آمرانہ ذہنیت رکھنے والوں کو چور دروازے استعمال کرنے سے روکنا ہو گا،آصف زرداری، جمہوری قوتوں کی مکمل فتح تک جنگ جاری رکھیں گے ، شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کا مشن آگے بڑھاتے رہیں گے ،سابق صدر،بلاول بھٹو زرداری کی آصفہ بھٹو اور بختار بھٹو کے ہمراہ یادگار شہداء سانحہ کارساز پر حاضری، فاتحہ خوانی کی اور پھول بھی چڑھائے،سانحہ کارساز کے شہداء کی یاد میں پیپلزپارٹی کی تقریب، شمعیں روشن کیں،سانحہ کار ساز کے شہداء کی قربانیوں سے جمہوریت کا بول بالا ہوا ، احتساب صرف ایک جماعت کا نہیں ہونا چاہیے،فرحت اللہ بابر،پیپلزپارٹی کو عوام کے حقوق پر کھڑے ہونے کی سزا دی جارہی ہے، دہشت گردوں نے ہماری قائد کو شہید کردیا گیا،روبینہ خالد

پیر 19 اکتوبر 2015 09:34

دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19اکتوبر۔2015ء) سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ آمرانہ ذہنیت رکھنے والوں کو چور دروازے استعمال کرنے سے روکنا ہو گا جمہوری قوتوں کی مکمل فتح تک جنگ جاری رکھیں گے ۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کا مشن آگے بڑھاتے رہیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انوہں نے اتوار کے روز ترجمان زرداری ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں سانحہ کارسز کے شہداء کو خرعاج عقیدت پیش کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہاکہ جمہوریت کے لئے جان دینے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں شہداء کے مشن کو آگے بڑھاتے رہیں گے آمرانہ ذہنیت رکھنے والوں کو چور دروازوں سے اندر داخل نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ آمریت کے خلاف ڈھال پارلیمنٹ ہے ہمیں اس کو مضبوط رکھنا ہو گا جمہوری جدوجہد سے پتہ چلتا ہے کہ آمریت کس طرح مختلف صورتوں میں مختلف اوقات میں کیسے سراٹھاتی ہے آمریت کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ جمہوریت کمزور ہے ہم جمہوریت اور پارلمیمنٹ کو کمزور نہیں ہونے دیں گے پیپلزپارٹی نے جمہوریت کے لئے بہت قربانیاں دی ہیں شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے مشن کو آگے بڑھاتے رہیں گے جمہوری قوتیں جب تک مکمل فتح نہیں ہو جاتیں ہم جمہوریت کے حق میں اپنی جانوں کے نظرانے پیش کرتے رہیں گے اور اس ملک میں جمہوریت کو مستحکم کرتے رہیں گے ۔

(جاری ہے)

ادھرسانحہ کارساز کے شہدائکی یاد میں پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر فرحت الله بابر نے کہا کہ سانحہ کار ساز کے شہداء کی قربانیوں سے جمہوریت کا بول بالا ہوا ،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس وقت تک کامیابی نہیں مل سکتی جب تک تمام دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی۔

انہوں نے کہا کہ احتساب صرف ایک جماعت کا نہیں ہونا چاہیے بلکہ احتساب تمام جماعتوں کا ہونا چاہیے کچھ لوگ گاڑی کی بیک سیٹ پر بیٹھ کر ڈرائیونگ کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے جمہوریت کیلئے قربانیاں دی ہیں اور آئندہ بھی اس راستے پر چلا جائے گا۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ پنجاب میں ہونے والے ضمنی الیکشن مین تمام جماعتوں نے بڑے جلسے کئے لیکن حملہ صرف اوکاڑہ میں پاکستان پیپلزپارٹی کے جلسے پر ہوا پاکستان پیپلزپارٹی کو عوام کے حقوق پر کھڑے ہونے کی سزا دی جارہی ہے دہشت گرد اٹھارہ اکتوبر کو بے نظیر بھٹو کو شہید کرنے میں ناکام رہے اور لیاقت باغ کے جلسے میں ہماری قائد کو شہید کردیا گیا پاکستان پیپلزپارٹی وفاق کی علامت ہے جو اقلیتوں ‘ غریبوں اور مزدوروں کے حقوق کی آواز بلند کرتی ہے ۔

پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی قیادت میں جلد بھرپور طریقے سے سامنے آئے گی۔ سینیٹر سحر کامران نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ کارساز میں لگنے والے زخم کبھی نہیں بھریں گے جمہوریت کا سفر قربانیاں مانگتا ہے جس کیلئے پاکستان پیپلزپارٹی کا ایک ایک جیالہ قربانی دینے کیلئے تیار ہے پاکستان پیپلزپارٹی کے ترجمان نزیر ڈھوکی نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت بے نظیر بھٹو کی شہادت کی وجہ سے بحال ہوئی ہے پیپلزپارٹی مک کی واحد سیاسی جماعت ہے جس کے ایک ورکر سے لے کر جماعت کے ربراہ تک نے جمہوریت کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں نواز شریف اگر آج وزیراعظم ہیں تووہ پیپلزپارٹی اور جمہوریت کی وجہ سے نہیں تقریب میں پاکستان پیپلزپارٹی اسلام آباد شعبہ خواتین کی صدر نرگس فیض ملک ‘ ضلع اسلام آباد کے صدر سبط الحسن بخاری اور دیگر رہنماء شریک تھے تقریب میں خواتین نے بھاری تعداد میں شرکت کی۔

سانحہ18اکتوبر کے شہدائے کارساز کی برسی اتوارکے روز انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی ۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے آصفہ بھٹو اور بختار بھٹو کے ہمراہ یادگار شہداء سانحہ کارساز پر حاضری دی۔ فاتحہ خوانی کی اور پھول بھی چڑھائے۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ سیدقائم علی شاہ سمیت پیپلزپارٹی کے یگررہنمابھی موجودتھے جبکہ سانحہ کارساز پر قائم یادگار شہداء پر پیپلزپارٹی کے کارکنان اور رہنماوٴں کی جانب سے حاضری کا سلسلہ دن بھر جاری رہا ۔

یاد رہے کہ 18 اکتوبر 2007 کی صبح کراچی ائرپورٹ کے اولڈ ٹرمینل پر ملک بھر سے جیالے پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن بے نظیر بھٹو کے استقبال کے لئے پہنچے تھے۔ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو طیارے سے باہر آئیں توعوام کا سمندر دیکھ کرجذبات پر قابو میں نہ رکھ سکیں اورآبدیدہ ہو گئیں۔ پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے بھی بی بی شہید کا پرجوش استقبال کیا۔ بے نظیر بھٹو کا استقبالی جلوس جب شارع فیصل پر کارساز کے مقام پر پہنچا تو محترمہ کے بلٹ پروف ٹرک کے قریب دو زور دار دھماکے ہوئے تھے۔

دھماکوں سے محترمہ بے نظیر بھٹو اور پیپلز پارٹی کی قیادت تو محفوظ رہی لیکن کارکنوں سمیت177افراد جاں بحق جبکہ 600 سے زائد زخمی ہوگئے۔ پیپلز پارٹی کے دوراقتدار میں سانحہ کارساز میں ملوث ملزمان کاتو پتا نہیں چلایا جاسکاتاہم جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو مالی امداد کے ساتھ سرکاری ملازمتیں اور مفت رہائشی فلیٹس دئیے گئے۔دھماکے اس قدر شدید تھے کہ اس میں جاں بحق ہونے والے 20 افراد کی شناخت کئی ہفتے بعد بھی نہیں کی جا سکی تھی۔سانحہ کار ساز کو 8 سال ہوگئے لیکن واقعے میں ملوث ملزمان کاپتہ آج بھی نہیں لگایا جاسکا۔