ہمیشہ سزائیں مسائل کاحل نہیں، دلوں کوجیتنے کیلئے نرمی اختیار کرناپڑتی ہے ،ممنون حسین،بلوچستان میں امن وامان کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے، مزاحمت کاروں کا ہتھیار ڈالنا خوش آئند عمل ہے، پاک چین اقتصادی راہداری بلوچستان اورپاکستان کے مفاد میں ہے،صدر مملکت کی گورنر ہاؤس کوئٹہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو

بدھ 7 اکتوبر 2015 09:34

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7اکتوبر۔2015ء)صدرپاکستان ممنون حسین نے کہاہے کہ ہمیشہ سزائیں مسائل کاحل نہیں دلوں کوجیتنے کیلئے نرمی اختیار کرناپڑتی ہے بلوچستان میں امن وامان کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے مزاحمت کاروں کاہتھیارڈالناخوش آئند عمل ہے پاک چین اقتصادی راہداری بلوچستان اورپاکستان کے مفاد میں ہے جس کیخلاف چند ممالک سازشیں کررہے ہیں اقتصادی راہداری پرکام کرنے والے چینی انجینئرزاورعملے کوتحفظ فراہم کرنے کیلئے پاک فوج کاایک ڈویژن مامورہوگاان خیالات کااظہارانہوں نے گورنربلوچستان محمدخان اچکزئی،ایڈیشنل چیف سیکرٹری نصیب اللہ بازئی کے ہمراہ گورنرہاؤس کوئٹہ میں میڈیاکے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیاصدرپاکستان ممنون حسین نے کہاکہ کوئٹہ آمد کے بعد مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقاتیں ہوئیں اوریہ خوش آئند عمل ہے کہ یہاں بہتری کی جانب اقدامات اٹھائے جارہے ہیں پاکستان میں اس وقت بہت سے ترقیاتی منصوبوں کاآغازکردیاگیاہے جن میں پاک چین اقتصادی راہداری انتہائی اہمیت کاحامل ہے جس کی تکمیل کے بعد گوادرپورٹ گوادر،انٹرنیشنل ائیرپورٹ ،مختلف موٹرویزکی تعمیرشامل ہے اس وقت اقتصادی راہداری سے منسلک جن موٹرویز کی تعمیرکی منظوری دیدی گئی ہے ان میں مزیداضافہ کیاجائے گایہ منصوبہ پاکستان کیلئے اللہ تعالیٰ کی جانب سے ایک تحفہ ہے انہوں نے کہاکہ ملک کوکرپشن اوربدعنوانی نے دیمک کی طرح چاٹ لیاہے اورمیں ہمیشہ سے لوگوں سے اپیل کرتارہاہوں کہ وہ بدعنوانی کیخلاف جہاد کرے ماضی میں نہ صرف حکمران بلکہ مختلف شعبوں کے لوگوں نے بھی ملک کونقصان پہنچایااورآج کرپشن کوزندگی کاایک حصہ سمجھاجاتاہے ماضی میں جس طرح کرپٹ لوگوں کاساتھ ترک تعلق کیاجاتاتھاہماری خواہش ہے کہ وہ وقت واپس آجائے اورہم دنیاکودیکھائے کہ کرپشن سے پاک معاشرے کیسے ہوتے ہیں کرپشن کیخلاف رویے تبدیل نہ کئے گئے توہم بدحالی کاشکارہوجائیں گے پہلے ہی ہمارے ملک کوبدعنوانی نے بہت نقصان پہنچایااب ہمیں اس کیخلاف اٹھ کھڑاہوناہوگایہاں حکومت سے ملازمتوں کے تقاضے کئے جاتے ہیں اوراگرہم محض ملازمتیں دینے پرتوجہ مرکوز رکھتے توادارے مزیدزبوں حالی کاشکارہونگے پی آئی اے میں اس وقت 15ہزار سے زائد ملازمین ہیں جبکہ اسٹیل ملزکے بھی یہی صورتحال ہے اگرہم سٹیل مل کوبند کرکے ملازمین کوگھربیٹھے تنخواہیں دیں توشائداتنانقصان نہ ہوتاجتناہم اسے چلانے پربرداشت کررہے ہیں اگرہم نے چیزوں کودرست سمت میں نہ دیکھاتویہہ مسائل کاسبب بنے گی ہمیں اب جذباتی تقریروں کاوقت نہیں کیونکہ محض تقاریرسے ملک نہیں چلتا انہوں نے کہاکہ اقتصادی راہداری سے ملک اوربلوچستان کامستقبل وابستہ ہے ہمیں ان رویوں کی سختی سے مخالفت کرناہوگی جواقتصادی راہداری میں رکاوٹ بن رہے ہیں یہاں اقتصادی راہداری سے متعلق واویلاکیاگیامگرہم نے تمام سیاسی جمہوری قوتوں کے تحفظات کاخاتمہ کرتے ہوئے انہیں یقین دلایاکہ اقتصادی راہداری میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جارہی اب وہ وقت نہیں کہ ہم لوگوں کوگمراہ کرے ہمیں اپنے عوام کوسچ بتاناہوگااقتصادی راہدای منصوبے کے تحت اٹامک گیس ،کوئلے اورتیل سے بجلی پیداکرنے کے منصوبے زیرغورہے 2016میں 3ہزارجبکہ 2017میں 7ہزارمیگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی جائے گی اور2018میں ہمیں پوراامید ہے کہ یاتوہم لوڈشیڈنگ کاخاتمہ کردیں گے یاتواس میں بڑی حد تک کمی آجائیگی انہوں نے کہاکہ گزشتہ پانچ سالوں میں غیرملکی قرضہ جات میں بڑی حد تک اضافہ ہواہے مگراس کے پیش نظرترقیاتی منصوبے نہ ہونے کے برابر تھے موجودہ حکومت نے ترقیاتی منصوبوں پرتوجہ مرکوز کی مگرجولوگ آج دعوے کرتے ہیں ان پرتعجب ہوتاہے کہ انہوں نے اپنے دوراقتدارمیں ملک کس قدرقرضوں میں ڈبودیاایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ گوادرپورٹ سے سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان اوریہاں کے لوگوں کوحاصل ہوگااس میں کوئی دورائے نہیں کہ یہاں اعتماد کافقدان ہے مگرجہاں بدعنوانیاں ہووہاں اعتماد کی بحالی میں وقت لگتاہے انہوں نے کہاکہ نندی پورمنصوبے پرکمیشن قائم کردیاگیاہے جوتحقیقات کرکے رپورٹ پیش کریگاجس کے بعد تمام محرکات سامنے آجائینگے انہوں نے کہاکہ ہرمعاملے پروفاق کوموردالزام نہیں ٹھہرایاجاسکتابلوچستان کے پیچھے رہ جانے میں یہاں کے لوگ بھی شامل تھے صرف چند لوگوں پرذمہ داری عائد نہ کی جائے جس طرح اقتصاداری راہداری کے منصوبے کوپایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے سنجیدگی سے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اس پربھارت سمیت بہت سے ممالک میں تشویش پائی جاتی ہے اوریہی وجہ ہے کہ بھارت ایرانی بندرگاہ چابہادرمیں رد عمل کے طورپر15ملین ڈالر کی سرمایہ کارکررہاہے مگر اس سے گوادرکی اہمیت میں کوئی کمی نہیں آئے گی انہوں نے کہاکہ گوادراوراکنامک کوریڈورکی اہمیت کااندازہ اس بات سے لگایاجاسکتاہے کہ اب تک پاکستان میں مکمل طورپرکام شروع نہیں ہوالیکن سینٹرل ایشیاء ممالک نے ابھی سے شاہراہوں کی تعمیرشروع کردی ہیں انہوں نے کہاکہ اقتصادی راہداری کی تکمیل سے متعلق ٹائم فریم جلد سامنے آجائے گااوریہاں چینی انجینئرزاورعملے کی بڑی تعدادکام کرنے آئے گی جنہیں سیکورٹی فراہم کرنے کیلئے پاک فوج کے ایک ڈویژن فوج مامور کی جائے گی انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے معاملات کووفاقی حکومت سے زیادہ صوبے کی حکومت جانتی ہے کہ ماضی میں یہاں کون مزاحمت کومعاونت فراہم کرتارہامگریہ خوش آئند آمرہے کہ آج مزاحمت کارخود ہتھیارڈال رہے ہیں بعض اوقات امن کے قیام کیلئے حکومتوں کونرم رویے اختیارکرنے پڑتے ہیں ہمیشہ سزائیں مسائل کاحل نہیں ہوتی