اسلام آباد کے چڑیا گھر میں موجود ہاتھی کے رہائی کے لئے عالمی رہنماؤں سے مدد کی اپیل ، رپورٹ

ہفتہ 19 ستمبر 2015 09:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19ستمبر۔2015ء) اسلام آباد کے چڑیا گھر میں زنجیروں میں جکڑے ہاتھی کاون کی رہائی کے لئے عالمی رہنما بھی مہم میں شریک ہونے کی اپیل کر دی گئی ہے ۔ جانوروں کے حقوق کی تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ وہ عالمی رہنماؤں سے رابطہ کریں گے ۔ اس معاملہ میں مداخلت کریں کیونکہ حکومت پاکستان کا ردعمل انتہائی سست ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے اور چڑیا گھر کی انتظامیہ کو ہزاروں اپیلیں میل کی گئی ہیں اور 31 سالہ کاون نامی ہاتھی کو رہا کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔

آ ن لائن پٹیشن میں 167000 درخواستیں بھیجی گئیں اور یہ مہم 20 دن پہلے شروع کی گئی تھی ۔ اس مہم میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سی ڈی اے ہاتھی کو رہا کرے ۔ رپورٹس کے مطابق جانوروں کے حقوق کے کارکنوں کی جانب سے شور غوغہ کے باوجود اس ہاتھی کے تین ٹانگیں ابھی بھی زنجیروں میں جکڑی ہوئی ہیں ۔

(جاری ہے)

کمپین شروع کرنے والے جانوروں کے حقوق کے کارکن پوا کا کہنا ہے کہ ہم فیس بک فیس پر یہ رائے عوام سے مانگ رہے ہیں کہ آیا دونوں صدر اوباما اور ہیلری کلنٹن کو اس حوالے سے ای میل بھیجنی چاہئے یا نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ صدر اوبامہ خود دنیا بھر میں ہاتھیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے ظلم کو اجاگر کرنے کے لئے دلچسپی لے چکے ہیں ۔اوبامہ دنیا بھر کے رہنماؤں کے ساتھ کام کر رہے ہیں تاکہ وہ ہاتھی دانت کی تجارت پر پابندی لگا سکیں ۔پوا کا کہنا ہے کہ اگر اب ہیلری کلنٹن کے تازہ ایجنڈے پر غور کریں تو انہوں نے بھی ہاتھیوں کے شکار پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق کئی اہم شخصیات میں اس مہم میں شامل ہو گئیں ہیں جن میں کیوبا کے سنگر ماریہ ، امریکی ایکٹر پیٹرک اور کینیڈا کے رائٹر طارق فتا بھی اس میں شامل ہیں ۔دریں اثناء سی ڈی اے کے انوائرمنٹ کے رکن مصطفیٰ کاظمی کا کہنا ہے کہ دنیا کو پاکستان کے چڑیا گھر میں ایک ہاتھی کے بجائے شام کے بحران پر توجہ دینی چاہئے ۔

متعلقہ عنوان :