اسلام آباد، بلاول بھٹو زرداری کی پنجاب، خیبرپختونخواہ سے پارٹی کارکنوں کی ملاقاتیں، تنظیمی امور، ملکی سیاسی صورتحال اور پارٹی کو درپیش چیلنجوں پر بات چیت کی گئی ،دہشتگردوں کا مقابلہ ہر صورت میں کیا جائے گا،پارٹی کا عزم کا اعادہ، دہشتگردی سے لڑتے ہوئے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والوں کو خر اج تحسین پیش ،پنجاب میں کسانوں کی حالت سخت اظہار تشویش، نواز لیگ کی پالیسیوں پر سخت تنقید ،کارکنوں کے ساتھ مشاورت کے عمل کو سارے ملک میں پھیلایا جائے گا،کارکن صفوں میں اتحاد پرقرار رکھیں ،بلاول بھٹو

بدھ 26 اگست 2015 09:44

اسلام آبادا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26اگست۔2015ء)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے منگل کے روز اسلام آباد میں پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے ضلع اور تحصیل کی سطح کے پارٹی کارکنوں سے ملاقات کرنے کی ابتدا کر دی ہے اور اس سلسلے میں فیصل آباد شہر اور ضلع کے پارٹی عہدیداروں سے ملاقات کی۔ یہ اجلاس علیحدہ علیحدہ منعقد ہوئے جس میں رکن قومی اسمبلی فریال تالپور سابق وزراء اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف، پی پی پی پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو، پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمن، پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات قمر زمان کائرہ، پی پی پی پنجاب کے جنرل سیکریٹری تنویر کائرہ، چیئرمین کے میڈیا ایڈوائزر جمیل سومرو اور سابق اراکین اسمبلی ندیم افضل چن، مہرین انور راجہ اور فوزیہ حبیب نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

ان اجلاسوں کا دورانیہ پانچ گھنٹے کا تھا جس میں پارٹی کے تنظیمی امور، ملکی سیاسی صورتحال اور پارٹی کو درپیش چیلنجوں پر کھل کر بات ہوئی۔ پارٹی نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ دہشتگردوں کا مقابلہ ہر صورت میں کیا جائے گا اور ان لوگوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے دہشتگردی سے لڑتے ہوئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔ شرکاء نے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ پنجاب میں کسانوں کی حالت بہت خراب ہے اور اس بات کی ضرورت ہے کہ کسانوں کو بھوک سے بچانے کے لئے نواز لیگ کو حکمت عملی بنانی چاہیے۔

پارٹی کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پارٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کے کسانوں کا ساتھ دے گی تاکہ پاکستان کے 20کروڑ عوام کو غذائی تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ اجلاس نے نواز لیگ کی پالیسیوں پر سخت تنقید بھی کی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ میٹرو بس کے پروجیکٹ پر اربوں روپے ضائع کر دئیے گئے جبکہ زراعت کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا گیا اور اس وجہ سے نہ صرف قومی معیشت بلکہ سیاسی اور سماجی استحکام کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔

شرکاء نے کہا کہ کسانوں کو سیلاب سے سخت نقصان ہوا ہے اور حکومت نے ٹیوب ویل پر سبسڈی بھی واپس لے لی ہے اور ان کی فصلوں کو امدادی قیمت ادا کرنے سے انکار بھی کر دیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ لاہور ملتان موٹروے بھی اس زمین پر بنایا جا رہا ہے جو انتہائی ذرخیز ہے اور یہ منصوبہ اسی طرح سے مکمل ہوتا ہے تو زرعی شعبے کو سخت نقصان پہنچے گا۔ اجلاس میں صوبے کی زراعت کو تباہ ہونے سے بچانے کے لئے مناسب سیاسی اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ اگر موٹروے کا یہ منصوبہ اسی شکل میں مکمل ہوا تو 36دیہات کے پانچ ہزار خاندان کو اپنی زمینوں کو چھوڑنا پڑے گا۔ اجلاس میں فیصل آباد میں شدید لوڈشیڈنگ کی بھی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت پر تنقید کرتے تھے اور کہتے تھے کہ جب وہ اقتدار میں آجائیں گے تو اگر انہوں نے چھ ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم نہ کی تو اپنا نام بدل دیں گے۔

اس وقت لوڈشیڈنگ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کے مقابلے میں دوگنا اضافہ ہوگیا ہے۔ پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو نے اجلاس کو ان اقدامات کے متعلق بتایا جو بلدیاتی انتخابات کے لئے پارٹی کی صوبائی اور ڈویژن کی سطح پر کئے گئے ہیں۔ شرکاء نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے پارٹی ورکروں سے ملنے اور ان کے مسائل جاننے کے اعلان کو سراہا۔ اجلاس میں شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارٹی کے کارکنوں کے ساتھ مشاورت کے عمل کو سارے ملک میں پھیلایا جائے گا۔

انہوں نے کسانوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کو ہدایت کر دی ہے کہ وہ یہ مسئلہ پارلیمنٹ میں اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی گزشتہ حکومت نے ٹریڈنگ کارپوریشن اور رائس کارپوریشن آف پاکستان کا قیام عمل میں لا کر کسانوں کے مفادات کو تحفظ فراہم کیا تھا اور پارٹی کسان دوست پالیسیوں کو جاری رکھے گی۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد پرقرار رکھیں ار مستقبل میں کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لئے تیار رہیں۔