پاک چین اقتصادی راہداری کے کام کیلئے پنجاب بھر میں گدھے اور گھوڑوں کی شدید قلت،حکومت نے پنجاب کے تمام اضلاع میں گدھے اور گھوڑوں کو محفوظ کرنے کیلئے تمام شعبہ حیوانات کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلباء کوتفصیلات جمع کرنے کی ہدایت کر دی

بدھ 16 ستمبر 2015 09:23

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16ستمبر۔2015ء) چین کی مدد پاکستان میں تعمیر ہونے والی اقتصادی راہداری کے لئے پنجاب بھر میں گدھے اور گھوڑوں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔حکومت نے پنجاب کے تمام اضلاع میں گدھے اور گھوڑوں کو محفوظ کرنے کے لئے تمام شعبہ حیوانات کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلباء کو گدھے اور گھوڑوں کی مکمل تفصیل جمع کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ اقتصادی راہداری کا کام شروع ہوتے ہی گدھے اور گھوڑوں سے کام لیا جا سکے ۔

یہ بات صوبائی سیکرٹری لائف سٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ چودھری نصیر صادق نے خبر رساں ادارے کو ایک خصوصی ملاقات میں بتائی ۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب بھر میں 90 فیصد گدھے اور 70 گھوڑوں میں کمی پیدا ہوئی ہے چونکہ گدھوں کی کالیں غیر ممالک میں بجھوائی جا رہی ہیں ۔

(جاری ہے)

جس سے پاکستان میں گدھے اور گھوڑوں کی نہ صرف نسل کم ہو رہی ہے بلکہ آئندہ اقتصادی راہداری میں دشوار راستوں کے لئے گدھے اور گھوڑوں کی کمی پائی جاتی ہے ۔

چنانچہ اس کمی کو دور کرنے کے لئے حکومت پنجاب نے صوبہ بھر گدھے اور گھوڑے کی حفاظت کے لئے اور ان کی نسل کو بڑھانے کے لئے اقدامات شروع کر دیئے ہیں اور اس سلسلہ میں گدھے اور گھوڑے رکھنے والے مالکان کو حکومت ان جانوروں صحت کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ ان کی پرورش کے لئے مالکان کو مالی امداد بھی کرے گی اس سلسلہ میں صوبائی سیکرٹری نصیر صادق نے بروکس کے سربراہ کرنل ارشد احمد خان کو ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ پنجاب کے تمام اضلاع میں پائے جانے والے گدھے اور گھوڑوں کی مکمل تفصیلات اور ان کی تعداد جمع کر کے حکومت کو رپورٹ دیں تاکہ آئندہ چند ماہ میں اقتصادی راہداری کا کام شروع ہونے جا رہا ہے اس میں دونوں جانوروں کی مدد لی جا سکے ۔

سیکرٹری لائف سٹاک نصیر صادق نے مزید بتایا کہ سب سے پہلے گدھے اور گھوڑوں کی تعداد اور ان کی دیکھ بھال کے لئے پہلے مرحلہ میں لاہور ڈویژن کو ترجیح دی جائے گی اور پھر ایک ماہ کے اندر اندر پنجاب کے تمام اضلاع جہاں سے اقتصادی راہداری کے پروگرام شروع ہوں گے وہاں پر ان گدھے اور گھوڑوں سے کام لیا جائے گا اس سلسلہ میں حکومت نے مزید محکمہ حیوانات کے ملازمین اور ڈاکٹروں کو ہزار وں کی تعداد میں موٹر سائیکلیں فراہم کر دی ہیں جو گدھے اور گھوڑوں دیکھ بھال کے لئے مالکان کو سرکاری طور پر ادویات اور انجکشن وغیرہ فراہم کریں گے ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ گدھے اور گھوڑوں سے دنیا بھر میں کام لیا جاتا ہے جبکہ ہمارے ملک میں ان سے کام لینے کی بجائے ان کی کھالیں غیر ممالک میں بھیجی جاتی ہیں جس سے ان دونوں جانوروں کی ملک بھر میں قلت پیدا ہو گئی ہے ۔ اس لئے حکومت نے ان گدھے اور گھوڑوں کی حفاظت اور نسل بڑھانے کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے ہیں جس پر اربوں روپے خرچ ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :