ہندوستان پاکستان اور چین کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے، بھارتی وزیر داخلہ، سرحدی تنازعات اور دہشت گردی جیسے مسائل بات چیت کے ذریعے حل کیے جاسکتے ہیں ہندوستان صرف اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنا چاہتا ہے، سرحد پار دراندازی اور سرکشی بند ہونی چاہیے یشیا، خطے اور ہندوستان میں ترقی اس وقت ترقی نہیں ہوسکتی جب تک پاکستان اور چین کے ساتھ تعلقات بہتر نہیں ہوجاتے،سرحدی تنازعات ہوں یا دہشت گردی تمام مسائل کا حل مذاکرات ہیں، ہندوستان پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہشمند ہے اور بہتر تعلقات استوار کیے جاسکتے ہیں، دونوں اطراف کو آگے آنا چاہیے انڈیا پہل کرنے کو تیار ہے، پاکستان اور چین کی سرحدوں کے قریب اپنے تین روزہ دورے کے دوران گفتگو

منگل 22 ستمبر 2015 09:47

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22ستمبر۔2015ء ) بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ ہندوستان پڑوسی ممالک بالخصوص پاکستان اور چین کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے جبکہ سرحدی تنازعات اور دہشت گردی جیسے مسائل بات چیت کے ذریعے حل کیے جاسکتے ہیں۔بھارتی میڈیاکی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور چین کی سرحدوں کے قریب اپنے تین روزہ دورے کے دوران انہوں نے کہا کہ ہندوستان صرف اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنا چاہتا ہے اور سرحد پار دراندازی اور سرکشی بند ہونی چاہیے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ ایشیا، خطے اور ہندوستان میں ترقی اس وقت ترقی نہیں ہوسکتی جب تک پاکستان اور چین کے ساتھ تعلقات بہتر نہیں ہوجاتے۔ان کا کہنا تھا کہ سرحدی تنازعات ہوں یا دہشت گردی۔ میں سمجھتا ہوں کہ تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل ہوسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہندوستان پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہشمند ہے اور بہتر تعلقات استوار کیے جاسکتے ہیں۔

دونوں اطراف کو آگے آنا چاہیے جبکہ انڈیا پہل کرنے کو تیار ہے۔خیال رہے کہ یہ ہندوستانی وزیر داخلہ کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب پاکستان اور ہندوستان کے درمیان لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باوٴنڈری پر کشیدگی جاری ہے جس کے نتیجے میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔واضح رہے کہ پاکستانی دفترخارجہ نے بارہا یہ بیان دیا ہے کہ پاکستان ہندوستان کے ساتھ مسائل کا مذاکرات کے ذریعے حل چاہتا ہے، لیکن ہندوستانی حکومت مذاکرات کی میز پر نہیں آنا چاہتی ہے اسی لیے اس نے سیکریٹری خارجہ سطح کے مذاکرات کو منسوخ کیا۔

اس کشیدگی کے باعث اب تک دونوں اطراف سے درجنوں انسانی جانیں ضایع اور 43 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ املاک اور مویشیوں کا نقصان الگ ہے۔اس سے قبل ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی پاکستان کے خلاف ایک اشتعال انگیز بیان میں کہا تھا کہ ’گولے پاکستان پر بارش کی طرح برسیں گے۔‘تقسیم ہند کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تین جنگیں لڑی جاچکی ہے جبکہ متعدد بار چھوٹی جھڑپیں بھی ہوتی رہی ہیں تاہم 1998ء میں دونوں ممالک کی جانب سے نیوکلئیر ہتھیاروں کے ٹیسٹ کے بعد سے کوئی جنگ نہیں ہوئی۔