سینٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کا اجلاس،ر ینجرز کے خلاف اشتہارات بارے تین رکنی کمیٹی قائم ،نیشنل ایکشن پلان کی بہت سی اہم باتوں پر عمل نہیں ہوا ،ر رحمان ملک،لشکر جھنگوی اور داعش مل کرکام کررہے ہیں،شکارپورامام بارگاہ پر حملہ لشکر جھنگوی نے کیا ،محرم کیلئے سندھ میں 64000پولیس اہلکارشامل ہوں گے،آئی جی سندھ پولیس کی بریفنگ

منگل 13 اکتوبر 2015 09:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13اکتوبر۔2015ء)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ ونارکورٹیکس اجلاس میں ر ینجرز کے خلاف اشتہارات کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کی تین رکنی کمیٹی قائم کردی ،پاکستان میں سیکورٹی سے اہم معاملہ ہے ،سینیٹر رحمان ملک کا کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کی بہت سی اہم باتوں پر عمل نہیں ہوا جبکہ آئی جی سندھ پولیس کی اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ لشکر جھنگوی اور داعش مل کرکام کررہے ہیں،شکارپورامام بارگاہ پر حملہ لشکر جھنگوی نے کیا ،محرم کے لیے سندھ میں 64000پولیس اہلکارشامل ہوں گے ۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ ونارکورٹیکس اجلاس سینٹر رحمان ملک کی زیر صدارت گزشتہ روزہواجس میں آئی جی سندھ پولیس نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ تمام سیکورٹی اداروں سے بات ہو چکی ہے ۔

(جاری ہے)

محفوظ محرم ہماری پہلی ترجیحی ہے ۔کراچی کے ہسپتالوں میں افغانیوں کا علاج کرنے والے لوگ اور ڈاکٹرز پکڑے ہیں ۔انہو ں نے کہا کہ سندھ پولیس کو سیکورٹی کی مد میں جی ایس ایم لوکیٹر چاہیے ابھی صرف دو ہیں ۔

ہم خوش ہوں گے کہ سینٹ کمیٹی رینجرز کے خلاف ایڈ سازش کے حوالے سے تفتیش کرے گی ۔ ہوم سیکرٹری سندھ پولیس نے مزید بتایا کہ اب تک سند ھ میں 18ملزموں کو پھانسی کی سزاد ہوئی ہے۔سینٹر رحمان ملک نے کہا کہ تمام دہشت گردوں کی تفصیل میڈیا کو جاری کی جائے اورچاہتے ہیں کہ رینجرز اور سندھ پولیس کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہ آئے ۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شبلی فرازنے کہاکہ کراچی میں تاثر ہے کہ سیاسی جماعتوں کے رہنماء جرائم پیشہ افراد کے پیچھے ہیں جس کے جواب میں آئی جی سندھ نے اجلاس کو بتایاکہ ہم نے ایکشن لیا سندھ میں کرائم زیرہ کے حامی ہیں ۔

گزشتہ سال 180پولیس اہلکار قتل ہوئے اس سال 50ہوئے ہیں۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ اور نارکوٹیکس کے چےئرمین سینٹر رحمان ملک نے کہا کہ پاکستان میں سیکورٹی سے اہم معاملہ ہے ۔نیشنل ایکشن پلان کی بہت اہم باتوں پر عمل نہیں ہوا۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت بھتہ خوری ،ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی پر کوئی رعایت نہیں برداشت کرے گی ۔جنوری 2015سے اب تک 167القاعدہ سمیت 644اہم دہشت گردمارے گئے ۔

لشکر جھنگوی اور داعش مل کرکام کررہے ہیں آئی جی شکارپورامام بارگاہ پر حملہ لشکر جھنگوی نے کیا ۔محرم کے لیے سندھ میں 64000پولیس اہلکارشامل ہوں گے۔تمام سیکورٹی اداروں سے بات ہو چکی ہے ۔محفوظ محرم ہماری پہلی ترجیحی ہے ۔کراچی کے ہسپتالوں میں افغانیوں کا علاج کرنے والے لوگ اور ڈاکٹرز پکڑے ہیں ۔جبکہ ان کا مین کردار بھی گرفتارکیا گیاہے ۔