وزیر اعظم کے دورہ اقوام متحدہ،حساس اداروں نے پاکستان مخالف مظاہرہ کرنیوالے گروپ کے انچارچ کاسراغ لگایا لیا

بدھ 7 اکتوبر 2015 09:38

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7اکتوبر۔2015ء) حساس اداروں نے وزیر اعظم کے دورہ اقوام متحدہ کے موقع پر پاکستان مخالف مظاہرہ کرنیوالے گروپ کے انچارچ کاسراغ لگایا لیا ہے جبکہ مظاہرے میں شریک دیگر افراد کے بارے میں بھی معلو مات اکھٹی کی جا رہی ہیں ۔حساس اداروں کے مطابق احتجاج کے دوران نعرے لگانے والاشخص امریکہ میں ایم کیو ایم کا ذمہ دار ہے اور اس کا نام ارشد حسین ہے جبکہ مظاہرے میں دیگر افراد کے ساتھ اخلاق احمد خان اور ان کے اہل خانہ بھی شریک تھے۔

حساس اداروں نے ریاست کے قانون کے مطابق ان افراد کے خلاف کارروائی پر غور شروع کر دیا ہے۔اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوسرے دن اقوام متحدہ آفس کے سامنے نامناسب احتجاجی نعرے لگانے والوں کا پتہ چلا لیا ہے ارشد حسین نامی شخص ایم کیو ایم کے احتجاجی مظاہرے کی قیادت کر رہا تھا جبکہ مظاہرے میں شریک دیگر افراد کے بارے میں بھی نادرا ریکارڈ سے تفصیلات جمع کی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے تاریخی خطاب کیا تھا جس میں انہوں نے بھارت کی کشمیر میں دہشت گردی کو بے نقاب کیا اور کشمیر کی آزادی پر کھل کر بات کی ۔وزیر اعظم کے اس جرات مندانہ اقدام کو دنیا نے سراہا لیکن ان کے خطاب کے دوسرے دن ہی ایک گروپ کی جانب سے اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا گیا ۔

احتجاجی مظاہرین نے ایم کیو ایم کے جھنڈے اور الطاف حسین کی تصاویر اٹھا رکھی تھی اس احتجاجی مظاہرے کی قیادت ارشد حسین نامی شخص کر رہا تھا جو ایم کیو ایم امریکہ کا ذمہ دار بتایا گیا ہے۔مظاہرین 50ملین مہاجروں کی زندگی بچانے کا مطالبہ کر رہے تھے اور میڈیا کے سامنے یہ تاثر قائم کر نے کو شش کر رہے تھے کہ جس طرح کشمیر میں ظلم ہو رہا ہے اسی طرح کراچی میں بھی ظلم کیا جا رہا ہے ۔مبصرین کا کہنا ہے کہ اس احتجاجی مظاہرے کا مقصد وزیر اعظم کے با اعتماد دورہ کو نقصان پہنچانا اور کردار کشی کرنا تھا جس کا حساس اداروں نے سخت نوٹس لیا اور منظر عام پر آنیوالی مظاہرے کی ویڈیو کا بھی باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :