پاکستان کی مدد کے بغیر سری لنکا دہشت گردی پر قابو پانے میں کامیاب نہیں ہوسکتا تھا،سری لنکن سفیر کا اعتراف ،سری لنکا دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے پاکستان سمیت عالمی برادری کیساتھ بھر پور تعاؤن جاری ر کھے گا، وی جایا نتی اندری سانگھے کا ، بین الاقوامی سیمینار سے خطاب ، دہشت گردی کو اسلام یا مسلمانوں سے منسلک کرنا زیادتی ہے، عالمی برادری نے پاکستانی قبائلی علاقوں کی ترقی و عوام کا معیار زندگی بلند کرنے پر کوئی توجہ نہ دی تو یہ دوبارہے دہشت گردی کی اماجگاہ بن سکتے ہیں،وفاقی وزیر قادر بلوچ ، سیمینار میں سری لنکا ،چین، روس اور اسٹریلیا کے سفارتکار وں کا انتہاپسندی کے خاتمے کے لئے متفقہ کوششوں پر اتفاق

جمعہ 11 ستمبر 2015 09:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11ستمبر۔2015ء) پاکستان میں سری لنکا کی خاتون سفیر وی جایا نتی اندری سانگھے نے کہاہے کہ پاکستان کی مدد کے بغیر سری لنکا دہشت گردی پر قابو پانے میں کامیاب نہیں ہوسکتا تھا،سری لنکا دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے پاکستان سمیت عالمی برادری کے ساتھ مل کر بھر پور تعاؤن جاری رکھے گا، وفاقی وزیر سیفران جنرل(ر)عبدالقادربلوچ نے کہاہے دہشت گردی کو اسلام یا مسلمانوں سے منسلک کرنا زیادتی ہے۔

بوسنیا میں ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام،اسرائیل اور کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی ریاستی دہشت گردی ہے ،افغان جنگ کے دور میں قبائلی علاقوں کو دہشت گردی کی نرسری بنا دیا گیا اگر عالمی برادری نے پاکستان کے قبائلی علاقوں کی ترقی اور قبائلی عوام کا معیار زندگی بلند کرنے پر کوئی توجہ نہ دی تو اندیشہ ہے کہ یہ علاقے دوبارہ دہشت گردی کی اماجگاہ بن سکتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے انتہاپسندی کی روک تھام کے حوالے سے اسلام آباد میں دو روزہ بین الاقوامی سیمینار سے خطاب کے دوران کیا سیمینارکے دوسرے روز سری لنکا ،چین، روس اور اسٹریلیا کے سفارتکار وں کا انتہاپسندی کے خاتمے کے لئے متفقہ کوششیں کرنے کپر اتفاق کیا ہے ۔

(جاری ہے)

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سری لنکا کی خاتون سفیر وی جایا نتی اندری سانگھے نے کہاکہ سری لنکا گزشتہ تین دہائیوں تک دہشت گردی کا شکار رہا اور دہشت گردی کی جنگ میں سری لنکا کے ہزاروں شہری ہلاک ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان کی مدد اور تعاؤن کے بغیر سری لنکا دہشت گردی پر قابو نہیں پاسکتا تھا اب سری لنکا میں علیحدگی پسند باغی تامل ٹائیگرز پارلیمان کا حصہ بن چکے ہیں اور سابقہ تامل ٹائیگرز کے رہنما اس وقت اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں چینی سفارتخانے کے سیاسی و صحافتی شعبے کے ڈائریکٹر یوژونگ نے کہاکہ سائیبر دہشت گردی پوری دنیا کیلئے ایک نیا خطرہ بن رہا ہے دہشت گردی پوری انسانیت کے دشمن ہیں پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں چین پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ہر ممکن تعاؤن کر رہا ہے انہوں نے کہاکہ چین بھی دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور اندرونی سطح پر دہشت گردی کے خطرات کا مقابلہ کیا ہے پاکستان میں روس کے سفارتکار الیکسی وائی ڈیڈوف نے کہا کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے متحد ہونا بے حد ضروری ہے دہشت گردی کی روک تھام کے لئے نوجوان نسل کو علم کا شعور دینا ہوگا اور اس کے مقصد کے حصول کیلئے تھنک ٹھنک کا قیام ضروری ہے انہوں نے کہاکہ روس دہشت گردی کے خاتمے کیلئے دوست ممالک سے ہر ممکن تعاؤن جاری رکھے گااسٹریلیا کے سیکنڈ سیکرٹری نے کہاکہ اسٹریلیا کا انتہا پسندی کے خلاف تجربہ پاکستان اور سری لنکا سے مختلف ہے اسٹریلیا کے شہری شام اور دیگر ممالک میں دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ لڑ رہے ہیں اسٹریلیا نے انتہا پسندی کی روک تھام کیلئے قانون سازی شروع کی ہے اسٹریلیا نے کسی بھی دہشت گرد تنظیم کے ساتھ شامل ہوکر لڑنے کو غیر قانونی قرار دیا ہے وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے کہاکہ دہشت گردی اور انتہا پسندی ایک بڑا مسئلہ ہے مگر بدقسمتی سے اسے اسلام کے ساتھ جوڑ دیا گیا ہے اسرائیل میں فلسطینوں پر ہونے والے مظالم اور کشمیر میں ہندو افواج کے ہاتھوں کشمیروں کی نسل کشی کسی کو بھی نظر نہیں آرہی ہے انہوں نے کہاکہ افغانستان میں بڑی طاقتوں کے مفادات کی جنگ نے خطے کو آگ کی لپیٹ میں لے لیا تھا اور پاکستان کے قبائلی علاقوں میں عرب چیچن ازبک اور دیگر ممالک سے جنگجوؤں کو لا کر آباد کیا گیا انہوں نے کہاکہ آسامہ بن لادن کو افغانستان لانے والوں نے اسی کے خلاف افغانستان پر حملہ کر دیا 9/11کے حملے میں کوئی بھی پاکستان یا افغانی ملوث نہیں تھا مگر حملہ افغانستان پر کیا گیا انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور اپریشن ضرب عضب کے زریعے اس جنگ کو منتطقی انجام تک پہنچا یا گیا ہے اب پاکستان کے قبائلی علاقے دہشت گردی سے مکمل طور پر پاک ہو چکے ہیں اور جلد ہی قبائلی عوام اپنے علاقوں میں چلے جائیں گے انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں ملک جرگہ پولیٹیکل نظام اور رواج کے زریعے فیصلے ہوتے تھے مگر طالبان کے آنے کے بعد سینکڑوں قبائلی مشران اور ملک کو قتل کر دیا گیا اور قبائلی عوام مجبوراً ان دہشت گردوں کے طابع بن گئے تھے انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقوں کی پسماندگی کا خاتمہ بے حد ضرروی ہے اگر پنجاب سندھ پر فنڈز خرچ کئے جا سکتے ہیں تو اتنا ہی حق قبائلی عوام کا بھی ہے انہیں بھی انسان سمجھنا بے حد ضروری ہے انہوں نے کہا کہ کراچی سے جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ اور بلوچستان سے علیحدگی پسندوں کا جلد خاتمہ ہوجائیگاتاہم بلوچستان کے عوام کی احساس محرومی کا خاتمہ بھی بے حد ضرروی ہے ۔

متعلقہ عنوان :