حیدر ہوتی کے معاون خصوصی معصوم شاہ کی 22 کروڑ واپس کرنے کیلئے نیب کو پلی بارگین کی درخواست‘ معصوم شاہ نے کرپشن سے اربوں روپے لوٹے تھے‘ حیدر ہوتی کے خلاف بھی تحقیقات آخری مرحلہ میں داخل

منگل 20 اکتوبر 2015 09:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20اکتوبر۔2015ء) سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا امیر حیدر خان ہوتی کے معاون خصوصی سید معصوم شاہ المعروف ایس ایم ایس شاہ نے نیب کو پلی بارگین کی درخواست دیتے ہوئے کرپشن کی دولت سے 22 کروڑ واپس قومی خزانہ میں جمع کرانے کی استدعا کی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل نیب کے پی کے نے ایس ایم ایس شاہ کی درخواست کی باقاعدہ منظوری کے لئے چیئرمین نیب کو ارسال کر دی ہے۔

نیب حکام نے گزشتہ ماہ چھاپہ مار کر سید معصوم شاہ کو گرفتار کیا تھا اور ان کے قبضہ سے لوٹی ہوئی دولت میں سے کروڑوں روپے قبضہ میں بھی لے لئے تھے۔ معصوم شاہ پر الزام ہے کہ وزیراعلیٰ حیدر ہوتی کے دور میں انہوں نے اربوں روپے کی کرپشن کی تھی پلی بارگین کی درخواست دینے سے قبل معصوم شاہ نے وی آر (Vduntary Return) سکیم کے تحت نیب کو 40 ملین واپس کرنے کی رضا مندی ظاہر کی تھی جو کہ نیب حکام نے مسترد کر دی تھی اب پلی بارگین قانون کے تحت وہ 220 ملین (22 کروڑ) دینے پر رضا مند ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

پلی بارگین کے تحت رہائی پانے والے قومی مجرم 10 سال کے لئے سرکاری عہدے اور انتخابات میں حصہ لینے کے لئے نااہل ہو جاتے ہیں معصوم شاہ نے سابق وزیرا علیٰ حیدر خان ہوتی کے ساتھ ملکر اربوں روپے لوٹے ہیں اور بھاری اثاثے بنائے ہیں۔ نیب حکام نے خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ کے پی کے حیدر ہوتی کے خلاف کرپشن رشوت کے بل بوتے پر اربوں روپے کے اثاثے بنانے کی انکوائری جاری ہے حیدر ہوتی نے اسلام آباد کے پوش علاقے میں گھر خریدا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات میں ٹرانسپورٹ کمپنی بھی قائم کر رکھی ہے دبئی میں قیمتی فلیٹ خریدا ہوا ہے بہارہ کہو اور اسلام آباد کے مختلف بنکوں میں بڑے اکاؤنٹ کھولے ہوئے ہیں جبکہ اپنی بیوی کے لئے کروڑوں کے زیورات خریدے تھے یہ اثاثے ان کے ظاہراً آمدن سے کہیں زیادہ ہیں جن کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات جاری ہیں اور قوم کا لوٹی ہوئی دولت واپس قومی خزانہ میں لانے کے لئے نیب حکام کوشش کر رہے ہیں مردان کی عوام نے حیدر ہوتی کو ووٹ دے کر رکن قومی اسمبلی منتخب کرایا ہے۔