وزیراعظم نوازشریف کا منیٰ حادثے کے شہداء کے لواحقین کیلئے5,5لاکھ اور زخمیوں کیلئے2,2لاکھ روپے امداد کا اعلان،سانحے میں42پاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق ہوچکی ،35زخمی ہیں، شہداء کے ورثاء کو سرکاری خرچ پر عمرہ اور زخمیوں کا واپسی پر مفت علاج ہوگا،اب63پاکستانی لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے،انہیں جلد تلاش کرلیا جائے گا،لاپتہ 63 میں سے36پرائیویٹ اور27سرکاری طور پر حج پر گئے ہیں، تمام تر انتظامات کے باوجود اتنا بڑا سانحہ رونما ہوا ،سعودی حکومت تحقیقات کر رہی ہے،اس کی اطلاعات مل رہی ہیں، فوکل پرسن طارق فضل چوہدری کی پریس کانفرنس

منگل 29 ستمبر 2015 08:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29ستمبر۔2015ء)وزیراعظم محمد نوازشریف نے منیٰ حادثے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کیلئے5,5لاکھ اور زخمیوں کیلئے2,2لاکھ روپے امداد کا اعلان کردیا جبکہ شہداء کے ورثاء کو سرکاری خرچ پر عمرہ بھی کرایا جائے گا اور زخمیوں کا واپسی پر مفت علاج ہوگا۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے سانحہ منیٰ طارق فضل چوہدری نے پیر کے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حاجیوں کیلئے سعودی عرب کی جانب سے بہترین انتظامات کئے جاتے ہیں،اتنے انتظامات کے باوجود اتنا بڑا سانحہ رونما ہوا جس کی سعودی حکومت تحقیقات کر رہی ہے،اس کی اطلاعات مل رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حجاج کرام کیلئے2ہیلپ لائن سنٹرز قائم کردئیے گئے ہیں،لاپتہ 228افراد کا لواحقین سے رابطہ کرا دیا گیا ہے،اب63پاکستانی لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے اور انہیں جلد تلاش کرلیا جائے گا،لاپتہ 63 میں سے36پرائیویٹ اور27سرکاری طور پر حج پر گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سانحے میں40پاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق ہوچکی ہے اور35زخمی ہیں جن کا سعودی عرب کے ہسپتالوں میں علاج جاری ہے۔

سعودی حکومت نے تمام1100شہداء کی تصاویر جاری کی ہیں جو سعودی عرب میں پاکستانی ایمبیسی میں موجود ہیں اور جن لوگوں کو اپنے پیاروں کی تلاش ہے وہ وہاں جاکر معلومات لے سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہداء کے لواحقین میں سے 2,3افراد کو سرکاری خرچ پر عمرے پر بھیجا جائے گا اور لواحقین کو5لاکھ امداد دی جائے گی،زخمیوں کو2لاکھ معاوضہ دیا جائے گا جبکہ واپسی پر مفت علاج کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حج انتظامات میں خامیاں یا کوتاہیاں ہوسکتی ہیں لیکن حکومت نے جو انتظامات کئے اب تک کوئی شکایت نہیں ملی ہے۔فارن آفس اپنا کام کر رہا ہے اور وفاقی وزیر مذہبی امور آخری پاکستانی کا تلاش تک سعودی عرب میں ہی رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ حاجیوں کی خدمت کیلئے خدام الحجاج ہر سال جاتے ہیں اور ان کا باقاعدہ ایک طریقہ کارموجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہداء کی میتوں کی واپسی بارے سعودی عرب کل اعلان کرے گا تاہم عام طور پر حج کے دوران شہید ہونے والوں کو وہیں دفن کیا جاتا ہے۔سانحہ منی ایک بڑا سانحہ ہے جس میں پوری دنیا سے آنے والے مسلمان شہداء ہیں،حاجیوں کی شناخت کا عمل ساری دنیا کیلئے ہے ہم لمحہ بہ لمحہ معلومات پہنچا رہے ہیں۔ادھروفاقی وزیرمذہبی امورسرداریوسف نے کہاہے کہ سانحہ منیٰ میں شہیدہونے والے پاکستانیوں کی تعداد42ہوگئی ہے ،62پاکستانی تاحال لاپتہ ہیں جن کوجلدتلاش کرلیاجائیگا۔

سرکاری ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزارت مذہبی امورکے ہنگامی ڈیسک مکمل طورپرفعال ہیں ۔ہیلپ لائن کے تمام نمبرزمکمل طورپرآپریشنل ہیں ،جب تک تمام پاکستانی مل نہیں جاتے سعودی عرب میں ہی رہوں گا۔لاپتہ پاکستانیوں کی تلاش کیلئے ہرممکن اقدام کررہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کی حکومت نے اچھے انتظامات کئے تھے ،انہوں نے کہاکہ سانحہ منیٰ میں اب تک شہیدہونیو الے پاکستانیوں کی تعداد42ہے جبکہ 62لاپتہ ہیں