پائلٹس سے ہڑتال ختم کرنے کی اپیل ہے ،ناصر جعفر، پائلٹ10 گھنٹے کام کرنا چاہتے ہیں ہم اس پر بھی تیار ہیں مگر وہ کام پر آمادہ تو ہوں، جب ہم نے پائلٹ سے بات کی تو ان کا کہنا تھا ہم بیمار ہیں ، پالپا کے ساتھ مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں،اپنے مطالبات بتائیں ، 12 ، 12 ماہ تک بات چیت چلتی رہی ہے لیکن کبھی ی ایسا نہیں ہوا کہ جہاز کھڑے کردیئے گئے ہوں،سی بی اے ملازمین اور مسافروں نے بہت تعاون کیا ،موجودہ صورتحال سے مسافر پریشان ہیں ،چیئرمین پی آئی اے کی پریس کانفرنس

ہفتہ 3 اکتوبر 2015 09:17

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3اکتوبر۔2015ء)چیئرمین پی آئی اے نے ناصر جعفر نے کہا ہے کہ سی بی اے ملازمین اور مسافروں نے بہت تعاون کیا مگر موجودہ صورتحال سے مسافر پریشان ہیں جب کہ پائلٹس سے ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کی ہے اور پیشکش کی ہے کہ اگر پائلٹ10 گھنٹے کام کرنا چاہتے ہیں ہم اس پر بھی تیار ہیں مگر وہ کام کرنے پر آمادہ تو ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پائلٹوں کے ساتھ ایسا کیا ہوا کہ وہ ہڑتال پر ہیں جب ہم نیپائلٹ سے بات کی تو ان کا کہنا تھا ہم بیمار ہیں جب کہ پالپا کے ساتھ مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے میں 12 ، 12 ماہ تک بات چیت چلتی رہی ہے لیکن کبھی بھی ایسا نہیں ہوا کہ جہاز کھڑے کردیے گئے ہوں جب کہ ہم کوئی بھی کام کریں گے اس میں کمپنی کا فائدہ تو دیکھیں گے۔

(جاری ہے)

پائلٹس کی ہڑتال کے ردعمل میں پی آئی اے کے چیئرمین ناصرجعفرکاکہنا ہے کہ ہمارے دروازے مذاکرات کے لئے کھلے ہوئے ہیں ، پائلٹس اپنے مطالبات بتائیں۔چیئرمین پی آئی اے نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے پائلٹس سے اپیل کی کہ موجودہ صورتحال سے مسافر پریشانی کا شکار ہیں لہذا ہڑتال ختم کی جائے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پالپا کہ صدرعوام کو گمراہ کررہے ہیں جب پائلٹس کو لینے کے لئے گاڑی بھیجی جاتی ہے تو کہا جاتا ہے کہ وہ بیمارہیں پروز نہیں کرسکتے۔ناصرجعفرکا کہنا تھا کہ ہمارے دروازے مذاکرات کے لئے کھلے ہیں لیکن پائلٹس اپنے مطالبات تو سامنے لائیں۔انہوں نے اس ساری صورتحال میں مسافروں کی پریشانی کا ادراک کرتے ہوئے کہا کہ ”مسافروں اور بالخصوص حجاج سے معافی مانگتا ہوں“۔

یاد رہے کہ پی آئی اے انتظامیہ اور پالپا کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا جب کہ پائلٹس کے اضافی ڈیوٹی سے انکار پر پی آئی اے کا شیڈول درہم برہم ہوگیا اور 2 روز میں اندرون ویبرون ملک جانے والی 41 سے زائد پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار ہوئی ہیں۔پی آئی اے اور پائلٹوں کی تنظیم پالپا کے درمیان تنازع اس وقت پیدا ہوا جب پی آئی اے نے اپنی پروازوں پر اضافی فلائنگ کی وجہ سے 2 پائلٹوں کے لائسنس معطل کردیے جس کے بعد پالپا نے پی آئی اے انتظامیہ کے سامنے یہ مطالبہ رکھ دیا کہ طیاروں پر کپتانوں کی تعداد دگنی کی جائے۔

معاملہ گمبھیر ہونے پر گزشتہ روز بھی پی آئی اے کی دبئی، مسقط، کابل سمیت اندرون ملک اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ، تربت، پنج گور کے درمیان تمام پروازیں منسوخ کرنا پڑیں، بعض پروازیں ری شیڈول کرنا پڑیں اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ پی آئی اے ترجمان کے مطابق ہڑتال کے باعث ادارے کو کروڑوں روپوں کا نقصان ہوا ہے، جبکہ ہڑتال کے باعث 5 ہزار سے زائد افرادمتاثر بھی متاثر ہوئے ہیں اور حج آپریشن بھی جزوی طورپر متاثر ہورہا ہے۔

متعلقہ عنوان :