میں جدہ بھاگنے والوں میں سے نہیں ہوں ‘ضمنی اور بلدیاتی انتخابات میں بھر پور حصہ لیں گے‘ عمران خان،الیکشن کمیشن آزاد اور خود مختار نہیں (ن) لیگ کی ”بی ٹیم “ بن چکا ہے ‘پاکستان کی 21جماعتوں نے عام انتخابات میں دھاندلی کی بات کی ہے،بلدیاتی انتخابات میں ہر پو لنگ اسٹیشن پر کیمر ہ لگائیں گے‘ لاہور میں قومی اسمبلی کیلئے عبد العلیم خان ‘صوبائی اسمبلی کیلئے شعیب صدیقی امیدوار ہوں گے،خواہش ہے نوازشر یف میرے مقابلے میں الیکشن لڑ یں انکو پتہ چل جا ئیگا لاہور کس کا ہے‘ عمران خان کا مطالبات کی منظوری کیلئے 4اکتوبر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے باہر احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان

اتوار 30 اگست 2015 10:04

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30اگست۔2015ء) پاکستان تحر یک انصاف کے چےئر مین عمران خان نے اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے 4اکتوبر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے باہر احتجاج دھر نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں جدہ بھاگنے والوں میں سے نہیں ہوں ‘ضمنی اور بلدیاتی انتخابات میں بھر پور حصہ لیں گے ‘الیکشن کمیشن آزاد اور خود مختار نہیں (ن) لیگ کی ”بی ٹیم “ بن چکا ہے ‘پاکستان کی 21جماعتوں نے عام انتخابات میں دھاندلی کی بات کی ہے بلدیاتی انتخابات میں ہر پو لنگ اسٹیشن پر کیمر ہ لگائیں گے‘ لاہور میں قومی اسمبلی کیلئے عبد العلیم خان ‘صوبائی اسمبلی کیلئے شعیب صدیقی امیدوار ہوں گے مگر میری خواہش ہے نوازشر یف میرے مقابلے میں الیکشن لڑ یں انکو پتہ چل جا ئیگا لاہور کس کا ہے۔

(جاری ہے)

وہ تین حلقوں میں دھاندلی ثابت ہونے کی خوشی میں چےئر مین سیکرٹر یٹ میں جشن کے حوالے سے منعقدہ تقر یب سے خطاب کر رہے تھے اس موقعہ پر پنجاب کے آرگنائزر چوہدری محمدسرور‘سنٹر ل آرگنائزر جہا نگیر خان تر ین ‘نیشنل آرگنائزر شاہ محمودقر یشی‘عمران خان کے ایڈ وئزر عبدالعلیم خان ‘ایگز یکٹیو ڈائر یکٹر فضیل آصف ‘تحر یک انصاف لاہور کے آر گنائزر شفقت محمود ‘شعبہ خواتین پنجاب کی صد سلونی بخاری‘لاہور شعبہ خواتین کی صدر ڈاکٹر زرقا ‘ڈپٹی آرگنائزر محمد سر فرازچیمہ سمیت سمیت تحر یک انصاف کے اراکین قومی وصوبائی اسمبلی ‘پارٹی عہدیداروں سمیت ہزاروں کارکنان نے شر کت کی جنہوں نے ہاتھوں میں چےئر مین عمران خان کی تصاویر او ر پارٹی پر چم سمیت دیگر قائدین کی تصاویر اٹھا رکھیں تھیں۔

عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے حکو مت کو پہلے دن 4حلقوں کی بات کی ہے اور اگر ان میں دھاندلی ثابت نہ ہوئی تو ہم نتائج تسلیم کر لیں گے ‘تحر یک انصاف کے پاس وہ کارکن ہیں جوکسی اور کے پاس نہیں413پٹیشن دائر ہوئیں جنکی ماضی میں کوئی مثال نہیں مگر اسکے باوجود ہم نے صرف4بات کی ہے کیونکہ ہم نہیں چاہتے تھے کہ لوگ سڑکوں پر آئے اور ملک کو معاشی نقصان ہو ہم ایک سال تک سٹرکوں پر دھکے کھاتے رہے لیکن ہمیں انصاف نہیں اور پھر پتہ چلا کہ الیکشن کمیشن سمیت سب ملے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ طاہر القادری نے بھی ہمیں دھاندلی کے بارے حقائق سے آگا ہ کیا اور دھر نے میں شر کت کی دعوت دی مگر ہم نہیں گئے کیونکہ ہم آئین وقانون میں رہتے ہیں جدوجہد کے حامی ہے جسکے ہم افتخار محمد چوہدری کے پاس گئے اور وہاں بھی چار حلقوں کی بات کی مگر افتخار چوہدری جس کیلئے8دن میں جیل میں بھی رہاہوں مگر وہ مجھے کہتا ہے کہ میرے پاس20ہزار پہلے ہی مقدمات ہیں وہ چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری جو ٹماٹروں پر ازخود نوٹس لے لیتا تھا وہ 20کروڑ عوام کے ووٹوں پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو پکڑ نے کیلئے تیار نہیں تھا پھر یہ بھی پتہ چلا کہ افتخارمحمد چوہدری بھی دھاندلی کر نیوالوں کے ساتھ ملاہو ا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکو مت کو2سال سے زائد کا عر صہ ہو چکا ہے جہا نگیر خان ترین اور خامد خان انصاف کے عدالتوں کے باہر دھکے کھاتے رہے اور جہا نگیر خان تر ین نے انصاف کیلئے 2کروڑ روپے خر چ کیے کیا اس سسٹم میں حلال کمانے والے کیسے انصاف لے سکتا ہے یہاں تو صرف طاقتواروں کو انصاف ملتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قصورمیں بھی غر یبوں کو انصاف نہیں اور وہ پنجاب کا وزیر قانون جس کا نام لیتے ہوئے مجھے شر م آتی ہے وہ کہتاہے یہ زمین کا کیس ہے ‘مجھے چار حلقوں کی کوئی ضرورت نہیں تھی میں پہلے ہی اسمبلی میں پہنچ چکا تھا مگر میں قوم کو حقائق بتانا چاہتا تھا یہاں تو قبضہ گر وپ نے ملک پر قبضہ کر رکھا ہے یہاں مظلوم نہیں طاقتوار ہی جیتا جاتا ہے لیکن میں نے (ن) لیگ کو بے نقاب کر نے کیلئے 4حلقوں کی بات کی کیونکہ مجھے یقین تھا کہ (ن) لیگ خوفزدہ ہے اور (ن) لیگ نے عام انتخابات میں بدتر ین دھاندلی کی اس لیے میں نے جدو جہد کی اور تین حلقوں میں دھاندلی کی تصد یق تحر یک انصاف کی فتح ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کے پی کے جب اپوزیشن نے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کی بات کی تو ہم نے دوبار ہ انتخابات کی بات کی مگر اپوزیشن جماعتیں بھاگ گئی ۔ انہوں نے کہا کہ نوازشر یف کتنے معصوم انداز میں بات کرتے ہیں جس پرمجھے ان پر تر س آتا ہے اور ہم نے احتجاجی دھر نہ گوادار یا چین کے راستے نہیں دیا اس لیے پاکستان کے دوسال میں نہیں نواز شر یف نے ضیاع کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تحر یک انصاف نے کبھی جمہو ریت کو ڈی ریل کر نے کی بات نہیں کی اور تحر یک انصاف کے دھر نے کو جنرلوں سے جوڑ نے والے وفاقی وزراء کو شر م آنی چاہیے دنیا کی تاریخ میں کسی جنر ل کے کہنے پر کسی دھر نے کی کوئی مثال نہیں ملتی اور ہم نے دھر نہ کسی جنر ل نہیں عوام کے تعاون سے دیا ہم نے جمہوریت کے نظام کو مضبوط کر نے کیلئے دھر نہ دیا ہے اور 3حلقوں میں دھاندلی ثابت ہو چکی ہے جو عام انتخابات میں100فیصد دھاندلی کا ثبوت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میرے بھاگنے کی باتیں کر نیوالے (ن) لیگ کے لوگوں سے پو چھنا چاہتاہوں کہ جدہ میں نہیں شر یف برداران اور آپکی پارٹی قیادت بھاگی ہے میں میدان سے بھاگنے والوں میں سے نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میرے انتخابی حلقے میں53ہزار جعلی ووٹ نکلے ہیں اور جتنے مر ضی کھولے ایسے ہی نتائج ہی ملے گے اور اب اس بات میں کوئی شک نہیں کہ عام انتخابات 2013مکمل طور پر 2نمبر تھے اور میں نوازشر یف سے کہتاہوں کہ این اے122میں میرا مقابلہ کر یں پورے پاکستان کو پتہ چلا جا ئیگا کہ لاہور کس کا ہے ۔

عمران خان نے کہا کہ میں آپ کی جگہ ہوتا تو3حلقوں میں دھاندلی ثابت ہونے کے بعد سپر یم کورٹ کے پیچھے چھپنے کی بجائے سیالکوٹ کے حلقے میں دوبارہ گنتی کروادیتا اور جب خواجہ سعد رفیق نے قومی اسمبلی میں4حلقے کھولنے کی بات کی تو میں نے فوری سپیکر کو خط لکھا دیا کہ ہمارے 4حلقے کھولوں اوراب سیالکوٹ کے حلقہ میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہوئی تو نتائج وہی ہونگے جو باقی 3حلقوں میں آئے ہیں ۔

انہوں نے میں چیف الیکشن کمیشن آف پاکستان کا بہت احترام کر تاہوں کیونکہ 2013کے انتخابات میں انکا کوئی تعلق نہیں تھا21جماعتوں نے عام انتخابات میں دھاندلی کی بات مگر الیکشن کمیشن نے کوئی نوٹس نہیں لیا اور جوڈیشل کمیشن نے 40نکات میں عام انتخابات میں ہونیوالی دھاندلی کا ذمہ دار الیکشن کمیشن کو قرار دیا ہے اور پھر میں نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا مگر پھر بجائے مجھے جواب دینے کی بجائے مجھے2/3لائنوں کا سخت جواب دیدیا اور الیکشن کمیشن کے لوگوں کو بہت غصہ آیا کیونکہ الیکشن کمیشن کے لوگوں کو پتہ ہے اگر تحقیقات ہو گئی تو الیکشن کمیشن کے ان لوگوں کو جیلوں میں جانا پڑ یگا کیونکہ دھاندلی کر نا بہت بڑ اجر م ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس (ر) کاظم ملک نے (ن) لیگ کے حق میں30فیصلے کیے مگر صرف 1ہمارے حق میں پر ویز رشید اور رانا ثناء اللہ خا ن نے انکو دھمکیاں دیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن (ن) لیگ کی بی ٹیم بن چکا ہے جب پیپلزپارٹی ‘(ق) لیگ اور جماعت اسلامی سب دھاندلی کی بات کرتی ہے تو یہ الیکشن کمیشن کیسے ضمنی یا بلدیاتی انتخابات کرواسکتا ہے مگر اس کے باوجود ہم بلدیاتی انتخابات میں بھر پور حصہ لیں گے میں جد ہ بھاگنے والا نہیں یہ2013والی تحر یک انصاف نہیں ہر پو لنگ اسٹیشن پر کیمر ہ لگائیں گے اور دھر نے نے تحر یک انصاف کو بہت مضبوط کر دیا ہے اب جو دھاندلی کر یگا اسکو پو لنگ اسٹیشن میں پکڑ یں گے اور لاہور میں این اے122میں اوپر عبد العلیم خان اور شعیب صد یقی الیکشن لڑ یں گے اور رحیم یار خان میں جہا نگیر خان تر ین لڑ یں گے ۔

عمران خان نے اعلان کیا کہ اگر الیکشن کمیشن نے ہمارے مطالبے کے مطابق الیکشن کمیشن کے لوگوں کو فارغ نہ کیا تو4اکتوبر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے احتجاجی دھر نہ دیں گے اور یہ دن پاکستان کا ایسا دن ہو گا جب خواتین اور نواجونوں سمیت ہر پاکستان الیکشن کمیشن کے باہر پہنچے گا اور آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے ۔پنجاب کے آرگنائزر چوہدری محمدسرور نے کہا کہ تحر یک انصاف نے (ن) لیگ کی دھاندلی کی پوری قوم کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے اور حکمرانوں میں اخلاقیات نام کی کوئی چیز ہے توانکو چاہیے کہ وہ اقتدار سے چمٹے رہنے کی بجائے فوری اقتدار سے الگ ہوجائیں اور ملک میں فوری طور پر عام انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ جو مر ضی کر لیں وہ تحر یک انصاف کا مقابلہ نہیں کر سکتی ہم بلدیاتی اور عام انتخابات میں حکمرانوں کو عبر تناک شکست دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کی قیادت نے قوم سے ہمیشہ جھوٹ بولا ہے اور اب ثابت ہو چکا ہے کہ حکمران عوام کے ووٹوں سے نہیں دھاندلی سے کا میاب ہو کر آئے ہیں اور انکو آخر کار گھر جانا پڑ یگا۔