وفاقی حکومت کا زرعی شعبے کی بہتری کیلئے انقلابی اقدامات کا فیصلہ، وزیر اعظم آج کسان کنونشن میں زرعی شعبے کیلئے رعایتوں کا اعلان کریں گے،کسانوں کو زرعی اجناس اور کھاد سمیت مختلف شعبوں میں رعا یت کی مد میں 92ارب کا پیکیج دینے کی سفارشات تیار،سیلاب متاثرہ علاقوں کے کاشتکاروں کو کھاد کی خریداری میں 500روپے فی بوری سبسڈی دینے کا بھی فیصلہ

منگل 15 ستمبر 2015 09:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15ستمبر۔2015ء)وفاقی حکومت نے زرعی شعبے کی بہتری کیلئے انقلابی اقدامات کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ،کسانوں کو زرعی اجناس اور کھاد سمیت مختلف شعبوں میں رعایتوں کی مد میں 92ارب روپے کا پیکیج دینے کی سفارشات تیار کر لی گئیں ہیں ، حکومت نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے کاشتکاروں کو کھاد کی خریداری میں 500روپے فی بوری سبسڈی دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے ، وزیر اعظم پاکستان آج (منگل کو )کسان کنونشن میں زرعی شعبے کیلئے رعایتوں کا اعلان کریں گے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق حکومت نے زرعی شعبے کی ترقی کیلئے جامع سفارشات تیار کر لی ہیں جس کے تحت چاول اور کپاس کے کاشتکاروں کیلئے 72ارب روپے کی سبسڈی تجویز کی گئی ہے یہ سبسڈی ساڑے بارہ ایکٹر سے زائد زرعی اراضی رکھنے والوں کو فی ایکٹر5ہزار روپے امداد دینے کی تجویز دی گئی ہے اس کے علاوہ کاشتکاروں کو یوریا کھاد اور دیگر اجناس کی خریداری میں 20ارب روپے کی سبسڈی تجویز کی گئی ہے جس کے تحت کاشتکاروں کو فی بور ی کے حساب سے سبسڈی دی جائے گی وفاقی حکومت کی جانب سے کپاس کی امدادی قیمت کا فائدہ کاشتکاروں کو پہنچانے کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں کیونکہ حکومت کی جانب سے سابقہ ادوار میں دی جانے والی رعایتیں کاشتکاروں کی بجائے آڑھتیوں کو مل جاتی تھی جس کے نتیجے میں حقیقی کاشتکار فائدے سے محروم رہ جاتا تھا حکومت نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے کاشتکاروں کو کھاد کی خریداری میں 500روپے فی بوری سبسڈی دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے کسانوں کیلئے مراعات کا اعلان آج وزیر اعظم پاکستان کنونشن سنٹر اسلام آباد میں منعقدہ آل پاکستان کسان کنونشن کے موقع پر کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :