حکومت اپٹما مذاکرات کامیاب،سوچ ملکی بہتری بارے ہو تو معاملات حل ہو جاتے ہیں، اسحاق ڈار،بلوچستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی”را“ ملوث ہے،انتہا پسند تنظیم سوچ رکھنے والے اپنے پالیسی پرنظرثانی کرے، وزیر خزانہ،اسحاق ڈار نے کارپوریٹ سیکٹر کے حکام کو کم از کم انکم ٹیکس ادا کرنے کے لئے دو شرائط پیش کردیں،اپنی آمدن کے آڈٹ کروانے اور کم از کم2فیصد ٹیکس ادا کرے جبکہ اپنی آمدن پر آٹھ فیصد انکم ٹیکس دے اور پانچ سال کے اندر ٹیکس کو ایڈجسٹ کیا جائے گا، وزیر خزانہ

اتوار 18 اکتوبر 2015 09:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18اکتوبر۔2015ء)حکومت اور اپٹما کے درمیان مذاکرات کامیاب،وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی”را“ ملوث ہیں،انتہا پسند تنظیم سوچ رکھنے والے اپنے پالیسی پرنظرثانی کرے،انہوں نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد اپٹما کے وفد کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اسحاق ڈار نے وزیراعظم نوازشریف پر بھارتی خفیہ ایجنسی”را“ کی جانب سے حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کی خبر کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت بلوچستان میں ملوث ہے،پاکستان امن کیلئے خطے میں اپنا کردار ادا کررہا ہے،پاکستان تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن رہنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپٹما کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوئے،اپٹما کے وفد کے ساتھ تفصیلی بات چیت ہوئی،اپٹما کا وفد بات چیت سے مطمئن ہوا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سب کی سوچ پاکستان کی بہتری کے بارے میں ہو تو معاملات حل ہو جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ٹیکسائل سیکٹر کو31مئی تک22 ارب روپے کا فنڈز دیا ہے،دھاگے کی درآمد پر اضافی10فیصد ڈیوٹی عائد کردی گئی،اپٹما کے چےئرمین طارق مسعود نے کہا کہ حکومت نے بہت احسن طریقے سے ہمارے مطالبات سنے ہیں،2سے3ایشو رہ گئے ہیں،ان پر بعد میں بات چیت ہوگی،ہمارے مطالبات ماننے پر ہم حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں،ادھروفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کارپوریٹ سیکٹر کے حکام کو کم از کم انکم ٹیکس ادا کرنے کے لئے دو شرائط پیش کردیں،اپنی آمدن کے آڈٹ کروانے اور کم از کم2فیصد ٹیکس ادا کرے جبکہ اپنی آمدن پر آٹھ فیصد انکم ٹیکس دے اور پانچ سال کے اندر ٹیکس کو ایڈجسٹ کیا جائے گا،ہفتہ کو وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور کارپوریٹ سیکٹر کے حکام میں کارپوریٹ سیکٹر پر انکم ٹیکس کی کم سے کم شرح کے حوالے سے مذاکرات ہوئے،اس اجلاس میں12مختلف کارپوریٹ سیکٹرز کے حکام نے شرکت کی،جس میں وزیراعظم کے خصوصی مشیر ریونیو کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کارپوریٹ سیکٹرز کے حکام کو دو شرائط پیش کی۔

انکم ٹیکس آرڈیننس2001ء کے سیکشن153 کے سب سیکشن3کی شق بی کے تحت مالی سال 2016ء کے دوران اپنے اکاؤنٹس کا آڈٹ کروائے اس صورت میں دو فیصد تک ٹیکس دینا ہوگا جبکہ اپنی آمدن پر 8فیصد ٹیکس دیں اگر دوبارہ جانچ پڑتال کے بعد آمدن بڑھ جاتی ہے تو اسے آئندہ پانچ سالوں میں ایڈجسٹ کیا جائے گا،اس موقع پر کارپوریٹ سیکٹر کے حکام نے وزیرخزانہ کی سفارشات پر اتفاق کیا،وزیرخزانہ نے شرکاء کو یقین دلایا کہ قواعد وضوابط کے مکمل ہونے کے بعد یکم نومبر تک اس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا اس موقع پر کارپوریٹ حکام نے وزیرخزانہ کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان میں ٹیکس کے ماحول کو پروان چڑھانے اور ٹیکس کو جی ڈی پی کی شرح بڑھانے پر ہر قسم کا تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی۔

دریں اثناء وفاقی وزیر خزانہ سے چیف آف ائیرسٹاف سہیل امان کی ملاقات اس موقع پر پاکستان ائیرفورس کے معاشی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا اس دوران ضرب عضب پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا،وزیرخزانہ نے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے ائیرفورس کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام دہشتگردوں کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے ائیرفورس کے ساتھ کھڑے ہیں۔وزیرخزانہ نے کہا کہ حکومت نے عارضی بے گھر افراد کی بحالی پر مکمل توجہ مرکوز کر رکھی ہے اور ان کی بحالی کیلئے ہر طرح کے اقدامات کئے جائیں گے ،اس موقع پر وزارت تجارت کے اعلیٰ حکام موجود ہے