پاکستان پیپلز پارٹی کا مفاہمتی پالیسی ختم کرنے کا اعلان ،چاروں صوبائی الیکشن کمشنر فوری مستعفی ہوجائیں ان کا عہدوں پر برقرار رہنا آئینی ، قانونی اور اخلاقی طور پر جائز نہیں ،2013ء کے عام انتخابات کو احتجاجی طور پر تسلیم کیا تھا ، صوبائی الیکشن کمشنر کے مستعفی ہونے تک ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے ،آئین کی شق 218-3 کے تحت آزادانہ ، منصفانہ ، غیر جانبدارانہ اور شفاف الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ، دہشتگردی کے خاتمے میں مسلح افواج ، رینجرز اور دیگر سکیورٹی اداروں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،قاسم ضیاء اور ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری کی شدید مذمت کر تے ہیں،پی پی رہنماؤ ں کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 30 اگست 2015 10:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30اگست۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی نے مفاہمتی پالیسی ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ چاروں صوبائی الیکشن کمشنر فوری طور پر مستعفی ہوجائیں ان کا عہدوں پر برقرار رہنا آئینی ، قانونی اور اخلاقی طور پر جائز نہیں ہے ،2013ء کے عام انتخابات کو احتجاجی طور پر تسلیم کیا تھا ، صوبائی الیکشن کمشنر کے مستعفی ہونے تک پیپلز پارٹی ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی ، آئین کی شق 218-3 کے تحت آزادانہ ، منصفانہ ، غیر جانبدارانہ اور شفاف الیکشن کروانا الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ذمہ داری ہے ، دہشتگردی کے خاتمے میں مسلح افواج ، رینجرز اور دیگر سکیورٹی اداروں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے زرداری ہاؤس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمن نے کہا کہ پرامن اقتدار کی منتقلی کی وجہ سے عام انتخابات کے نتائج کو تسلیم کیا تھا الیکشن کمیشن بہت کمزور ہے اس کو تبدیل کیا جائے ہم پہلے بھی الیکشن ریفارمز کا مطالبہ کرتے رہے ہیں ۔

سابق گورنر پنجاب سردار لطیف خان کھوسہ نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 218-3 کے تحت آزادانہ ، منصفانہ ، غیر جانبدارانہ اور شفاف الیکشن کروانا الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ذمہ داری ہے الیکشن کمیشن اپنے فرائض سے نبرد آزما نہیں ہوا شفاف الیکشن جمہوریت کی رو اور آئین کی بنیاد ہوتے ہیں موجودہ الیکشن کمشنر اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کسی بھی الزام سے مستثنیٰ ہیں صوبائی الیکشن کمشنر الیکشن پر اثر انداز ہوئے اور ایک ہی جماعت کو فائدہ پہنچایا ان چاروں الیکشن کمشنرز کا عہدے پر رہنا آئین قانون اور اخلاقی طور پر جائز نہیں ہے اگر ان کو ہٹانے کیلئے کسی قانون سازی کی ضرورت ہے تو وہ بھی کی جائے گی پیپلز پارٹی کا ضمنی انتخابات میں حصہ لینا چاروں الیکشن کمشنر سے مشروط ہے اگر عہدوں پر برقرار رہے تو پیپلز پارٹی اپنے امیدواروں کو بٹھا دے گی پیپلز پارٹی نے کبھی کسی الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کیا ہم بائیکاٹ کے لفظ کے بھی مخالف ہیں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کرپشن کا دفاع نہیں کرتی اگر کرپشن کیخلاف ا حتساب کرنا ہے تو اوپر سے شروع کیا جائے وزیراعظم کے بچے سرکاری خرچ پر جہازوں کا سفر کرتے ہیں کیا وہ کرپشن نہیں ہے پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی لوکل سطح پر نواز لیگ کے علاوہ دیگر جماعتوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہے آ ج سے مفاہمتی پالیسی ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں ۔

پیپلز پارٹی پنجاب کے عہدیداروں نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو مفاہمتی پالیسی ختم کرنے کی سفارشات کی ہیں موجودہ حکومت کسان ، تاجر ، مزدور دشمن ہے حکومت لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے دعوے ہمارے حکومت کے دوران کرتی تھی لیکن تین سال ہونے والے ہیں لوڈ شیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی قاسم ضیاء اور ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتی ہے پارٹی کا عہدہ پارٹی کی امانت ہے پارٹی میں جب چاہے گی واپس لے گی دہشتگردی کیخلاف کامیابیوں پر مسلح افواج رینجرز ارو دیگر سکیورٹی اداروں کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ دہشتگرد علم کے دشمن ہیں ہم ان سے لڑینگے ۔