الطاف حسین کی تقاریر پر پابندی ،متحدہ نے لاہور ہائی کورٹ میں نظرثانی اپیل دائرکردی،تقاریر اور تصویر کی اشاعت پر پابندی عائد کرنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،فیصلے پر نظر ثانی کی جائے ،درخواست گزار کا موقف

جمعہ 18 ستمبر 2015 09:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18ستمبر۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ نے پارٹیقائد الطاف حسین کی تقاریر اور تصاویر کی نشر و اشاعت پر پابندی کے خلاف ہائی کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر کردی۔جمعرات کے روز ایم کیو ایم کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں الطاف حسین کی تقاریر اور تصاویر کی نشر واشاعت بارے ہائی کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی اپیل دائر کرتے ہوئے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کی تقاریر اور تصویر پابندی عائد کرنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،لاہور ہائی کورٹ کو کوئی اختیار نہیں کہ وہ بنیادی حقوق صلب کرے، اس لئے عدالت سے اپیل ہے کہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرے،ایم کیوایم کی درخواست کی پیروی عاصمہ جہانگیر اور خالد رانجھا ایڈووکیٹ کررہے ہیں، درخواست کی سماعت آج (جمعہ ) کو کی جائے گی۔

(جاری ہے)

عدالت کے باہر ایم کیو ایم کے رہنما کنور نوید جمیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم اور اس کے قائد کا موقف سنے بغیرہی یک طرفہ طور پر فیصلہ دیا ہے، جس پر نظر ثانی کی اپیل دائر کی گئی ہے۔،امید ہے کہ انہیں انصاف ملے گا،واضح رہے کہ واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے 7 ستمبر کو ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران وہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کی تقاریر، بیانات اور تصاویر کی نشر و اشاعت پر تاحکم ثانی مکمل پابندی عائد کرتے ہوئے پیمرا کو حکم دیا تھاکہ پیمرا اس پابندی کو یقینی بنائے اور اس ضمن میں نوٹیفکیشن جاری کرنے کا بھی حکم دیا۔