امریکی کی قومی سلامتی کی مشیر سوزن رائس کی وزیراعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں،پاک امریکہ ، پاک افغان تعلقات سمیت کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی جارحیت پر تبا دلہ خیا ل ،امریکہ تمام شعبوں میں پاکستان کا اہم پارٹنر ہے ، نواز شریف،امریکی قومی سلامتی مشیر کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی قربانیوں کی تعریف،میں نے اوبامہ کی جانب سے نوازشریف کو اکتوبر میں واشنگٹن کے دورے کی دعوت پہنچا دی ہے،امریکی قومی سلامتی کی مشیر سوزن وائس

پیر 31 اگست 2015 09:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31اگست۔2015ء) امریکہ کی قومی سلامتی کی مشیر سوزن رائس نے وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کی ہے۔ پاک امریکہ ، پاک افغان تعلقات سمیت کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی جارحیت پر بات کی گئی ہے۔ امریکی مشیر سلامتی سوزن رائس ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچیں تو انہوں نے وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم نواز شریف ملاقات کی۔

ملاقات میں قومی سلامتی کے ڈائریکٹر اور پاکستان میں امریکہ کے سفیر رچرڈ اولسن بھی ان کے ہمرا ہ تھے۔ جبکہ پاکستان کے مشیر سلامتی سرتاج عزیز، طارق فاطمی اور سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری وزیر اعظم کے ہمراہ موجود تھے۔ ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر بات چیت کی گئی۔

(جاری ہے)

سوزن رائس سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ امریکہ تمام شعبوں خصوصاً معیشت ، دفاع اور انسداد دہشت گردی میں پاکستان کا اہم شراکت دار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو ایسی پارٹنر شپ سمجھتا ہے کہ جو دونوں ملکوں،خطے اور دنیا کے مفاد میں ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ رواں سال اکتوبر میں امریکہ کے دورہ کے منتظر ہیں اور اس کو دونوں ملکوں کے استحکام و تعلقات ایک موقع سمجھتے ہیں ۔اس موقع پر سوزن رائس نے کہا کہ پاکستان امریکہ تعلقات کی اپنی اہمیت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دفاع ، معیشت اور توانائی کے شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان سمت مثبت ہے ۔ سوزن رائس نے انتہا پسندی اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کو پاکستان کی کوششوں اور کامیابیوں کو سراہا انہوں نے وزیر اعظم کے پرامن پڑوس پن کے ویژن کو بھی سراہا ۔ملاقا ت میں وزیراعظم نواز شریف کے اکتوبر کے آخری ہفتے میں متوقع امریکی دورے کے ایجنڈے پر بھی بات کی گئی۔

پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں سے بھی آگاہ کیا۔ امریکا سے اتحادی سپورٹ فنڈ کی بحالی کی پر بھی بات چیت کی گئی۔ بھارت کی طرف سے ورکنگ باؤنڈری اور کنٹرول لائن پر مسلسل خلاف ورزیوں کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔ خطے میں امن اور سلامتی کے لیے پاکستانی کوششوں سے متعلق بھی امریکی مشیر سلامتی کو آگاہ کیا گیا۔

پاک افغان تعلقات، افغان مصالحتی عمل میں پاکستان کے کردارپر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق امریکی قومی سلامتی کی مشیر اپنے دورہ پاکستان کے دوران ملک کی اعلیٰ عسکری قیادت سے بھی ملاقاتیں کریں گی، جس میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی سلامتی کی صورتحال بھی شامل ہے۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے امریکی قومی سلامتی کی مشیر سوزن رائس نے ملاقات کی۔

ملاقات میں خطے اور افغانستان میں استحکام اور قیام امن کیلئے قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات جی ایچ کیو راولپنڈی میں ہوئی ہے جس میں باہمی دلچسپی اور علاقائی سلامتی کی صورتحال خاص طور پر افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی قربانیوں کو سراہا ہے انہوں نے آرمی چیف سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاک فوج نے پر خلوص کوششیں کی ہیں جسے امریکی عوام اور امریکی حکومت تسلیم کرتی ہے۔

ملاقات میں خطے اور افغانستان میں استحکام اور قیام امن کیلئے قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ امریکی قومی سلامتی کی مشیر سوز ن رائس نے کہا ہے کہ صدر باراک اوبامہ کے ویژن کے مطابق پاک امریکہ کے درمیان کثیر الجہتی شراکت داری بہت ا ہم ہے۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے امریکی سکیورٹی ایڈوائزر سوزین رائس سے باضابطہ مذاکرات کئے جن میں امریکہ کی قومی سکیورٹی کونسل کے سینیئر ڈائریکٹر برائے جنوبی ایشیاء ڈاکٹر پیٹر لیووی ‘ امریکی سفیر رچرڈ اولسن اور نیشنل سکیورٹی کونسل کے دیگر اہم اہلکاروں نے شرکت کی ۔

ملاقات میں خصوصاً افغانستان میں سکیورٹی کی بدلتی ہوئی صورتحال اور حالیہ پاک بھات کے درمیان مذاکرات کے تعطلی سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا ۔ مذاکرات میں پاک امریکہ کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور اور اکتوبر کے مہینے میں وزیراعظم نواز شریف کے واشنگٹن کے دورے سے متعلق معاملات کا جائزہ بھی لیا گیا بعد ازاں امریکی سکیورٹی ایڈوائزر سوزین رائس نے کہا کہ صدر اوبامہ کے وژن کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان کثیر الجہتی شراکت داری بہت اہمیت کی حامل ہے۔

علاوہ ازیں پاک امریکہ کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال‘ وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن ‘ سیکرٹری دفاع‘ سیکرتری داخلہ نے بھی وود کی سطح پر مذاکرات میں شرکت کی۔ دونوں طرف سے وفود نے پاک امریکہ کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کا جائزہ لیا گیا۔ وفود کا بھی تعلقات میں حالیہ استحکام پر اطمینان کا اظہارکیا اور مستقبل میں دونوں ملکوں کے مابین تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

امریکی قومی سلامتی کی مشیر سوزن وائس نے اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا ہے کہ میں نے امریکی صدر اوبامہ کی جانب سے وزیراعظم نوازشریف کو اکتوبر میں واشنگٹن کے دورے کی دعوت پہنچا دی ہے،یہ بات امریکی قومی سلامتی کی مشیر سوزن وائس نے اپنے ٹویٹ پیغام میں کہی،ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے پاکستان کی علاقائی امن اور علاقے میں استحکام کے اقدام پر حوصلہ افزائی کی،ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو امریکی صدر اوبامہ کی جانب سے دورہ واشنگٹن کی دعوت پہنچا دی۔ان کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی قربانی بہت زیادہ ہے