ہالینڈ میں پاکستانی نژاد خاتون کو جنسی ہراساں کرنیوالے سفارت انے کے اہلکار کو وطن واپس بلایا گیا مگر اس نے سیاسی پناہ کی درخواست دیدی ہے ،سرتاج عزیز ،بنگلہ دیش میں مقیم بہاری پاکستان میں صرف کراچی میں آباد ہونا چاہتے ہیں جو اس وقت ممکن نہیں ہے تاہم ان کی تعداد بیس سے تیس ہزار کے درمیان ہو سکتی ہے، سینٹ میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال

بدھ 16 ستمبر 2015 09:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16ستمبر۔2015ء )وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امورسرتاج عزیز نے سینٹ کو بتایا ہے کہ ہالینڈ میں پاکستانی نژاد خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے پاکستانی سفارت خانے کے سابقہ ایڈیشنل اسسٹنٹ خیر محمد تینو کو پاکستان واپس بلایا گیا ہے مگر اس نے واپس آنے کی بجائے ہالینڈ میں سیاسی پناہ کی درخواست دیدی ہے ،بنگلہ دیش میں مقیم بہاری پاکستان میں صرف کراچی میں آباد ہونا چاہتے ہیں جو اس وقت ممکن نہیں ہے تاہم ان کی تعداد بیس سے تیس ہزار کے درمیان ہو سکتی ہے سینٹ میں وقفہ سوالات کے دوران مشیر خارجہ نے بتایا کہ ہالینڈ کے سفارت خانے میں تعینات سابقہ ایڈیشنل اسسٹنٹ خیر محمد تینونے اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کیا اور ایک خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام بھی اس پر ثابت ہوا تھا جس پر سفیر نے اسے فوری طور پر پاکستان واپس بھیجنے کی سفارش کی اور انہی سفارشات کی روزشنی میں اسے واپس بلاکر اپنے خلاف الزامات کا دفاع کرنے کا حکم دیا گیا مگر اس نے سزا کے خوف سے واپس آنے کی بجائے وہاں پر سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے اس کے درخواست کے خلاف وہاں پر سفارت خانے کی جانب سے بھی درخواست دی گئی ہے اور سیاسی پناہ کی درخواست کینسل ہونے کے بعد پاکستان واپسی پر اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی انہوں نے بتایاکہ بنگلہ دیش کے کیمپوں میں مقیم بہاریوں کو اولاد کو بنگلہ دیش کے سپریم کورٹ کے حکم پر شہری تسلیم کر لیا گیا اس سے قبل بہاریوں کو پاکستان لانے کے انتظامات کئے گئے تھے اور کراچی میں ان کی آبادکاری کی مخالفت کے بعد پنجاب میں ان کو آباد کرنے کیلئے گھر تعمیر کئے گئے مگر وہاں پر آباد ہونیو الے بہاری کچھ ہی عرصے میں کراچی شفت ہوگئے ہیں اور مذید بہاری بھی کراچی میں آباد ہونے کے خواہشمند ہیں جو کہ اس وقت ممکن نہیں ہے۔