منیٰ میں رمی کے دوران بھگڈر،717حجاج شہید، 863 زخمی،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے زخمیوں کو منیٰ کے مختلف ہسپتالوں میں داخل کر دیا گیا ہے، ہسپتالوں میں ریڈ الرٹ جاری،حجاج کرام بڑے شیطان کو کنکریاں مارنے میں مصروف تھے کہ اچانک بھگڈر مچ گئی، حاجی زمین پر گر گئے اور کچلے جانے کی وجہ سے شہید ہو گئے،شدید گرمی اور رش کے باعث حبس ہونے کی وجہ سے بھی شہادتیں ہوئی ہیں، شہید ہونیوالوں بیشتر افراد بڑی عمر کے ہیں ،ڈی جی حج نے دو پاکستانیوں کے شہید ہونے کی تصدیق کردی شہداء کی مکمل شناخت میں دو دن لگ سکتے ہیں ، سعودی حکام

جمعہ 25 ستمبر 2015 07:30

منیٰ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25ستمبر۔2015ء) سعودی عرب میں فریضہ حج کی ادائیگی کے دوران منیٰ میں رمی جمرات کے دوران بھگڈر مچنے سے 717 حجاج کرام شہید 863 زخمی ہو گئے ۔شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ۔ 2 پاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق ہو گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق منیٰ جو مکہ مکرمہ سے پانچ کلو میٹر دور واقع ہے جہاں حجاج کرام حج کے ایک رکن رمی جمرات (شیطان کو کنکریاں مارنے)کی ادائیگی کیلئے جاتے ہیں ۔

سعودی عرب کی محکمہ شہری دفاع کے ترجمان کے مطابق حادثہ اس وقت پیش آیا جب حجاج جمرات پر کنکریاں پھیکنے کے لئے شارع نمبر 204 اور 223 کے سنگم پر موجود تھے ۔حاجیوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے بھگڈر مچ گئی جس کے نتیجہ میں حاجی زمین پر گر گئے اور کچلے جانے کی وجہ سے حاجی شہید ہو گئے ۔

(جاری ہے)

شدید گرمی اور رش کے باعث حبس ہونے کی وجہ سے بھی شہادتیں ہوئی ہیں شہید ہونے والوں میں بڑی عمر کے افراد ہیں۔

واقعہ کے بعد سعودی عرب کی محکمہ شہری دفاع اور ہلال احمر کے ارکان جائے حادثہ پر پہنچے اور اس طرف آنے والے حاجیوں کو روک دیا ۔ پاکستان کے ڈی جی حج کے مطابق سات پاکستانیوں کی شہید اور دو کی زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم اس کی تصدیق نہیں کی جا سکتی ۔ دو پاکستانیوں کے شہید ہونے کی تصدیق ہو گئی ہے ایک کا تعلق لاہور اور دوسرا کا تعلق تخت بھائی سے ہے ۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سعودی عرب سے رابطے میں ہیں۔ پاکستانیوں سے متعلق معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں اور ایک ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کر دیا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق شہداء کی اکثریت کا تعلق افریقی ممالک سے بتایا جاتا ہے ۔ سعودی عرب کے شہری دفاع کے مطابق ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے جائے حادثہ میں 717 حجاج اکرام شہید اور 863 زخمی ہو گئے شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے زخمیوں کو منیٰ کے مختلف ہسپتالوں میں داخل کر دیا گیا ہے اور ہسپتالوں میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے ۔

واقعے کے فوری بعد سعودی حلال احمر ، ریسکیو ٹیمیں اور ایمبولینس جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور زخمی ہونے والے حجاج کو فوری طور پر منیٰ جنرل ہسپتال منتقل کردیا گیا نعشوں کو بھی اسی ہسپتال منتقل کیا گیا ہسپتال انتظامیہ کے مطابق زیادہ تر حجاج کرام کی ہلاکتیں دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی ہیں اورچند افراد بھگڈر کے دوران کچل جانے کے باعث شہید ہوئے۔ مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔ منیٰ جنرل ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے سعودی حکام نے ہسپتال انتظامیہ کو زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے ۔سعودی حکام کے مطابق شہداء کی شناخت میں دودن لگ سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :