قوم کو گروہی مفادات سے بالاتر ہوکر انتہا پسندانہ رویو ں سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا، صدر،وزیراعظم،قربانی اپنے آپ کو اعلیٰ انسانی مقاصد کے لئے وقف کردینے کا نام ہے افراد کی قربانی ہی معاشرے اور قوم کو زندہ رکھتی ہے،ہمیں اپنی زندگیوں میں قربانی کی عملی مثال قائم کرنا ہوگی کیو،مسائل سے نمٹنے کیلئے ایثار و قربانی اور اخوت کے جذبے کی ضرورت ہے ۔ ہمیں ان جوانوں اور بہن بھائیوں کو نہیں بھولنا چاہیے جنہوں نے ہمارے کل کے لیے اپنا آج قربان کردیا، صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف کے عید الاضحی کے مو قعہ پر قوم کے نام مبا رکبا دی پیغا ما ت

جمعہ 25 ستمبر 2015 07:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25ستمبر۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے قوم کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج کا دن حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اس عظیم الشان قربانی کی یاد تازہ کرتا ہے جب انہوں نے حکم خداوندی کے سامنے سرتسلیم خم کرتے ہوئے اپنے لخت جگر حضرت اسماعیل علیہ السلام کو اللہ کی راہ میں قربانی کیلئے پیش کرکے اطاعت و ایثار اور قربانی کی لازوال مثال پیش کی تھی ، قربانی اپنے آپ کو اعلیٰ انسانی مقاصد کے لئے وقف کردینے کا نام ہے افراد کی قربانی ہی معاشرے اور قوم کو زندہ رکھتی ہے ہمیں ذاتی ، مسلکی ، گروہی مفادات سے بالاتر ہوکر انتہا پسندانہ رویو ں سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا یہی وہ جذبہ ہے جو قوموں کو آگے لے کر جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

صدر مملکت ممنون حسین کا کہنا تھا کہ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام اہل وطن کو اپنی حفاظت میں رکھے اور دنیاوی اور اخروی تمام نعمتوں سے سرفراز فرمائے آج کا دن حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اس عظیم الشان قربانی کی یاد تازہ کرتا ہے جب انہوں نے حکم خداوندی کے سامنے سرتسلیم خم کرتے ہوئے اپنے لخت جگر حضرت اسماعیل علیہ السلام کو اللہ کی راہ میں قربانی کیلئے پیش کرکے اطاعت و ایثار اور قربانی کی لازوال مثال پیش کی تھی اس عظیم قربانی کو اللہ تعالیٰ نے قیامت تک صاحب استطاعت مسلمانوں پر لازمی قرار دے دیا آج اہل اسلام سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے قربانی کررہے ہیں ہمیں اپنی زندگیوں میں اس قربانی کی عملی مثال قائم کرنا ہوگی کیونکہ مسائل سے نمٹنے کیلئے ایثار و قربانی اور اخوت کے جذبے کی ضرورت ہے ۔

صدر نے کہا کہ ہماری مسلح افواج دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن جنگ میں مصروف ہیں اور ہم کامیابی کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں اس موقع پر ہمیں ان جوانوں اور بہن بھائیوں کو نہیں بھولنا چاہیے جنہوں نے ہمارے کل کے لیے اپنا آج قربان کردیا اور وطن عزیز کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کرکے تاریخ میں خود کو امر کرلیا ۔صدر کا کہنا تھا کہ عید الاضحیٰ کے اس پرمسرت موقع پر سچے پاکستانی کی حیثیت سے ہمیں ان بہن بھائیوں کی گراں قدر قربانیوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے جو دہشتگردی کیخلاف جنگ میں مشکلات کاسامنا کررہے ہیں ہمیں غریبوں اور قدرتی آفات کے باعث مصیبت کا شکار ہونے والے افراد کو بھی اپنی خوشیوں میں شامل کرنے کی ہرممکن کوشش کرنی چاہیے ۔

میری اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ میں اپنی پناہ میں رکھے اور پاکستان کو امن ، ترقی اور خوشحالی سے ہمکنار فرمائے اور عید الاضحی کے اصل پیغام ایثار قربانی کو ہماری زندگیوں کا حصہ بنا دے ۔ دریں اثناء وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہم اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں کہ اس نے ہمیں ایک بار پھر اس مبارک موقع کی سعادت بخشی میں اللہ تعالی سے دعا کرتا ہوں کہ آپ سب کی زندگی میں اس طرح کی خوشی کے مواقع بار بار آتے رہیں ۔

وزیراعظم نے کہا کہ عیدالاضحی حضرت ابراہیم علیہ السّلام کی اطاعت اور حضرت اسماعیل علیہ السّلام کی تسلیم و رضا کی یادگار ہے ۔ آج کے دن ان عظیم شخصیتوں نے اطاعت و ایثار اور قربانی کی لازوال مثال پیش کی تھی ۔ اسلام نے قربانی کی صورت میں اطاعت اور تسلیم و رضا کی اس روشن اور اعلیٰ مثال کی پیروی کو جسے ہم سنتِ ابراہیمی کہتے ہیں ، قیامت تک صاحب ِاستطاعت مسلمانوں پر لازم قرار دے دیا ۔

قربانی اپنے آپ کو اعلیٰ انسانی مقاصد کے لیے وقف کر دینے کا نام ہے ۔ جانور کا ذبیحہ تو اس کی ظاہری صورت ہے ، اس کی اصل رُوح ایثار و قربانی کا جذبہ پیدا کرنا ہے۔ افراد کی قربانی ہی معاشرے اور قوم کو زندہ رکھتی ہے ۔ یہی وہ سبق ہے جو قربانی کے ذریعے دیا جاتا ہے ۔ یہی وہ جذبہ ہے جو قوموں کو آگے لے کر جاتا ہے۔ ہمیں ذاتی ، مسلکی ، گروہی مفادات سے بالاتر ہو کر انتہا پسندانہ رویّوں سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا اور اپنے جذبہٴ ایثار و قربانی کا رُخ ملک و قوم اور ملّتِ اسلامیہ کی ترقی ، یکجہتی کی طرف موڑنا ہو گا۔

یہی اسلامی تعلیمات کی بنیاد ہے ۔حقیقت یہ ہے کہ اگر ہم اپنے جذبہٴ ایثار وقربانی کو صحیح مقاصد کے لیے وقف کر دیں تو پھر وطنِ عزیز میں ہم آہنگی، رواداری، اخوت ، برداشت اور میانہ روی کے احساسات کو فروغ ملے گا۔میری دُعا ہے کہ اللہ رب العزت ہم سب کو عیدالاضحی کی حقیقی خوشیوں سے ہمکنار فرمائے اور قربانی جیسی عظیم عبادت کو اس کی رُوح کے مطابق سمجھنے اور اس کے اندر پوشیدہ جذبہٴ ایثار وقربانی پر صحیح طریقہ سے عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔