تحریک انصاف کے بانی رہنماؤں نے عمران خان کو پارٹی میں مالی بے ضابطگیوں ،نااہل لوگوں کو ٹکٹ دینے ، اور منشور سے انحراف کر نے پر شوکاز نوٹس جاری کردیا، تحریک انصاف بنیادی منشور سے ہٹ گئی ہے جس سے پارٹی انتشار اور مختلف گروپوں میں تقسیم ہو گئی ، پی ٹی آئی سٹیٹس کو جماعت بن گئی ہے، جس کی وجہ سے پارٹی کے نظریاتی کارکن اور خاص طور پر نوجوان مایوسی کا شکار ہیں، اس کے ذمے دار عمران خان ہیں،اگر انہوں نے 2ہفتوں میں جواب نہ دیا تو ہم سمجھیں گئے کہ انھوں نے تمام الزامات کو مان لیا ہے ،پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر ،سید اللہ خان ، نو ید خان اور دیگر کی پریس کانفرنس

پیر 21 ستمبر 2015 09:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21ستمبر۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنماؤں نے پارٹی چےئر مین عمران خان کو پارٹی میں مالی بے ضابطگیوں ،نااہل لوگوں کو پارٹی ٹکٹ دینے ، اور منشور سے انحراف کر نے پر شوکاز نوٹس جاری کر تے ہوئے2ہفتوں میں جواب مانگ لیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف بنیادی منشور سے ہٹ گئی ہے جس سے جماعت انتشار اور مختلف گروپوں میں تقسیم ہو گئی ہے اور پی ٹی آئی سٹیٹس کو جماعت بن گئی ہے، جس کی وجہ سے پارٹی کے نظریاتی کارکن اور خاص طور پر نوجوان مایوسی کا شکار ہوگئے ہیں ،تحریک انصاف اس وقت لنڈا بازار بن گئی ہوئی ہے اور اس کے ذمے دار عمران خان ہیں،اگر انہوں نے 2ہفتوں میں جواب نہ دیا تو ہم سمجھیں گئے کہ عمران خان نے تمام الزامات کو مان لیا ہے اور ہم ملک بھر سے نظریاتی کارکنوں کی قومی کانفرنس بلائیں گئے پارٹی کو منشور پر لانے کیلئے سٹرکوں پر احتجاج کر یں گئے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار اتوار کو پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر ،پی ٹی آئی بانی صدر پنجاب سید اللہ خان ، پی ٹی آئی مانسہرہ کے بانی صدر نو ید خان، بانی صدر ڈسٹرکٹ راولپنڈی خواجہ امتیاز ،بانی صدر اسلام آبادمحمود خان و دیگر نے یہاں پر یس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔اس موقع پر اکبر ایس بابر نے کہا کہ پارٹی چےئر مین عمران خان پر چارج شیٹ لگاتے ہوئے کہا کہ 2011میں پارٹی میں کر پشن کا نکشاف ہوا اور اسکی تحقیقات میں ثابت ہوا کے سیف اللہ نیازی ،سردار اظہر ،طارق خان اور کر نل (ر)یونس نے پارٹی فنڈز میں کر پشن کی مگر انکو سزا نہیں دی گئی ،2013میں انٹرا پارٹی الیکشن میں دھاندلی کی گئی اور عمران خان کے ہی بنائے ہوئے ٹر بیونل نے اس کی تحقیقات کی اور ایک سال تحقیقات کر نے کے بعد جسٹس وجیہ الدین نے جہانگیر ترین ،پرویز خٹک ،علیم خان نادر لغاری سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں کو اسکا زمے دار قرار دیا اور پریز خٹک اور جہانگیر ترین کی پارٹی رکنیت ختم کر دی مگر عمران خان نے اس رپورٹ کیخلاف ایکشن لینے کی بجائے جہانگیر ترین اور علیم خان کو دوبارہ الیکشن کی ٹکٹ دے دی ۔

اکبر ایس بابر ان الزامات سمیت چارج شیٹ میں درج اور الزامات پر عمران خان سے 2ہفتوں میں جواب مانگ لیا اور کہا کہ اگر انہوں نے جواب نہ دیا تو تو ہم سمجھیں گئے کہ عمران خان نے تمام الزامات کو مان لیا ہے اور ہم ملک بھر سے نظریاتی کارکنوں کی قومی کانفرنس بلائیں گئے پارٹی کو منشور پر لانے کیلئے سٹرکوں پر احتجاج کر یں گئے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف ملک میں مورثی سیاست کے خاتمے اور عام آدمی کی حکمرانی کیلئے بنی تھی مگر وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے ضلع مانسہرہ میں اپنا ایسا کوئی رشتہ دار نہیں چھوڑا جس کو ٹکٹ نہیں دیا،یہمورثی سیاست نہیں توکیا ہے۔