بھارتی رویئے سے خطے اور عالمی امن کیلئے خطرات پیدا ہورہے ہیں،پاکستان صبر و تحمل کا مظاہرہ کررہا ہے، مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمدیقینی بنایا جائے، اقوام متحدہ پاک بھارت کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کرے،وزیراعظم نوازشریف کی اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون سے گفتگو،اقتصادی راہداری سے پاک چین نہیں، پورے خطے کو فائدہ ہوگا، نواز شریف، پاک چین اقتصادی راہ داری جنوب جنوب تعاون کی ایک روشن مثال ہے،معاشی بحالی اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں نجی شعبے کو کردار ادا کرنا ہو گا۔وزیراعظم کا جنوب جنوب تعاون گول میز کانفرنس سے خطاب،وزیراعظم سے بل گیٹس کی بھی ملاقات، پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو سراہا،وزیر اعظم سے جرمن چانسلر اور سری لنکن صدر کی بھی ملاقات،وزیر اعظم کی عالمی رہنماوٴں سے ملاقاتیں کامیاب رہیں: اعزاز چوہدری

پیر 28 ستمبر 2015 09:22

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27ستمبر۔2015ء)وزیراعظم نواز شریف نے کہاکہ بھارتی رویئے سے خطے اور عالمی امن کے لئے خطرات پیدا ہورہے ہیں، دہشت گردی کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے، پاکستان افغانستان کے ساتھ مضبوط تعلقات چاہتا ہے جبکہ افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان اپنا کردار ادا کرنے کو بھی تیار ہے جبکہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون نے پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کو باہمی اختلافات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے، بان کی مون نے امن مشنز میں پاکستان کے کردار کو بھی سراہا۔

اتوار کووزیراعظم نواز شریف سے اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون نے ملاقات کی جس دوران مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ملاقات میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، طارق فاطمی اور اقوام متحدہ میں مستقل مندوب ملیحہ لودھی بھی شریک ہوئے۔ وزیراعظم نواز شریف نے بھارت کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی سے متعلق بھی آگاہ کیا جبکہ بھارت کے جارحانہ طرز عمل پر اقوم متحدہ میں اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کرایا۔

وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے اور پاکستان افغانستان کے ساتھ مضبوط تعلقات چاہتا ہے جبکہ افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان اپنا کردار ادا کرنے کو بھی تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کریں۔ وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرانے کا مطالبہ بھی کیا۔

اس موقع پر بانکی مون نے پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ دونوں ممالک معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں جبکہ اقوام متحدہ بھی اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے امن مشنز میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور کہا کہ پاکستان قابل تحسین اقدامات کر رہا ہے۔ادھروزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری سے پورے خطے کو فائدہ ہوگا اور یہ راہداری جنوب جنوب تعاون کی روشن مثال ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیویارک میں ’جنوب جنوب تعاون گول میز کانفرنس‘ سے خطاب میں کیا۔’جنوب جنوب کانفرنس‘ چینی صدر شی جن پنگ اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کی زیر صدارت میں ہوئی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ جنوب جنوب پلیٹ فارم خوش حالی اور ترقی کی بنیاد فراہم کرتا ہے، یہ تعاون ایک جیسے ملکوں کے درمیان ہے اور پاکستان جنوب جنوب تعاون کی ہر قسم کی حمایت کرتا ہے۔

وزیر اعظم نے چینی صدر کے وژن کی تعریف کی اور کہا کہ پاک چین اقتصادی راہ داری جنوب جنوب تعاون کی ایک روشن مثال ہے۔ اس راہداری سے صرف دونوں ملکوں کو ہی نہیں بلکہ پورے خطے کو فائدہ ہوگا اور معاشی بحالی و ترقی کے بہترین مواقع بھی پیدا ہوں گے۔نواز شریف نے کہا کہ عالمی کساد بازاری باہمی تعاون کوفروغ دینے کی متقاضی ہے۔ جنوب سے جنوب تعاون کی بنیاد عالمی خوشحالی اور تعمیر و ترقی ہے۔

انہوں نے کہا معاشی بحالی اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں نجی شعبے کو کردار ادا کرنا ہو گا۔ جنوب سے جنوب تعاون جیسے اقدام پائیدار ترقی کا پیش خیمہ ثابت ہونگے۔ وزیراعظم نواز شریف نے بل گیٹس فاوٴنڈیشن کے چیئرمین بل گیٹس سے ملاقات کی جب کہ اس موقع پر انہوں نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو سراہا۔وزیراعظم نواز شریف نے اپنے وفد کے ہمراہ بل گیٹس سے ملاقات کی جب کہ وفد میں انسداد پولیو پروگرام کی چیئرپرسن عائشہ رضا، وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور دیگر بھی شریک تھے۔

ملاقات کے دوران پاکستان سے پولیو کے خاتمے کی جدوجہد کی پیشرفت پر بات چیت ہوئی جب کہ بل گیٹس نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لئے حکومت کی جانب سے کوششوں کو سراہا۔وزیراعظم نواز شریف نے چیئرمین بل گیٹس فاوٴنڈیشن کو پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لئے کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے پولیو کے خاتمے کے لئے اہم کامیابیاں حاصل کیں اور ایک سال میں پولیو کے خاتمے کا تناسب 82 فیصد رہا جب کہ گزشتہ سال 306 کیسز سامنے آئے تھے تاہم حکومتی اقدامات کے باعث رواں برس یہ تعداد 32 ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بل گیٹس فاوٴنڈیشن پاکستان میں صحت اور تعلیم کے شعبوں میں کام کر رہا ہے، سماجی شعبے میں بھی بل گیٹس فاوٴنڈیشن کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ در یں اثنا ء جنرل اسمبلی اجلاس کی سائیڈ لائن پر وزیر اعظم نواز شریف سے عالمی رہنماوٴں نے ملاقاتیں کیں۔ وزیر اعظم سے جرمن چانسلر ا نجیلا مرکل کی ملاقات میں پاکستان اور جرمنی کے درمیان اقتصادی شعبے میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا، نواز شریف کا کہنا تھا کہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کیلئے جرمن ٹیکنالوجی کا حصول چاہتے ہیں، باہمی تجارت کو 2.3 ارب سے بڑھا کر 5 ارب ڈالر تک لے جانا ہو گا۔

وزیر اعظم نواز شریف سے سری لنکن صدر میتھری پالا سری سینا نے ملاقات کی، جس میں خطے کی صورتحال اور سارک کے امور پر بات چیت ہوئی۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ امید ہے دونوں ممالک کے درمیا ن مزید کرکٹ سیریز بھی ہوں گی۔ادھرمیڈیا بریفنگ کے دوران اعزاز چوہدری نے کہا وزیراعظم نے جرمن چانسلر، سویڈن کے وزیر اعظم، سری لنکا کے صدر اور مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس سے ملاقاتیں کی۔

جرمن چانسلر اینگلا میرکل سے ملاقات میں افغانستان کے مسئلے اور خطے میں قیام امن پر بات ہوئی۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان افغانستان امن مذاکرات میں سہولت کار کا کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے توانائی کے شعبے میں جرمن حکومت اور کاروباری اداروں کو سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ بل گیٹس سے ملاقات میں ملک میں پولیو کے خاتمے پر تبادلہ خیال ہوا۔ اعزاز چوہدری نے کہا وزیر اعظم نے مکہ میں حاجیوں کی شہادت کو سنجیدگی سے لیا ہے اور وزارت حج امور کو فون پر حاجیوں کو ہر ممکن سہولت دینے کی ہدایت کی ہے۔