پاکستان پر 160 کھرب روپے قرضے کا بوجھ ہے،سیکرٹری خزانہ،60ارب ڈالر کے بیرونی قرضے ہیں ود ہولڈنگ ٹیکس لگانے کا مقصد لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے،دو لاکھ ٹیکس نادہندگان کو نوٹس جاری کئے،نیشنل بینک کی نجکاری کا کوئی پروگرام نہیں،ملک میں توانائی کا بحران کا خاتمہ چند دنوں کی بات ہے،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بریفنگ

جمعرات 27 اگست 2015 09:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27اگست۔2015ء) وفاقی سیکرٹری خزانہ وقار مسعود نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو یقین دلایا ہے کہ نیشنل بینک کی نجکاری کا کوئی پروگرام نہیں ہے جبکہ ملک میں توانائی کا بحران کا خاتمہ چند دنوں کی بات ہے ۔ پاکستان پر 160 کھرب روپے قرضے کا بوجھ ہے دو لاکھ ٹیکس نادہندگان کو نوٹس جاری کئے جاچکے ہیں ۔

(جاری ہے)

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس خورشید شاہ کی صدارت میں ہوا جس میں سیکرٹری خزانہ وقار مسعود اور نیشنل بینک کے صدر نے وزارت خزانہ مالی سال 2009-10ء کے آڈٹ اعتراضات کا جواب دیا سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ نیشنل بینک کی نجکاری کا کوئی پروگرام نہیں تاہم نیشنل بینک کا آڈٹ کے لیے ریکارڈ فراہم کردینگے پاکستان پر ساٹھ ارب ڈالر کے بیرونی قرضے جبکہ ساڑھے سولہ کھرب روپے کے اندرونی قرضے ہیں ود ہولڈنگ ٹیکس لگانے کا مقصد ٹیکس میں اضافہ نہیں بلکہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے پاکستان میں معاشی ترقی کی شرح چار فیصد ہے ملک میں اشیاء کی قیمتیں کم ہورہی ہیں جبکہ برآمدات میں تین فیصد کمی آئی ہے صنعتی ترقی میں 3.5فیصد اضافہ ہوا ہے کمیٹی کو بتایا گیا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کے پہلے سال 2009ء میں 480 ارب روپے سبسڈی پر خرچ کئے گئے جس میں 120 ارب روپے خرچ ہوئے پٹرولیم کی قیمتوں کم ہونے سے آمدن میں کمی آئی ہے پی اے سی نے کہا کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لئے ایف بی آر موثر کردار ادا کرے اور ٹیکسز بڑھانے کے لیے جی ایس ٹی کی شرح بڑھانے سے گریز کیا جائے پی اے سی کے ممبر عبدالمنان نے کہا کہ قطر سے گیس کی قیمت بارے حتمی فیصلہ ہوگیا ہے جو 14.25فیصد سی ایم ایم بی ٹی ڈالر ہے ۔

متعلقہ عنوان :