینک کو زیادہ خودمختار بنانے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا اور اقتصادی استحکام میں تعاون پر آئی ایم ایف کے کردار کو سراہا اورکہا کہ حکومت کی مؤثر اقتصادی پالیسیوں سے معیشت مستحکم ہورہی ہے،مالی خسارہ کم ہوا ہے اور معاشی پالیسیوں سے شرح نمو4.5فیصد پر پہنچ چکی ہے،ڈی جی آئی ایم ایف نے معاشی اصلاحات سے متعلق وزیراعظم کی پالیسیوں کا سراہا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارت نے خطے میں قیامِ امن کی کوششوں اور اچھے تعلقات کی خواہش کی حوصلہ شکنی کی ہے، اگر بھارت سنجیدگی سے تعلقات کی بہتری چاہتا ہے تو کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہوگا۔ پاکستان میں مثبت تبدیلی کا آغاز ہو چکا ، دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے،توانائی منصوے جاری رہے تو آئندہ نسلیں پوچھیں گی کہ لوڈ شیڈنگ کسے کہتے ہیں، لاہور کراچی موٹروے پر تیزی سے کام ہو رہا ہے۔

واشنگٹن میں پاکستان کے سفارخانے میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ صرف نعروں اور دعووں کی حد تک نہیں ،پاکستان حقیقی معنوں میں تبدیل ہو رہاہے ،پاکستان میں مثبت تبدیلی کا آغاز ہو چکا ہے ، آج کا کراچی ، بلوچستان ، فاٹا ڈھائی سال پہلے والا نہیں رہا۔دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے ،2018 ء تک ملک سے لوڈ شیڈنگ ختم کر دیں گے ،معیشت بہتر ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کا نظام آئین کے مطابق چل رہا ہو تو مسائل کو سڑکوں پر لے جانا درست نہیں،عدالتی کمیشن نے انتخابات کو شفاف قرار دیا لیکن سیاسی جماعت نے فیصلہ تسلیم نہ کیا،ضمنی انتخابات کے بعد بھی وہ کہہ رہے ہیں انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے۔ ریاستی اداروں کو نشانہ بنانا درست نہیں ہے۔وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’اب سڑکوں اور چوراہوں پر مہذب احتجاج کو مار دھاڑ تک لے جانا مناسب نہیں ہے۔

’جب پارلیمان کام کر رہی ہو، عدالتیں بحال ہوں، میڈیا آزاد ہو اور ادارے اپنا کام کر رہے ہوں تو سڑکوں پر تشدد کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے بحران پر قابو پانے کو ہم نے دوسری ترجیح بنایا،ایل این جی کے پروجیکٹس کے ذریعے 2017ء کے آخر تک 3600 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی۔ہم ایک ایک پائی کو دیانت سے خرچ کرتے ہیں،93ارب روپے میں لگنے والا کارخانہ 55 ار ب میں لگ رہاہے اوربجلی کے منصوبوں میں 120 ارب روپے کی بچت ہو گی،نواز شریف نے کہا کہ بجلی بحران کے حل کے لیے رات کے تین، تین بجے تک میٹنگز کیں۔

بجلی کے تمام منصوبے 2016 ء اور 18 ء کے وسط تک مکمل ہو جائیں گے اور آئینی مدت ختم ہونے سے پہلے وطن کو لوڈشیڈنگ سے پاک کردیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ توانائی کے منصوبے چلتے رہے تو اگلی نسل پوچھے کی لوڈ شیڈنگ کسے کہتے ہیں ، چاہتے تو بچت کا پیسہ اپنی جیب میں ڈال سکتے تھے ،بچت سے مزید منصوبے لگائیں گے۔لاہور کراچی موٹروے پر تیزی سے کام ہو رہا ہے ، گلگت سے مانسہرہ تک شاہراہ پر کام جاری ہے ، عالمی اداروں کے مطابق پاکستان کی معیشت بحال ہو رہی ہے۔

وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ خطے کے ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں ، بھارت سے تعلقات میں بہتری کیلئے مسئلہ کشمیر کو حل کرنا ہوگا۔انہوں نے امریکا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کا مخاطب ہو کر کہا کہ وہ جانتے ہیں ، ان کا دل اہل وطن کے ساتھ دھڑکتا ہے۔نوازشریف نے کہا کہ ملک میں اقلیتوں کے تحفظ کا پختہ عزم کر رکھا ہے ، ہم اقتدار کی نہیں اقدار کی سیاست کرتے ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں بھی امن کا خواہشمند ہے کیونکہ خطے میں امن سے ملک اور خطے میں خوشحالی آئے گی۔

ادھر وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان میں بھارتی مداخلت سے متعلق ثبوت پر مبنی ڈوزیئر امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے حوالے کردیا ہے جس پر انہوں نے مثبت رد عمل کا اظہار کیا ہے ، بھارت پاکستان میں عدم استحکام پھیلانے میں ملوث ہے ، وزیراعظم نواز شریف امریکی صدر سے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات ، افغانستان کی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت کریں گے ۔

بدھ کو یہاں ’آئی این پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کامیاب رہی ہے جس میں دو طرفہ تعلقات ، افغانستان کی صورتحال ، پاک بھارت کشیدگی ، دہشتگردی کے خلاف جنگ سمیت دیگر اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے ، امریکی وزیر خارجہ نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کو سراہا ہے اور توانائی سمیت مختلف شعبوں میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے ۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی مداخلت کے حوالے سے ثبوت پر مبنی ڈوزیئر جان کیری کے حوالے کردیا ہے جس پر انہوں نے مثبت رد عمل کا اظہار کیا ہے اور وہ اس پر غور کریں گے ۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف امریکی صدر باراک اوباما سے ملاقات میں تمام امور پر تبادلہ خیال کریں گے جس میں دو طرفہ تعلقات ، دہشتگردی کے خلاف جنگ ، افغانستان کی صورتحال ، پاک بھارت کشیدگی سمیت دیگر اہم امور شامل ہیں ۔ انہوں نے کہ اکہ پاک امریکہ تعلقات میں بہتری آ رہی ہے ، پاکستان ، امریکہ کے ساتھ تعاون بڑھانے کا خواہش مند ہے ، امید ہے وزیراعظم نواز شریف کے دورہ امریکہ سے دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی ۔