رواں سال زرمبادلہ کے ذخائر کا ٹارگٹ 19ارب ڈالر تھا ، حکومت نے مقررہ مدت سے پہلے ہی20ارب ڈالر تک پہنچا دیا،اسحاق ڈار ،تحریک انصاف کے دھرنے نے امریکی ڈالر 102 روپے تک پہنچا دیا،سندھ حکومت نے پاکستان سٹیل ملز لینے میں دلچسپی ظاہر کی ہے انہیں موقع دینا چاہئے،اے ٹی ایم سے جعلی نوٹ نکلنے میں بینک سٹاف ملوث ہوسکتا ہے،جعلی کرنسی کا نوٹس لیکر سٹیٹ بینک گورنر سے تحقیقات کرانے کا حکم دیا ہے،اگلے سال ملک بھر میں مردم شماری ہوگی،نجی ٹی وی سے گفتگو

بدھ 7 اکتوبر 2015 09:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7اکتوبر۔2015ء)وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ رواں سال زرمبادلہ کا ذخائر کے ٹارگٹ 19ارب ڈالر تھا جبکہ حکومت نے مقررہ مدت سے پہلے20ارب ڈالر تک پہنچا دیا،تحریک انصاف کے دھرنے نے امریکی ڈالر102 روپے تک پہنچا دیا،سندھ حکومت نے پاکستان سٹیل ملز لینے میں دلچسپی ظاہر کی ہے انہیں موقع دینا چاہئے،اے ٹی ایم سے جعلی نوٹ نکلنے میں بینک سٹاف ملوث ہوسکتا ہے،جعلی کرنسی کا نوٹس لیکر سٹیٹ بینک گورنر سے تحقیقات کرانے کا حکم دیا ہے،اگلے سال ملک بھر میں مردم شماری ہوگی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ کہا جارہا تھا کہ پاکستانی معیشت دیوالیہ ہو جائے گی،حکومت کی درست ترجیحات اور ٹیکس اصلاحات کی بدولت ملک کی معیشت کو کندہ لگا اور بگڑی معیشت کو استحکام ملا،اس وقت غیر ملکی قرضوں کا حجم4ارب ڈالر کے قریب ہے،اگر آئی ایم ایف کے پرانے قرضے نہ ہوتے تو معاشی حالت بہت بہتر ہوتی،حکومت نے ڈالر کو111سے104 پر لایا،ہم اپنی کرنسی کا مقابلہ ڈالر سے کرتے ہیں،روپے کا مقابلہ دیگر ممالک کی کرنسی سے بھی کرنا چاہئے،ڈالر باقی کرنسی کے مقابلے میں11فیصد جبکہ روپے کے مقابلے میں2فیصد مضبوط ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران کے دھرنے نے معیشت کو دھچکا پہنچایا،اقتصادی استحکام کیلئے سیاسی استحکام کا ہونا ضروری ہے،ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر 20ارب ڈالر ہے،بھارت کے 350 ارب ڈالر،چین3634 ارب ڈالر،جبکہ بنگلہ دیش کے26ارب ڈالر ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اور یورپ کا بنگلہ دیش کے ساتھ تجارت زیادہ ہے،بنگلہ دیش کو فری ٹریڈ زون قرار دیا ہے،ہمیں بھی برآمدات بڑھانے کی ضرورت ہے،برآمدات میں اضافے سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے پاکستان سٹیلز ملز لینے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔چاہتے ہیں کہ پاکستان سٹیل ملز چلی جائے،اس پر مزید زیادہ پیسے لگانے کی ضرورت نہیں،سندھ حکومت پاکستان سٹیل ملز چلانے کا دعویٰ کرتا ہے،انہیں موقع دینا چاہئے،اگر سٹیل ملز کے فاضل اراضی بیچی جائے تو اعتراض نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بینکوں سے جعلی کرنسی کے معاملے پر نوٹس لیکر سٹیٹ بینک سے تحقیقات کرانے کا حکم دیا تھا،مجھے شکایت آئی کہ کرنسی ایکسچینج والے پرانے ڈالر نہیں لیتے ہیں شکایت پر ایکشن لیکر اسٹیٹ بینک گورنر سے تحقیقات کرانے کا حکم دیا،انہوں نے کہا کہ جعلی نوٹ والے تمام بینکوں کے خلاف ایکشن لینا چاہئے