اسلام آباد،پاکستان میں داعش نیٹ ورک کے ملوث ہونے پر حکومت تذبذب کا شکا ر،تنظیم کاوجود نہ ہونے کے حکومتی اعلانات کے باوجودسینٹ کمیٹی داخلہ میں آئی جی سندھ نے سانحہ صفورا میں داعش کے ملوث ہونے اعتراف کر لیا، آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ پنجاب میں دہشت گردی واقعات میں داعش ملوثہ نہ ہی ملک میں اس کاکوئی وجود ہے،تین ماہ قبل بین الاقوامی اسلاملک یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس سے داعش کے جھنڈے ،بینرز ،سی ڈی سمیت دیگر مواد ملا گرفتاریاں بھی کی گئی تھیں

جمعہ 16 اکتوبر 2015 09:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16اکتوبر۔2015ء) پاکستان میں عالمی دہشت گردتنظیم داعش نیٹ ورک کے ملوث ہونے پر وفاقی حکومت تذبذب کا شکا رہوگئی ہے ،دنیا بھر میں دہشت گردی تنظیم کے نیٹ ورک میں آئے روز اضافہ کی خبروں کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے متعدد بار تنظیم کاوجود نہ ہونے کے اعلانات کیے گئے تاہم سینٹ کمیٹی داخلہ میں آئی جی سندھ نے اعتراف کیا کہ سانحہ صفورا میں عالم دہشت گرد تنظیم داعش ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں جبکہ مرکزی کردار بیرون ملک شام میں روپوش ہے ۔

دوسری جانب آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ہونے والی دہشت گردی سمیت دیگر واقعات میں عالم دہشت گرد تنظیم داعش ملوث نہیں ہے اور نہ ہی ملک میں اس کاکوئی وجود ہے ۔خبر رساں ادارے ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت سمیت سندھ میں داعش نیٹ ورک کی جانب سے متعدد بار واک چاکنگ کی گئی جس پر ملک بھر میں گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں جن کی تعداد 10ماہ کے دوران 900بنائی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نیٹ ورک کا پا کستان میں کوئی وجود نہیں ہے تاہم چھوٹے دہشت گرد گروپس اور کالعدم تنظیموں کی جانب سے داعش کی اطاعت اور مشہوری کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے اس حوالے سے سیکورٹی ادارے کام کررہے ہیں ۔ ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ تین ماہ قبل بین الاقوامی اسلاملک یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس سے داعش کے جھنڈے ،بینرز ،سی ڈی سمیت دیگر مواد ملا تھا جس پر سیکورٹی اداروں نے گرفتاریاں بھی کی تھیں ۔