ایم سی بی کی نجکاری،نیب نے میاں منشاء سے 50سوالوں کے جواب مانگ لئے،بینک کے11 ڈائریکٹر میاں عبداللہ، خواجہ جاوید، شیخ مختار، بشیر جان، ایس ایم سلیم ،نسیم شفیع، حسین لوائی، ایس ایم منیر،طارق رفیع اور میاں ارشد بھی طلب

پیر 12 اکتوبر 2015 10:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12اکتوبر۔2015ء) نیب حکام نے مسلم کمرشل بینک لمیٹڈ کی نجکاری کی تحقیقات کرتے ہوئے بینک کے صدر میاں منشاء سے تحریری طور پر پچاس سوالوں کے جوابات طلب کرلیے ہیں ۔ گزشتہ ہفتے میاں منشاء نے نیب ہیڈکوارٹر میں پیش ہو کر چار گھنٹے تک نیب حکام سے سوالوں کے جوابات دیئے تھے ۔ خبر رساں ادارے کو نیب حکام نے بتایا کہ میاں منشاء کو پچاس سوالوں کے بارے تحریری جوابات طلب کئے گئے ہیں جن میں پوچھا گیا ہے کہ بینک خریدنے کے بعد جو پہلی قسط ادا کی گئی تھی اس کی گارنٹی کہاں سے دی گئی تین قسطیں جو حکومت کو بعد میں ادا کی گئی ہیں ان کا پیسہ کہاں کہاں سے آیا ہے ؟ اور اگر قرضہ لیا گیا تو تھا قرضہ کی گارنٹی کیا دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ نیب نے بینک کے گیارہ ڈائریکٹروں کو بھی سمن جاری کرتے ہوئے طلب کرلیا ہے جن کو سمن جاری کئے گئے ہیں ان میں میاں عبداللہ سفیر ٹیکسٹائل مل ، خواجہ جاوید کوہ نور سپینگ مل ، شیخ مختار احمد ابراہیم ٹیکسٹائل مل ، بشیر جان محمد گولڈن زیرو اینڈ بلک سٹوریج لمیٹڈ ، ایس ایم سلیم یونیورسل لیدر فٹ ویئر انڈسٹریز محمد نسیم شفیع ٹیزیز ، حسین لوائی صدر سمٹ بنک ، ایس ایم منیر دن گروپ طارق رفیع صادق سنز گروپ اور میاں ارشد ، ارشد ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ ، نیب نے ان ڈائریکٹرز کو یہ ہدایت کے ساتھ تاکید بھی کی ہے کہ تمام ڈائریکٹر بیک وقت انکوائری ٹیم کے سامنے پیش ہوں علیحدہ علیحدہ پیش نہ ہوں ۔

متعلقہ عنوان :