بان کی مون نے پاک فوج کے افسر کو یو این کے مشن برائے مغربی صحارا کا کمانڈر مقرر کردیا ، ایف سی کے انسپکٹر جنرل میجر جنرل محمد طیب اعظم انڈونیشیا کے جنرل امام ایڈ ے کی جگہ لینگے

اتوار 6 ستمبر 2015 10:13

نیو یارک(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6ستمبر۔2015ء) اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے پاک فوج کے افسر کو یو این کے مشن برائے مغربی صحارا (منورسو) کی فورس کا کمانڈر مقرر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فرنٹیئر کور کے انسپکٹر جنرل میجر جنرل محمد طیب اعظم، انڈونیشیا کے میجر جنرل امام ایڈے کی جگہ لیں گے، جن کی مدت ملازمت 17 ستمبر کو ختم ہورہی ہے۔

اقوام متحدہ کی جانب سے 30 سال قبل ’منورسو‘ کے نام سے شروع کیے جانے والے اس مشن کا مقصد جنگ بندی کی نگرانی، صحارا کے لوگوں کی حیثیت اور زمین کے حصے کے لیے حکومتی نظام پر ریفرنڈم کی نگرانی کرنا تھا۔گزشتہ 30 سال میں یو این نے یہاں ریفرنڈم کے لیے ووٹروں کی رجسڑیشن اور اہلیت کے حوالے سے مدد فراہم کی اور مغربی صحارا پر قبضے کے دعوے کے دوران دو گروپوں کی جنگ بندی پر عمل درآمد پر بھی نظر رکھی گئی۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ نے موروکو اور پولیساریو کے درمیان مذاکرات میں بھی مدد فراہم کی تاہم اس سے کشیدگی کو کم کرنے میں خاطر خواہ مدد نہ مل سکی۔میجر جنرل اعظم کو اس عہدے کے لیے ان کی 30 سالہ قومی اور بین الاقوامی خدمات پر چنا گیا ہے۔وہ 2010 سے 2014 تک انٹیلی جنس سروسز کے ڈائریکٹر جنرل اور نائب ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز رہے جبکہ 2009 سے 2010 تک انفینٹری بریگیڈ کے کمانڈر کی حیثیت سے بھی فرائض سرانجام دیئے.انھوں نے 2000 سے 2001 تک جمہوریہ ری پبلک آف کانگو میں اقوم متحدہ کے ملٹری مبصر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔