کرپشن کیخلاف ممکنہ کارروائی ، پی پی کا کرپٹ وزراء سے وزارتیں واپس لینے ، یا سندھ اسمبلی توڑنے کی تجاویز پر غور،ممکنہ سخت کارروائی سے قبل حکومت سندھ کو صرف ایک ہفتہ کی مہلت جس کے بعد کرپٹ وزراء اور افسران سر کاری مہمان بنیں گے

جمعرات 3 ستمبر 2015 09:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3ستمبر۔2015ء) نیشنل ایکشن پلان کے تحت سندھ میں ممکنہ سخت کارروائی سے قبل حکومت سندھ کو صرف ایک ہفتہ کی مہلت دی گئی ہے جس کے بعد کرپٹ وزراء اور افسران سر کاری مہمان بنیں گے ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے دو تجاویز پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے ایک یہ کہ کر پشن میں ملوث 6وزراء سے وزارتیں واپس لی جا ئیں اور ان کی جگہ نئے وزراء شامل کےئے جا ئیں دوسری یہ کہ سندھ اسمبلی تو ڑدی جا ئے ،ذرائع نے بتایا ایکشن کمیٹی نے وزیراعلی سندھ کو ان وزراء کے خلاف ثبوت فراہم کر دیے ہیں جواربوں روپے کی کر پشن میں ملوث ہیں اور اس کے لئے ایک ہفتہ کی مہلت دی گئی ہے تاکہ ان وزراء سے محکمے واپس کیے جا سکیں ، اگر حکومت سندھ نے یہ وزراء ھٹادیے تو ان کی جگہ نئے وزراء سے حلف لیا جا ئے گا،ذرائع کے مطابق دوسری تجویز یہ ہے کہ سندھ اسمبلی تو ڑدی جا ئے اس ضمن میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کی دبئی میں سابق صدر آصف علی زرداری سے مجوزہ ملا قات میں یہ معاملہ زیر غور آنے کا امکان ہے ،اگر گورنر نے معزرت کرلی تو پھر گورنر کو دبئی میں زیا دہ وقت رہنے کی گزارش کر کے اسمبلی تو ڑ نے کی ذمہ داری قائم مقام گورنر آغا سراج درانی سے لیا جا ئے گا

متعلقہ عنوان :