حکومت کی جانب سے ملک میں بجلی کا مصنوعی بحران پیدا کر نے کا انکشا ف ، وزارت پانی و بجلی نے 2000 میگاواٹ پر مشتمل پاور پلانتس مکمل طور پر بند کر دیئے،روا ں ما ہ سیپ کول ، صبا اورینٹ اور پی کے وائی ایم ایل نے بھی کوئی بجلی پیدا نہیں کی، آئی پی پیز نے بھی اپنی صلاحیت اور استعداد سے کم بجلی پیدا کی،ملک میں ایل این جی کی درآمد اور نئے پلانٹس کو حق بجانببنایا جا رہا ہے ، رپورٹ

جمعرات 24 ستمبر 2015 09:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24ستمبر۔2015ء) حکومت ملک میں ایل این جی کی درآمد کو حق بجانب بنانے اور نئے پاور پلانٹس لگانے کے لئے ملک میں بجلی کا مصنوعی بحران پیدا کر رہی ہے میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ وزارت پانی و بجلی نے 2000 میگاواٹ پر مشتمل پاور پلانٹس مکمل طور پر بند کر دیئے ہیں ۔ وزارت کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ اے ای ایس پاک چین نے ستمبر کے پہلے تین ہفتوں میں کوئی بجلی پیدا نہیں کی اس طرح موجودہ مہینے میں سیپ کول ، صبا اورینٹ اور پی کے وائی ایم ایل نے بھی کوئی بجلی پیدا نہیں کی اس طرح آئی پی پیز IPPs نے بھی اپنی صلاحیت اور استعداد سے کم بجلی پیدا کی ۔

عہدیدار نے کہا کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ پلانٹس جو کوئی بجلی پیدا نہیں کر رہے انہیں بھی کیپسٹی Capacity چارجز ادا کئے جا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

وزارت پانی و بجلی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ پلانٹس جو مہنگی بجلی پیدا کر رہے تھے انہیں بند کر دیا گیا ہے جبکہ دیگر کو مرمت یا ایندھن کی کمی کی وجہ سے بند کیا گیا ۔ تاہم سینیئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ یہ صرف بہانہ ہے انہوں نے کہا کہ لگ بھگ 2000 میگاواٹ کے پلانٹس لاگت عنصر کی وجہ سے بند کئے گئے ہیں وزارت پانی و بجلی کے ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کا مقصد صارفین کو کم لاگت کی بجلی فراہم کرنا ہے ہم میرٹ پر کاربند ہیں انہوں نے کہا کہ طلب میں کمی ہوئی ہے اور ھائیڈل جنریشن بہتر ہو گئی ہے اس لئے مہنگی بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس بند کر دیئے گئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :