ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس 5سال بعداہم مرحلے میں داخل ہوگیا، مرکزی ملزم افتخارحسین ایک پاکستانی سیاستدان کارشتہ دار،قتل کااعتراف کرلیا ہے ،کیس کے سلسلے میں اکتوبرکے ابتدائی ایام بہت اہم ہیں اوراہم شخصیات کی گرفتاری ممکن ہے،محسن علی نے الطاف حسین کا نام لیا تو اعانت جرم میں انہیں بھی وہی سزا ملے گی جو دوسرے قاتل کوملے گی ، عمران فاروق قتل کیس میں ملوث ملزمان کوبرطانیہ حوالگی کاکوئی فیصلہ نہیں ہوا،وزارت داخلہ،وزارت داخلہ وہی کچھ کریں گی جس کی پاکستانی قانون اجازت دیتاہے،ترجمان کا بیان

جمعرات 24 ستمبر 2015 09:39

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24ستمبر۔2015ء)ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس 5سال بعداہم مرحلے میں داخل ہوگیا،ڈاکٹرعمران فاروق کاقتل 16دسمبر2010ء کوشام 05:30بجے لندن میں ہواتھا،قتل کے حوالے سے سکاٹ لینڈیارڈنے دسمبر2010ء میں ایک مشتبہ شخص کوگرفتارکیاتھا،جون 2013ء میں سکاٹ لینڈیارڈنے قتل کے حوالے سے مرکزی ملزم افتخارحسین کوگرفتارکیا،یہ شخص ایک پاکستانی سیاستدان کارشتہ دارہے ،سکاٹ لینڈیارڈنے اس سلسلے میں پاکستان میں گرفتارملزمان کاشف اورمحسن علی سے تفتیش کی اورمحسن علی نے قتل کااعتراف کرلیااب یہ کیس اہم مرحلے میں داخل ہوگیاہے اوراس کیس کے سلسلے میں اکتوبرکے ابتدائی ایام بہت اہم ہیں اوراہم شخصیات کی گرفتاری ممکن ہے۔

ادھرڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں پانچ عینی گواہ سامنے آگئے ،ان گواہوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے ،اس بچے کوپاکستان میں گرفتارمحسن علی کی تصویردکھائی گئی توبچے نے فوری طورپراسے پہچان لیااوراسے قاتل قراردیدیا،اب اگرملزم محسن علی کوبرطانوی قانون کے مطابق قاتل کوجوسزادی جاتی ہے وہی اس کے اعانت کرنے والے کوبھی دی جاتی ہے اگرمحسن علی اقرارجرم کے بعددوسرے لوگوں کانام لیتاہے توان پرجرم ثابت ہوتاہے تواسے بھی وہی سزاملے گی ،ملزم محسن علی نے اگردوران تفتیش الطاف حسین کانام بھی لیاتواعانت جرم کے طورپرانہیں بھی وہی سزاملے گی جوقاتل کوملے گی۔

(جاری ہے)

جبکہ وزارت داخلہ کاکہناہے کہ عمران فاروق قتل کیس میں ملوث ملزمان کوبرطانیہ حوالگی کاکوئی فیصلہ نہیں ہوا،وزارت داخلہ وہی کچھ کریں گی جس کی پاکستانی قانون اجازت دیتاہے ۔ترجمان وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاکہ عمران فاروق قتل کیس میں ملوث ملزمان کی برطانیہ حوالگی کے حوالے سے خبروں میں کوئی صداقت نہیں ،ملزمان کی حوالگی کاابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا،وزارت داخلہ وہی کچھ کریگاجس کی اجازت پاکستان کاقانون دیتاہے ،کسی انتظامی یاحکومتی فیصلے کے ذریعے تینوں ملزمان کوبرطانیہ کے حوالے کرناخارج ازامکان ہے