اسلام آباد،قائم مقام چیئر مین نیب رئیر ایڈمرل (ر) سعید احمد سرگانہ کی زیر صدارت نیب کی پی آئی ڈی سے متعلق پریوینشن کمیٹی کا اجلاس ،سرکاری شعبے کے اشتہارات کے اجراء کے نظام میں بدعنوانی پر قابو پانے کیلئے اقدامات کی تجاویز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا،کمیٹی کے نائب صدر ڈی جی ، پی آئی ڈی، پی ٹی وی،پیمرا ،وزارت اطلاعات و نشریات اور قومی ورثہ ،اے پی این ایس اور پرائیویٹ میڈیا گروپوں کے نمائندوں کی شرکت

جمعرات 3 ستمبر 2015 09:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3ستمبر۔2015ء)نیب کی پی آئی ڈی سے متعلق پریوینشن کمیٹی کا اجلاس ،سرکاری شعبے کے اشتہارات کے اجراء کے نظام میں بدعنوانی پر قابو پانے کیلئے اقدامات کرنے کی تجاویز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا قومی احتساب بیورو (نیب ) کی پی آئی ڈی سے متعلق پریوینشن کمیٹی جو نیب کے چیئرمین نے نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 33سی کے تحت قائم کی ہے اس کمیٹی کا اجلاس قائم مقام چیئر مین نیب رئیر ایڈمرل ریٹائرڈسعید احمد سرگانہ کی صدارت میں اسلام آباد میں ہوا ،اجلاس میں کمیٹی کے نائب صدر ڈی جی (اے اینڈپی ) پی آئی ڈی، پی ٹی وی،پیمرا ،وزارت اطلاعات و نشریات اورقومی ورثہ کے نمائندوں ،اے پی این ایس اور پرائیویٹ میڈیا گروپوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سرکاری شعبے کے اشتہارات کے اجراء کے نظام میں بدعنوانی پر قابو پانے کیلئے اقدامات کرنے کی تجاویز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اس کے علاوہ ڈائریکٹر اے بی سی (پی آئی ڈی) اور دوسرے فریقین کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ،پی آئی ڈی کے اشتہارات کے موجودہ نظام میں خامیوں کی نشاندہی کی گئی اور اس کو شفاف بنانے کیلئے تجاویز پر غورکیا گیا،کمیٹی کے صدر نے ایک جامع اور مربوط نظام مرتب کرنے کیلئے سیکرٹری اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ ،پاکستان براڈکاسٹنگ ایسوسی ایشن اور ڈائریکٹر اے بی سی کو آئندہ اجلاس میں شامل کرنے کی خواہش ظاہر کی جو وزارت اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ اور اس کے ذیلی محکمے پی آئی ڈی اور اے بی سی سمیت ملکر منعقد کریں گے تاکہ ادائیگیوں کے اجراء میں بدعنوانی کو کم کیا جا سکے واضع ہے کہ نیب سیکشن 33سی کے تحت حکو متی محکموں میں اصلاحات اور بدعنوانی کو ختم کرنے کا اختیار رکھتا ہے اس سے پہلے وزارت مذہبی امور ،دیگر محکموں اور متعلقہ فریقوں کو ٹیکس چوری سے متعلق تجاویز پرعملدرآمد کیلئے سفارشات بھیج دی گئی ہیں محکموں کی طرف سے فیڈ بیک حوصلہ افزاء ہے بالخصوص حکومت پنجاب کی طرف سے نیب کی سفارش پر جعلی ادویات کے خلاف اٹھائے گے اقدامات سے مثبت تبدیلی آئی ہے نیب لاہور نے ٹرانسفارمرز کی خریداری میں13.2 ارب روپے کے گھپلوں میں ملوث سابق چیف انجینئر ڈیزائن اینڈ سروسز این ٹی ڈی سی عنات حسین کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ نیب خیبر پختونخوا نے خیال احمد کو گرفتار کر لیا ہے جو کہ محکمہ ریوینیو خیبر پختونخوا کی ملی بھگت سے کروڑوں روپے مالیت کی اراضی کے غیر قانونی منتقلی میں ملوث ہے نیب کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق سابق چیف انجینئر ڈیزائن اینڈ سروسز این ٹی ڈی سی عنات حسین نے 2010-14, کے دوران مختلف ڈسکوز کو مختلف کمپنیوں سے مہنگے دامو ں ٹرانسفارمر خریدنے کی منظوری دی ملزم نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا اور قومی خزانے کو 13.2 ارب روپے کانقصان پہنچایاملزم عنایت حسین کو جسمانی ریمانڈ کیلئے احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا جبکہ نیب خیبر پختونخوا نے خیال احمد کو گرفتار کر لیا ہے جو کہ محکمہ ریوینیو خیبر پختونخوا کی ملی بھگت سے کروڑوں روپے مالیت کی اراضی کے غیر قانانونی منتقلی میں ملوث ہے اور جسے سپریم کورٹ نے ضبط کرنے کا حکم دیا ہے،یہ معا ملہ نیب خیبر پختونخوا کے حکام کے علم میں لایا گیاجس پر نیب نے معاملے کی انکوائری شروع کی ،انکوائری کے دوران نیب کو معلوم ہوا کہ سپریم کورٹ کسٹم کورٹ کے ریفرنس پر ایوب آفریدی ،انکے بیٹے اور بھتیجے کے نام کروڑوں روپے کی اراضی ضبط کرنے کی منظوری دے چکی ہے ملزم خیال احمدنے محکمہ ریوینیو خیبر پختونخوا کی ملی بھگت سے کروڑوں روپے مالیت کی ضبط شدہ اراضی دھوکہ دہی سے اپنے نام منتقل کرائی اور وہ ضبط شدہ اراضی اب ایوب آفریدی کے نام کرانے کی کوشش کر رہا تھانیب ملزم کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کیلئے اسے احتساب کورٹ پشاورمیں پیش کرے گی۔

متعلقہ عنوان :