وزیراعظم کی پریس کانفرنس کو کلین چٹ نہیں دی گئی ‘ قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی،سیکرٹری الیکشن کمیشن، عمران خان کے آڈیو پیغام پر بھی الیکشن کمیشن کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا، لاہور اور اوکاڑہ کے ضمنی انتخابات پر امن رہے، مختلف نوعیت کی پینتیس شکایات موصول ہوئیں جس کا ازالہ بروقت کردیا گیا، بابر یعقوب فتح محمد کی پریس کانفرنس

پیر 12 اکتوبر 2015 09:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12اکتوبر۔2015ء) سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی پریس کانفرنس کو کلین چٹ نہیں دی گئی ‘ قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ عمران خان کے آڈیو پیغام پر بھی الیکشن کمیشن کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ لاہور اور اوکاڑہ کے ضمنی انتخابات پر امن رہے۔ مختلف نوعیت کی پینتیس شکایات موصول ہوئیں جس کا ازالہ بروقت کردیا گیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کی شام ایڈیشنل سیکرٹری فدا محمد کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن سے ایک روز پہلے وزیراعظم کی جانب سے پریس کانفرنس کی گئی جس پر تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن کو خط بھی موصول ہوا جس پر تحریک انصاف کے اعتراض اٹھایا اور الیکشن کمیشن کو ایک خط بھی موصول ہوا۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے ابھی تک کوئی نوٹس نہیں لیا۔

چیف الیکشن کمشنر نے بھی وزیراعظم کی پریس کانفرنس اور عمران خان کے آڈیو ٹیپ پیغام سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا۔ میڈیا پر چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ۔ لاہور اور اوکاڑہ کے ضمنی انتخابات پر امن رہے الیکشن کمیشن نے دونوں حلقوں میں اپنے افسران تعینات کئے تھے جن میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر اور ریٹرننگ افسران شامل تھے۔ الیکشن کمیشن پاک فوج سمیت پنجاب پولیس اور سرکاری ملازمین کے انتہائی مشکور ہیں جنہوں نے اپنے فرائض بخوبی سرانجام دیئے الیکشن کمیشن ان تمام افسران کو خراج تحسین پیش کرتا ہے جنہوں نے اس قومی فریضے میں الیکشن کمیشن کا ساتھ دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ضمنی انتخابات پاک فوج کی نگرانی میں ہوئے اور حتمی نتائج کے آنے تک پاک فوج کی نگرانی میں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں الیکشن میں پی آر اوز اور آر اوز اپنے آفیسر تھے جو لاہور کیلئے کے پی کے سے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ اور ریٹرننگ آفیسر منگوائے تھے جبکہ اوکاڑہ کیلئے بلوچستان سے آفیسرز کو منگوایا گیا تھا انہوں نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی حکومت سے کوئی افسران کے حوالے سے کوئی مدد نہیں لی گئی۔

پاک فوج کے کم از کم چھ سے سات ہزار فوجی اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پولنگ کا وقت صبح آٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک تھا پانچ بجے سے قبل بیلٹ نہیں کھلوایا جاسکتا اگر وقت سے پہلے میڈیا پر نتائج کا اعلان ہوا ہے تو اس پر بھی تحقیقات ہوں گی۔