رینجرز کو احتساب کی دعوت دینا قانون کے دائرے میں آتا ہے نہ کراچی یاکسی اور جگہ ان کا اس قسم کا کوئی مینڈیٹ ہے ،چوہدری نثار،حیران ہوں ایک سیاسی جماعت کے رہنماء نے ایسا مطالبہ کس طرح کیاہے؟،غیر ضروری اور غیر متعلقہ امور میں سیکورٹی اداروں کو ملوث ہونے کے دعوت دینا غیر دانشمندانہ فعل ہے ، وفاقی وزیر داخلہ کا بیان

بدھ 16 ستمبر 2015 09:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16ستمبر۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ رینجرز کو احتساب کی دعوت دینا نہ تو قانون کے دائرے میں آتا ہے نہ کراچی یاکسی اور جگہ ان کا اس قسم کا کوئی مینڈیٹ ہے ،حیران ہوں کہ ایک سیاسی جماعت کے رہنماء نے ایسا مطالبہ کس طرح کیاہے ۔ وفاقی وزیر داخلہ ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر نے مزید کہاہے کہ فوج کی کارکردگی اور قربانیوں کا سب جو اعتراف ہے مگر ہمیں یہ بھی یادرکھنا چاہیے کہ آن جنرل راحیل شریف اور پاک فوج کو ہر سطح ہر داد تحسین اس لیے ہے کہ وہ اس فرض کو بخوبی نبھا رہے ہیں جو آئین اور قانون نے ان کو تفویض کیاہے ۔

سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی خاطر فوج یا رینجرز سے ایسے مطالبے کرنا نہ صرف ان اداروں کو متنازعہ بنانے کے مترادف ہے بلکہ کراچی آپریشن کو بھی اس کے اصل مقصد سے ہٹانے کا باعث بن سکتاہے ۔

(جاری ہے)

افواج پاکستا ن اور رینجرز کے کردار اور کارکردگی کو اس انداز سے اپنے سیاسی بیانات کا احصہ بنانا ناقابل فہم اور غیر مناسب ہے ۔ غیر ضروری اور غیر متعلقہ امور میں سیکورٹی اداروں کو ملوث ہونے کے دعوت دینا غیر دانشمندانہ فعل ہے ۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ ہر ایک کو اظہار رائے کی کھلی آزادی ہے مگر یہ آزادی آئین اور قانون کی حدود میں رہ کر ہونی چاہیے ۔ یہ امر قابل تشویش ہے کہ سیاسی بیان بازی میں رینجرز اور فوج کے کردار کو بار بار زیر بحث لاکر اور سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی خاطر بلاوجہ سیکورٹی اداروں کے کردار اور کارکردگی کوموضوع بناکر ان کو سیاسی بنانے کی کو شش کی جاررہی ہے خواب دکھانا یا الزامات کی سیاست آسان ہے لیکن مسائل کا حل ڈھونڈنا اور کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ایک مشکل امر ہے آج کا پاکستان 2013کے پاکستان سے بدرجہ بہتر ہے آج جہاں ایک طرف کراچی امن کی طرف لوٹ رہاہے وہاں ملک میں مجموعی طورپر امن وامان کی صورتحال میں واضح بہتری آئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :