سینٹ میں سانحہ منیٰ کی رپورٹ پیش،مصدقہ معلومات کے مطابق 28 پاکستانی شہید ہوئے،پیر امین الحسنات،غیر مصدقہ معلومات کے مطابق 76 حجاج کرام شہید ، 66 لاپتہ ہیں، کھوج کیلئے ہمارے لوگ مسلسل ہسپتالوں ‘ مردہ خانوں ، ہوٹلوں کے دورے کررہے ہیں،واقعے کے کچھ گھنٹوں بعد سعودی فوج نے ہمیں کام کرنے سے روک دیا،حکومت روزانہ تفصیلات لواحقین کو فراہم کرتی رہتی ہے،ایوان بالا میں بیان، سانحہ کی تمام تفصیلات حاصل کی جائیں،فرحت الله بابر، نے کہا حکومت بدانتظامی کا دفاع کررہی ہے، عثمان کاکڑ و دیگر ارکان کا سانحہ منیٰ پر اظہار خیال

منگل 6 اکتوبر 2015 08:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6اکتوبر۔2015ء) وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات نے سینٹ میں سانحہ منیٰ کے حوالے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 24 اکتوبر کو حرم شریف میں پیش آنے والے بدقسمت واقع میں تصدیق شدہ معلومات کے مطابق 28 پاکستانی شہید ہوئے جن میں سے 27 کو سعودی عرب میں دفنا دیا گیا اور یوسف رضا گیلانی کے عزیز کی لاش رات گئے ملتان پہنچ جائے گی ۔

غیر مصدقہ معلومات کے مطابق 76 حجاج کرام واقع میں شہید ہوئے ہیں اور تقریباً 66 حجاج کرام لاپتہ ہیں جن کی کھوج کیلئے حج مشن سمیت دیگر ہمارے لوگ مسلسل ہسپتالوں ‘ مردہ خانوں اور ہوٹلوں کے دورے کررہے ہیں پیر کے روز چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی جانب سے سانحہ منیٰ پر رپورٹ پیش کرنے کے حوالے سے خط کے جواب میں وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات نے ایوان بالا میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ دنیا میں ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں اور تدابیر اور حکمت عملی کے باوجود 190 ممالک کے لوگ جو کہ حج کیلئے آئے اور بدقسمت واقع سے خوفزدہ ہوکر رہ گئے اس کا جتنا بھی غم ہو کم ہے یہ واقع 24 تاریخ کو 9:30 بجے پیش آیا اور 25 کے قریب ہمارے معاونین اسوقت حادثے کی جگہ پہنچے اور وہاں سے 25 لوگوں کو طبی امداد دی گئی پھر وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے فوری طور پر ایمرجنسی کارروائیاں کیں لیکن سعودی حکام کا ایک علیحدہ نظام ہے۔

(جاری ہے)

واقعے کے کچھ گھنٹوں بعد سعودی فوج نے ہمیں وہاں پر کام کرنے سے روک دیا حکومت روزانہ اس حوالے سے تفصیلات لواحقین کو فراہم کرتی رہتی ہے پاکستانی سرکاری حجاج 71 ہزار تھے اور 71 ہزار پرائیویٹ آپریٹرز سے گئے سعودی حکام کے مطابق تصدیق شدہ 28 پاکستانی اس واقع میں شہید ہوئے اور ان میں ایک سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے عزیز ہیں 27 کو مکہ میں دفن کردیا گیا اور یوسف رضا گیلانی کے عزیز اسد گیلانی کو ملتان میں رات گئے پہنچا دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 47 وہ لوگ ہیں جو کہ عینی شاہدین کہتے ہیں کہ فوت ہوگئے ہیں لیکن ابھی تک معلومات مصدقہ نہیں ہیں غیر مصدقہ معلومات کے مطابق 76 حجاج کرام اس وقت تک شہادت حاصل کر چکے ہیں۔ واقع میں زخمیوں کی تعداد 7 ہے جبکہ 8 سرکاری اور پندرہ ٹور آپریٹرز کی جانب سے حجاج لاپتہ ہیں اس وقت تقریباً 66 حجاج لاپتہ ہیں حج مشن اور دیگر ہمارے لوگ وہاں پر ہوٹلوں ‘ ہسپتالوں اور مردہ خانوں کے دورے کررہے ہیں تاکہ حتمی تفصیلات سامنے آئیں سینیٹر فرحت الله بابر نے کہا کہ یہ اندوہناک واقعہ ہے اس لئے متعلقہ وزیر اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کرکے 47 لاپتہ پاکستانیوں کی کھوج لگائیں سعودی حکام سے بھی اس سانحہ کے حوالے سے تمام تر تفصیلات حاصل کی جائیں اور آئندہ ایسے واقعات سے بچنے کیلئے حفاظتی تدابیر بنائی جائیں پیر امین الحسنات نے جواب میں کہا کہ ہم پوری کوشش میں ہیں کہ میتوں کی کھوج کا عمل جلد مکمل کریں کیونکہ پوری قوم دکھ میں مبتلا ہے سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ ڈاکٹر تابندہ کے بچوں کو ابھی تک پتہ نہیں چلا کہ ان کی ماں کہاں ہے اور وہاں پر عزیز و اقارب اپنے رشتہ داروں کو ڈھونڈ رہے ہیں کسی کا چہرہ مسخ ہوگیا اس وقت ایسے افراد کی کیسے شناخت ہوگی پیر امین الحسنات نے کہا کہ بچوں کو وہاں پر بھیج کر تمام تر معاونت فراہم کی جاسکتی ہے سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ ہماری حکومت بدانتظامی کا دفاع کررہی ہے جو کہ نہیں کرنا چاہیے حالانکہ مسئلہ کو تسلیم کیا جائے حرم شریف واقعے پر حکومت پاکستان نے پاکستانیوں کیاعداد و شمار نہیں دیئے حرم شریف واقع میں میرے ذرائع کے مطابق تین سے چار ہزار حجاج کرام شہید ہوئے یہ ہماری وزارت کی ناکامی ہے حالانکہ سعودی حکومت اربوں ڈالر کما رہے ہیں اور پھر بھی خاطر خواہ نظام نہیں ہے سینیٹر چوہدری تنویر نے کہا کہ منیٰ حادثے کے بعد کچھ ممالک کی جانب سے سخت رویہ دیکھنے میں آیا ہے حالانکہ مصر اور شام میں حالات کے بعد جس طرح مسلمانوں کی تقسیم نظر آرہی تھی اس میں پاکستان نے مثبت کردار ادا کیا آج بھی ہمیں اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو کہ حالات و واقعات کے تناظر میں آئندہ ایسے واقعات کا سدباب کر سکیں جو اب میں امین الحسنات نے کہا کہ ہمیں تمام تر تفصیلات سعودی حکام کی جانب سے فراہم ہوئی ہیں اور ہمارے پاس تمام تر حجاج کرام کی لسٹیں موجود ہیں سینیٹر مولانا عطا الرحمن نے کہا کہ زخمیوں اور شہدا کیلئے معلومات کو آسان بنایا جائے تاکہ لواحقین کے دکھوں میں کمی ہو ۔

سینیٹر عزیز نے کہا کہ سعودی حکام کی غلط تفصیلات اور اعداد و شمار میں اضافے اور کمی کی وجہ سے انتشار پھیلا میڈیا نے حکومت پاکستان کا کردار اداکیا ہے جنہوں نے اپنے سیل کھولے تاکہ پیاروں کی معلومات حاصل ہوسکیں سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ 2005 ء میں بھی ایسا واقع پیش آیا اور پھر کرین کا گرنا یہ دونوں واقعات کو ہم ایسا رنگ دے رہے ہیں اور میڈیا بھی غلط تاثر دے رہا ہے حقیقت میں سعودی عرب میں بھی دہشت گردی کو ڈکلیئر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے حالانکہ وہ ہماری مقدس ترین عبادت کی جگہ ہے سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ پاکستان میں نادرا موجود ہے وہاں سے فنگر پرنٹ حاصل کئے جاتے تو مسئلہ کی نوعیت میں کمی آسکتی تھی لیکن حکومت کی جانب سے کوئی ایسے اقدامات نہ ہوئے امین الحسنات نے کہا کہ نعمان وزیر کی سفارشات پر غور ہوگا حج مشن اور ہمارے دیگر لوگ لاپتہ افراد کے حوالے سے مسلسل کھوج میں ہیں۔

متعلقہ عنوان :