مذہبی شدت پسندی کاخاتمہ ، وفاقی حکومت نے مساجد ،مدارس سمیت امام بارگاہوں سے فرقہ واریت پر مبنی کتابیں ،مواد رکھنے پر پابندی عائد کردی ،فرقہ واریت ،شدت پسندانہ مواد ملنے کی صورت میں دہشت گردی کے تحت مقدمہ درج کیاجائے گا

پیر 21 ستمبر 2015 09:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21ستمبر۔2015ء) وفاقی حکومت نے مذہبی شدت پسندی خاتمہ کے لیے مساجد ،مدارس سمیت امام بارگاہوں سے فرقہ واریت پر مبنی کتابیں ،مواد رکھنے پر پابندی عائد کردی ہے ،فرقہ واریت ،شدت پسندانہ مواد ملنے کی صورت میں دہشت گردی کے تحت مقدمہ درج کیاجائے گاوفاقی وزارت داخلہ احکامات کے تحت ضلعی انتظامیہ علماء کرام کو اعتماد میں لینے سمیت عمل درآمد یقینی بنانے کی پابند ہوگی ۔

ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایاکہ نیشنل ایکشن پلان کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد یقینی بناتے ہوئے وفاقی وزارت داخلہ نے تمام مذہبی جماعتوں کو بھی اس حوالے سے تعاون کے لیے آگاہ کیا متفقہ طورپر مثبت جواب کے باعث فوری عمل درآمد کے لیے ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کردیاگیا ہے ۔

(جاری ہے)

فرقہ واریت ،شدت پسندی ،ایک دوسرے کو دائر ہ اسلام سے خارج کرنے کے بیانات پر قابوپانے کے لیے وفاقی وزارت داخلہ نے نئی حکمت عملی کے تحت وفاقی دارالحکومت کی تمام مساجد ،مدارس اور امام بارگاہوں کو اس بات کا پابندکرنے کا فیصلہ کرلیا ہے کہ مذکورہ عبادات والی جگہوں سے شرپسند مواد ،کتابیں ،لٹریچر ،سی ڈی یاکسی بھی شکل میں مواد ملنے پر پابند ی ہو گی تمام عبادت گاہوں کو ایسے مواد سے پاک کیاجائے اسلام کا اصل چہرہ پوری دنیا میں نمایاں کرنے کے لیے علماء کرام کردار اداکرنے کے پابندہوں گے جبکہ ایسا مواد برآمد ہونے کی صورت میں یا شکایت کی صورت میں دہشت گردی کے تحت مقدمہ درج کیاجائے گاجبکہ ضلعی انتظامیہ اس پر عمل درآمد کے لیے مقامی علماء کو آگاہ کرنے سمیت یقینی بنانے کی ذمہ دار ہو گی ۔